سرحد چیمبر کی صوبائی حکومت اور کے پی ازمک کو جد ید طر ز کے ٹر ک اڈو ں /ٹر مینل سمیت پا ک افغا ن مارکیٹ کے نا م پر غلہ، گڑ منڈ یو ں اور کو لڈ اسٹورج کے قیا م کی تجو یز

منگل 30 اپریل 2024 22:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرفواد اسحق نے صوبائی حکومت اور کے پی ازمک کو جد ید طر ز کے ٹر ک اڈو ں /ٹر مینل سمیت پا ک افغا ن مارکیٹ کے نا م پر اشیا ء خو ردونوش ، غلہ، گڑ منڈ یو ں اور کو لڈ اسٹورج کے قیا م کے لئے تجو یز پیش کی ہے اور 4فٹ لمبے اجنا س و دیگر اشیا ء سے لدے سے ٹر کو ں کے ہموار ا ٓمدورفت کے روڑ انفر اسٹکچر کے بہتری اور ر ینگ روڑ ، دیگر لنک سٹر کو ں کوبر ا ستہ طور خم با رڈر تک رسا ئی اورمو اصلات کے نظا م کو بہتر بنا نے پر زور دیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جاوید خٹک کا اپنی ٹیم کے ہمراہ چیمبر ہائوس دورہ کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کے پی ازمک کے چیف کمرشل آفیسر عادل صلاح الدین اور چیف زونز مینجمنٹ آفیسر صاحبزادہ فخر عالم اور دیگربھی موجود تھے جبکہ اجلاس میں سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر ثناء اللہ خان ،ْ نائب صدر اعجاز خان آفریدی ،ْ سابق صدور ریاض ارشد ،ْ ملک نیاز احمد ،ْ ذوالفقار علی خان ،ْ حاجی محمد افضل ،ْشیر باز بلور ،ْ سابق نائب صدر حاجی عبدالجلیل جان ،ْ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین حاجی غلام حسین ،ْ ایس منہاج الدین ،ْ محمد اسماعیل صافی ،ْ حمزہ ابراہیم بٹ ،ْ قراة العین اور صدر گل ،ْ فیض رسول ،ْ اشتیاق محمد ،ْ قائمقام سیکرٹری جنرل مقتصد احسن ،ْ کاروباری حضرات اور کارخانہ داروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے صوبے میں کارخانہ داروںاور صنعتی ترقی میں درپیش مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا بندرگاہ سے دوری کی وجہ سے پہلے ہی سے صوبہ کا تاجر ،ْ صنعت کار کافی مشکل سے دوچار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو بجلی گیس اور دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے انڈسٹریلائزیشن کا عمل شدید متاثر ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ خیبر پختونخواسستی اور وافر مقدار میں بجلی و گیس پیدا کرنیوالا صوبہ ہے جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا کا پاکستان کی تیل کی کل پیداوار میں حصہ 42فیصد ہے ۔ اس کے علاوہ قدرتی ذخائر ،ْ معدنیات اور بے شمار خزانوں کے باوجود صوبہ خیبر پختونخوا دیگر صوبوں کی مقابلہ میں ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہے جو کہ حکومت اور متعلقہ اداروں کے لئے ایک لمحہ فکریہ اور باعث تشویش ہے ۔

انہوں نے صوبہ بالخصوص ضلع پشاور میں پانی کی سطح پر خطرناک حد تک گرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صوبہ میں گیس و بجلی اور قدرتی وسائل کے حوالے سے تمام آئینی حقوق کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت ،ْکے پی ازک اور دیگر متعلقہ ادارے اپنا بھرپور کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر صوبے کے ہائیڈل پاور جنریشن اور بجلی کی مد میں بقایا جات کا حصول ممکن بنایا جائے تو صوبے میں صنعتی ترقی ،ْ معاشی و اقتصادی خوشحالی اور بہتری آئے گی ۔

سر حد چیمبر کے صدر فو ا د اسحق نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبے میں صنعتی ترقی کے لئے آسان اقساط پر راراضی کے حصول کوممکن بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں ۔ نوجوان کو انٹرپینیور شپ وکاروبار کے فروغ کے لئے بلا سود قرضوں کا اجراء کیا ۔ DFIs (ڈی ایف آئیز )، انڈسٹریل ڈوپلمنٹ بنک آف پا کستان( IDBP) کی بحالی سے صنعتی ترقی ممکن ہوسکتی ہے ۔ بارانی اور بنجر زمینوں میں نئی صنعتی بستیوں کو آباد کرنے سمیت جدید طرز کی منڈیوں کے قیام کے اراضی مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی ۔

کارخانہ داروں اور مختلف اداروں سے متعلقہ مسائل کوون ونڈو آپریشن کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے ۔ بعد ازاں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرحد چیمبر کے سابق صدور ملک نیاز احمد ،ْ ریاض ارشد ،ْ ذوالفقار علی خان اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کارخانہ داروں ،ْ تاجروں اور کاروباری طبقہ کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی اور ان تمام مسائل کے حل کے لئے متعدد تجاویز بھی پیش کی ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صوبائی حکومت اور کے پی ازمک انڈسٹریلائزیشن کی راہ میں درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے فوری و عملی اقدامات اٹھائے اور صنعت کش پالیسیوں کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ بعد ازاں کے پی ازمک کے سی ای او جاوید خٹک نے خطاب کرتے ہوئے سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق اوردیگرشرکاء کی تجاویز سے مکمل اتفاق کیا اور یقین دلایا ہے کہ کارخانہ داروں کے مسائل کے فوری حل اور سہولیات کی فراہمی سمیت آسان اقساط / شرائط پر اراضی کے حصول کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سالوں کے دوران صوبے میں 9 نئے اکنامک زونز شامل کئے گئے ہیں۔کے پی ازمک کے سی او نے بتایا کہ جدید طرز کا ٹرمینل کے قیام کیلئے 500ایکڑ اراضی شاہ کش کے قریب نشاندہی کی گئی ہے جس کی تعمیر سے علاقے میں معاشی و تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں