مجرمانہ سرگرمیوں کا انسداد،امن وامان کا قیام، قانون وانصاف کی بالا دستی اور خدمت عامہ اولین ترجیحات ہیں،ڈی پی او کوہاٹ

منگل 11 دسمبر 2018 22:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ کیپٹن(ر)واحد محمود نے کہا ہے کہ مجرمانہ سرگرمیوں کا انسداد،امن وامان کو بر قرار رکھنا، قانون وانصاف کی بالا دستی اور خدمت عامہ ہماری اولین ترجیحات ہیں۔پولیس افسران عوام کیساتھ مربوط تعلقات استوار کرکے تمام تر تضادات سے بالا تر اپنے پیشہ ورانہ فرائض عین وابستہ عوامی توقعات کے مطابق ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفترمیں منعقدہ پولیس افسران کی اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ایس پی انوسٹی گیشن کوہاٹ جہان زیب خان،ایس پی آپریشنز صلاح الدین کنڈی،اے ایس پی صدر سرکل محمد نبیل کھوکھر،ڈی ایس پی سٹی رضا محمد،ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر صنوبر شاہ اور ڈی ایس پی لاچی شیر افسر کے علاوہ دیگر متعلقہ پولیس افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں قومی ایکشن پلان کی عملداری ،پولیس کی پیشہ ورانہ استعداد کار،جرائم کی شرح،انسدادی کاروائیوں ، زیر تفتیش مقدمات میں ہونے والی پیش رفت،سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز میں حاصل ہونیوالی کامیابیوں،پیشہ ورانہ پولیسنگ اور ضلع بھر میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تعلیمی اداروں اور دیگر حساس مقامات کیلئے جاری کردہ گائیڈ لائنز ،کرایہ کی عمارتوں کے قوانین پر عملدرآمد،ہوٹلوں میں قیام کرنیوالے افراد کی چیکنگ،جیل سے رہا ہونیوالے سزا یافتہ مجرمان کی نگرانی،وہیکل ویری فیکیشن سسٹم اور کریمینل ریکارڈ ویری فیکیشن نظام کا بھی جائزہ لیا گیااور شرکاء کو ہدایت کی گئی کہ وہ باقاعدہ ایک لائحہ عمل تیار کرکے جدید ٹیکنالوجی آلات کے استعمال سے سیکیورٹی عوامل کو مزید مئوثر اور بامعنی بنائیںاور روزانہ کی بنیاد پر اسکی مانیٹرنگ کرکے عوام کی سہولت کا خیال رکھنے کیلئے ماتحت پولیس افسران کو جدید پیشہ ورانہ پولیسنگ پر کاربند رہنے کی سخی سے تاکید کریں۔

اجلاس کے شرکاء کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے ماتحت پولیس افسران واہلکاروں کو عوام کیساتھ حسن اخلاق کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کریں اور تھانے میں آنیوالے سائلین کیلئے صاف ستھرا ماحول فراہم کرکے انکی قانونی مدد اورداد رسی کیلئے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔اجلاس کے شرکاء کو خطرہ الرٹ اور انٹیلی جنس رپورٹوں پر فوری ایکشن لینے ،امن وامان کے قیام،اشتہاریوں کی گرفتاری،منظم جرائم کی بیخ کنی،زیر تفتیش مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے،نیشنل ایکشن پلان پر من وعن عملدرآمد کرنے ،شیڈول فور کے ملزمان اور جیل سے رہا یافتہ مجرمان کی نگرانی سخت کرنے ،جدید ٹیکنالوجی آلات یعنی وی وی ایس،آئی وی ایس اور سی آر وی ایس سسٹم کے ذریعے چیکنگ کے عمل کو مزید مئوثر ونتیجہ خیز بنانے اور آپریشنل گائیڈ لائنز اور پالیسی گائیڈ لائنز پر اسکی اصل روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کی بھی تاکید کی گئی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں