خیبرپختونخواہ بورڈ امتحانات کے نتائج متنازع ہوگئے

خیبر پختونخوا میں طلبا کے ریکارڈ توڑ نمبرز لینے کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 23 ستمبر 2021 11:06

خیبرپختونخواہ بورڈ امتحانات کے نتائج متنازع ہوگئے
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 ستمبر 2021ء) : خیبرپختونخواہ بورڈ کے امتحانات میں طلبا کے ریکارڈ توڑ نمبر حاصل کرنے کے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں ہونے والے بورڈ امتحانات کے نتائج متنازع بن گئے۔ جس کی تحقیقات کے لیے محکمہ تعلیم نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ خیبر پختونخواہ کے تعلیمی بورڈز نے میٹرک اور انٹر کے نتائج کا اعلان کیا جس میں طلبا کو 1100 میں سے 1100 نمبرز بھی دیے گئے، نجی تعلیمی اداروں کو اے پلس گریڈز جبکہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کو 1100 میں سے 400 اور 500 کے درمیان نمبرز دیے گئے۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، جو زیادہ یا اضافی نمبر کی چھان بین کرے گی۔

(جاری ہے)

کمیٹی میٹرک اور بارہویں کے 1090 طلبا و طالبات کے پرچوں کاجائزہ لے گی اور پوزیشن ہولڈرز کے موجودہ نمبرز کا سابقہ ریکارڈکے ساتھ موازنہ کرے گی جبکہ کمیٹی کے اراکین پرچے چیک کرنے کے معیار اور طریقہ کار کا جائزہ لے گی۔

دوسری جانب وزیرتعلیم خیبرپختونخوا شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ مردان تعلیمی بورڈ سمیت صوبہ بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات میں زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کے پیپرز دوبارہ چیک کئے جائیں گے۔ شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ طالبہ کے 11سو نمبروں کا سن کر تعجب ہوا، تحقیقات میں معلوم ہوگا کہ پیپرز کی چیکنگ درست طریقہ سے ہوئی ہے کہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت میں سب کچھ میرٹ کی بنیاد پر ہورہا ہے پیپرز کے دوبارہ چیکنگ کےلئے صوبائی سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ واضح رہے کہ مردان بورڈ نے منگل کو میٹرک امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا جس میں بورڈ میں ٹاپ کرنے والی طالبہ نے 1100 میں سے 1100 نمبر حاصل کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ مردان بورڈ کے میٹرک کے نتائج کے مطابق قندیل نامی طالبہ نے 1100 نمبر حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ 1098 نمبر لینے والے تین طلبہ کو دوسری پوزیشن ملی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں