تعلیم کے فروغ اور معیار کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پیر 22 جنوری 2018 22:14

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کارکردگی اور سکول کی بنیاد پر اساتذہ کی تقرری کی پالیسی کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ اساتذہ ریٹائرمنٹ تک ایک ہی سکول میںڈیوٹی کریں گے بلکہ تعلیمی قابلیت اور کارکردگی میں اضافے کے ساتھ ساتھ وہ پرائمری سے مڈل ، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں تک ترقی پا سکیں گے تاہم اُن کی تعیناتی اُسی مقررہ سکول کی بنیاد پر ہو گی اور اس میں کسی کی ذاتی پسند وناپسند یا سیاسی مداخلت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

اُنہوںنے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ سکولوں کے تدریسی عملے کیلئے ٹائم سکیل اور ترقی سے متعلق رولز بھی اسی بنیاد پر بنائیں اور انہیں جلد ازجلد کابینہ اجلاس میں پیش کریں تاکہ اس کی بروقت منظوری دی جا سکے اور ضرورت پڑنے پر قانون سازی بھی کی جا سکے ۔

(جاری ہے)

اُنہوںنے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیاکہ انڈپینڈ نٹ مانیٹرنگ یونٹ اور سکولوں میں ناکافی سہولیات سے متعلق صوبائی حکومت کے ٹھو س اقدامات کی بدولت حاضری اور معیار تعلیم کی صورتحال میں نمایاں بہتری سامنے آئی ہے ۔

انہوںنے اس بات کو بھی خوش آئند قرار دیا کہ موجودہ دور میں سابقہ حکومت کی نسبت نئے سکولوں کی تعداد میں دوگنا سے بھی زائد اضافہ ہوااور نہ صرف ڈراپ آئوٹ میں کمی آئی بلکہ داخلوں سے محرومی کا سلسلہ بھی ختم ہوا تاہم انہوںنے واضح کیاکہ تعلیم کے فروغ اور معیار کو یقینی بنانے کیلئے محکمہ تعلیم کو ہر سطح پر پورے مشنری جذبے کے ساتھ شبانہ روز کوششیں جاری رکھنا ہوں گی ۔

وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی کارکردگی اور اصلاحات پر پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری تعلیم، خزانہ و منصوبہ بندی ، سربراہ ایس ایس یو اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔وزیر تعلیم نے بتایا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران ساڑھے چھ سو نئے سکول قائم کئے گئے جبکہ تین ہزار نامکمل سکولوں کو مکمل طور پر فعال بنایا گیا ۔

اسی طرح 40 ہزار اساتذہ کو این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ کے مطابق بھرتی کیا گیا جبکہ اگلے ایک مہینے میں 17 ہزار مزید اساتذہ بھرتی ہو کر سکولوں میں تعینات ہو جائیں گے اور اُنہیں بچوں کی بہتر تعلیم کیلئے ٹیبلٹ کی فراہمی کے علاوہ جدید تربیتی سہولیات سے بھی آراستہ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے تمام پرانے اور نئے سکولوں میں تعلیم کا مثالی ماحول قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوںنے کہاکہ صوبے کے دورافتادہ اور پسماندہ اضلاع میں سکولوں کی تعداد بدستور کم ہے جو ہمیں قبول نہیں اسلئے حکام کو ایسے تمام اضلاع بالخصوص تورغر ، کوہستان اور کولئی پالس جیسے پسماندہ ترین اضلاع پر بھر پور توجہ دینا ہو گی جہاں کسی ضلع میں صرف ایک ہائی سکول ہے تو دوسرے میں صرف ایک کالج قائم ہے اور وہاں کے طلباء کو حصول تعلیم کیلئے دوردراز کا سفر کرکے ملحقہ اضلاع میں جانا پڑتا ہے۔

انہوں نے سٹرٹیٹجک سپورٹ یونٹ کو محکمہ تعلیم کے ساتھ مل بیٹھ کر جامع تعلیمی لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی تاکہ تعلیم سے متعلق اصلاحات دیر پا ثابت ہوں ۔ انہوںنے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی بدولت حاضریوں میں بہتری اور تعلیمی سہولیات میں اضافے کے علاوہ گھوسٹ سکولوں کا خاتمہ ہوا ہے ۔انہوںنے ہر سطح کے سکولوں میں فرنیچر اور سہولیات وہاں کے بچوں کی عمر اور ضروریات کے مطابق مہیا کرنے پر زور دیا اور اس ضمن میں ایف ڈی سی اور ایس آئی ڈی بی کے حکام کو ضروری ہدایات بھی جاری کیں ۔

پرویز خٹک نے نادار بچوں کی مالی مدد پر مبنی اقراء فروغ تعلیم وائوچر سکیم کا دوسرا مرحلہ جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی ۔انہوںنے کہاکہ غربت کے باعث سکولوں سے ڈراپ آئوٹ کا رجحان ختم کرنے کیلئے فنی اور ووکیشنل تربیتی ادارے بھی قائم کئے جارہے ہیں اور وہاں سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو روزگار یقینی بنانے کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے ۔

انہوںنے آئی ایم یو کے عملے کی مستقلی کے ساتھ ساتھ دوسرے ملازمین کی نسبت بہتر تنخواہوں کو یقینی بنانے کیلئے آئی ایم یو اتھارٹی کے قیام کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ہدایت کی ۔ حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اُن کی ہدایات کے تحت سو فیصد بچوں کا ہر سطح پر داخلہ یقینی بنانے کیلئے پرائمری تا ہائی سکولوں میں ضرورت کے مطابق ایوننگ شفٹ متعارف کئے گئے جبکہ شہروں میں اراضی کی کمی کے پیش نظر پالیسی بنائی گئی کہ پرائمری تا ہائی سکول کی اراضی پر کثیر منزلہ عمارات تعمیر کرکے اُنہیں اپ گریڈ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں