خیبرپختونخو اسمبلی،متاثرہ املاک کی تعمیرمیں وزیرستانیوں کونظراندازکرنیکامعاملہ سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد

لکڑی پرایف ڈی ایف ٹیکس سے متعلق سوال متعلقہ کمیٹی کے حوالے،پیسکوڈائریکٹرسکیورٹی کیخلاف تحریک استحقا ق منظور

پیر 26 اکتوبر 2020 23:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) خیبرپختونخوااسمبلی نے سمیڈاکے تحت چھوٹے کاروباری افرادکیلئے منہدم دکانوں ومارکیٹ کی تعمیرمیں سائوتھ وزیرستان کے لوگوں کونظراندازکرنے کی انکوائری کیلئے توجہ دلائونوٹس سٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کردیا ایوان نے لکڑی پرایف ڈی ایف ٹیکس سے متعلق سوال کوبھی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیااسی طرح پیسکوکے ڈایریکٹرسکیورٹی کیخلاف میاں نثارگل کی تحریک استحقاق کی متفقہ طو رپر منظوری دی گئی تحریک استحقاق میں جے یوآئی کے میاں نثارگل نے موقف اپنایاتھاکہ وہ اپنے علاقے کے مسائل کے سلسلے میں پیسکوکے چیف ایگزیکٹیوسے ملنے والے تھے کہ وہاں پر موجود ڈائریکٹرسکیورٹی مقصودعلی نے ان کیساتھ انتہائی توہین آمیزرویہ اپنائے رکھااورانہیں بتایاگیاکہ پارلیمنٹرینزہمارے کاموں میں مداخلت کیوں کرتے ہیں علاقے کے نمائندگی کی حیثیت سے سرکاری دفاترہماراجاناہوتاہے لیکن وہاں اراکین کے ساتھ توہین آمیزرویہ اپنایاجاتاہے اسمبلی اجلاس میں اے این پی کے وقارخان کی ٹی ایم اے کبل اورصلاح الدین کی ایڈورڈزکالج کے پرنسپل کیخلاف تحریک استحقاق کو مشروط طور پر موخرکیاگیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پی پی کے رکن ملک بادشاہ صالح نے سوال کیاکہ محکمہ جنگلات خود ایف ڈی سی کے ذریعے لکڑی مارکیٹ تک پہنچاکر فروخت کرتاہے جس سے کافی آمدن حاصل ہوتی ہے حاصل شدہ رقم کاخاطرخواہ حصہ ایف ڈی ایف کی مد میں کاٹاجاتاہے جوکہ جنگلات کی ترقی میں استعمال ہوتاہے اس ضمن کوہستان میں صرف13کروڑ کاٹے گئے ہیں اس کی انکوائری کرائی جائے جس پر ایوان نے سوال کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا دریں اثناء جے یوآئی کے رکن حافظ عصام الدین نے اپنے توجہ دلائونوٹس میں کہاہے کہ سمیڈاکے تحت چھوٹے کاروباری افرادکیلئے منہدم دکانوں اور مارکیٹ کی تعمیر وترقی کیلئے پیکجزہیں جس کیلئے میرے حلقے سائوتھ وزیرستان کے لوگوں نے دوسال سے پشاوردفترمیں اپلائی کی ہوئی ہے لیکن اس پر پراسزنہیں ہورہاہے ڈپٹی کمشنر پسند وناپسند کی بنیاد پر نام فارورڈکررہے ہیں معاون خصوصی وزیرزادہ نے کہاکہ یہ ورلڈبینک فنڈسے چترال سمیت دیگراضلاع میں بحالی کے کام ہورہے ہیں سپیکرمشتاق غنی نے کہاکہ ڈپٹی کمشنرسے لسٹ منگوائی جائے اوراسکاجائزہ لیں کہ واقعی اقرباپروری ہوئی ہے وزیرٹرانسپورٹ شاہ محمد نے کہاکہ رجسٹریشن کے دوران قبائل نے خودناانصافی کی ہے ایک گھرانے سے تیس لوگوں نے رجسٹریشن کی اس میں پانچ سوگائوں سے سات سو لوگ رجسٹریشن ہوئے وزیرمحنت شوکت یوسفزئی نے کہاکہ حکومت معاملے کی انکوائری کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کردیگی بعدازاں ایوان کی رائے کے بعد توجہ دلائونوٹس کو سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیاگیا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں