چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی کشتیوں کے ذریعے سے مختلف علاقوں تک رسائی کے لئے احتیاطتی تدابیر کی ہدایات

بدھ 24 اپریل 2019 16:56

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے تفریحی مقامات، دریا، نہر اور تالاب پر تفریح اور مختلف علاقوں تک رسائی کشتیوں کے ذریعے سے کرنے کے لئے ضروری احتیاطتی تدابیر اپنانے کی ہدایات جاری کر دیں۔ محکمہ ریلیف بحالی و آبادکاری خیبر پختونخوا نے اس ضمن میں تمام متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ضروری اقدامات کرنے کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

مراسلہ کے مطابق خیبر پختونخوا میں ہر سال کشتیوں سے سفر کرنے والے عوام تیراکی نہ جاننے،کشتیوں میں زائد سواریاں بھٹانے اور لائف جیکٹس نہ ہونے کی وجہ سے حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122 خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں تقریبا ًپانی کا سبب بننے والے ایک ہزارحادثات کے دوران1610 افراد کی اموات ہوئیں۔

(جاری ہے)

اعداد و شمار کے مطابق پشاور کے 282حادثات میں 423افراد، مردان کے 248 میں 477، سوات کی113میں 281، ڈیرہ اسماعیل خان کے 42 میں122، نوشہرہ کی130میں 137، چارسدہ کی88 میں143 جبکہ چترال کے 22 حادثات میں 27 افراد ہلاک ہوئے۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں ہر سال 3لاکھ72ہزار افراد کی اموات پانی میں ڈوبنے اور عوامی صحت کے اصولوں کو نظراندار کرنے سے ہورہی ہیں جو ایک لمحہ فکریہ ہے ۔

باالفاظ دیگر سب سے زیادہ اموات ترقی پزیر اور کم آمدنی والے ممالک میں ہو رہی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں موسم گرما کے دروان عموماً تمام دریائوں کی سطح بلند اور پانی کی رفتار تیز ہوتی ہیںجس سے اردگرد رہنے والے افراد کو خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ سیر و تفریح کے لئے بچوں کے ہمراہ آنے والے خاندان دریا اور اس کے کنارے لاحق خطرات سے لا علمی سے حادثات کے شکار رہتے ہیں جن میں زیادہ تر حادثات ناکارہ کشتیوں ،گنجائش سے زائد سواریاں بھٹانے اور زندگی بچانے والے آلات کی عدم دستیابی کی وجہ سے رونما ہو رہے ہیں۔

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر ایسے واقعات سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ کو احتیاطی تدابیر اپنانے اورضروری اقدامات پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ ریلیف ، بحالی و آبادکاری خیبر پختونخوا نے صوبے کے تمام ضلعی انتظامیہ کو تفریحی و دریا، نہر ، تالاب وغیرہ کے مقامات پر رکاوٹیں اور احتیاطی تدابیر پر مشتمل سائن بورڈ لگانے کی ہدایت جاری کی ہیں جبکہ پانی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے قریبی بستی میں رہنے والے عوام، کشتی ران و دیگر متعلقہ افراد کو خصوصی تربیت بھی انتظام شامل ہیں۔

اسی طرح ضلعی انتظامیہ کو سیر و تفریح کے لئے آنے والے عوام، دریا وغیرہ جیسے مقامات سے لطف اندوز ہونے والے افراد کی زندگیوں کو لاحق خطرات کم کرنے کے لئے کشتیوں وغیرہ میں زندگی بچانے والے آلات کی لازمی موجودگی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔محکمہ ریلیف سے جاری اعلامیہ کے مطابق محفوظ کشتی سفر یقینی بنانے کے لئے محکمہ آبپاشی خیبر پختونخوا کو کشتیوں کی حالت زار، گنجائش و مخصوص ڈیزائن وغیرہ پر عمل و قانون لاگو کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں، اسی طرح عوامی آگاہی کے لئے محکمہ اطلاعات اور ضلعی انتظامیہ ابلاغ عامہ و دیگر ذرائع کے ذریعے خصوصی پیغامات کی نشریات کے لئے اقدامات کریںگے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں