چترال کو 2 اضلاع میں تقسیم کی منظوری کی نو ٹیفیکیشن جاری

منگل 20 نومبر 2018 20:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر مال شکیل احمد ایٖڈوکیٹ نے چترال کو 2 اضلاع میں تقسیم کی منظوری کو وہاں کے عوام کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے تخفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے چترال کے عوام کی پسماندگی دور ہونے کے ساتھ ساتھ اُن کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ضلع چترال سے آنے والے عوامی جرگے کو چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کے حوالے سے نوٹیفیکشن حوالے کرنے کے موقع پر کیا۔

جرگے کی قیادت ممبر صوبائی اسمبلی وزیرزادہ اور پی ٹی آئی چترال کے ضلعی صدر عبوالطیف کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر علاقہ عمائدین اور پارٹی عہدیداران بھی موجود تھے۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ما ل نے کہا کہ ضلع چترال کے عوام کے لئے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ صوبائی حکومت صوبے کے پسماندہ اضلاع کو دیگر اضلاع کے مساوی ترقی دینے کیلئے جامع پالیسی کے تحت اقدامات کرہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ضلع چترال رقبے کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہونے کے علاوہ قدرتی وسائل سے مالامال اور سیاحتی اعتبار سے پرُکشش علاقہ ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ماضی میں کسی حکومت نے اس جانب توجہ نہیں دی جس سے علاقے کے عوام کے احساس محرومی میں اضافہ ہوا۔ شکیل احمد نے کہا خیبر پختونخوا حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے چترال کے عوام سے کئے گئے وعدے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ضلع چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کا باقاعدہ نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں