نوشہرہ عالمی ادارہ صحت کا وفاقی و صوبائی حکومتوں سے تمباکونوشی کے خاتمے کے لیے حکمت عملی بنانے کا مطالبہ

جمعرات 25 اپریل 2024 22:49

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2024ء) نوشہرہ عالمی ادارہ صحت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے تمباکونوشی کے خاتمے کے لیے حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کردیا۔ آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) اور اس کی ممبر تنظیموں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے تمباکونوشی کے خاتمے کے لیے حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔اے آر ائی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ارشد علی سید نے کہا ہے کہ حقیقت پسندی سے تمباکونوشی کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا اور اپنے وسائل کے لحاظ سے تمباکونوشی کے خاتمے کے اہداف طے کیے مگر پاکستان اس سلسلے میں پہلا قدم تک نہیں اٹھا سکا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر کے 1.3 ارب تمباکونوشوں میں سے 80 فیصد کم اور درمیانی درجے کی آمدن والے ممالک میں رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں اس وقت تین کروڑ دس لاکھ افراد مختلف شکلوں میں تمباکواستعمال کرتے ہیں جن میں سے آدھے سگریٹ نوش ہیں۔ ارشد علی سید کا کہنا ہے تمباکونوشی کے خاتمے کیلیے پہلا قدم اٹھانے میں صوبائی حکومتوں کا کردار کلیدی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ صوبائی سطح پر اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

اے آر آئی اور اس کی ممبر تنظیمیں تمباکونوشی پر قابو پانے کیلیے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ صرف ان اقدامات تک محدود نہ رہا جائے بلکہ آگے بڑھ کر نئے اور زیادہ مؤثر طریقوں سے استفادہ کیا جائے۔انہوں نے کہا پاکستان کو تمباکونوشی کے خاتمے کا ہدف طے کرنے سے پہلے ملک میں تمباکو کے استمعال کا جائزہ لیا چاہیے جبکہ صوبائی حکومتوں کو اس سلسلے میں پہل کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں