` وفاقی شرعی عدالت کے سود کو قرآن و سنت کے منافی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی ذمہ داری براہ راست وزیراعظم اور ان کے اتحادیوں پر عائد ہوتی ہے : پروفیسر محمد ابراہیم خان

اتوار 26 جون 2022 19:15

Y پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2022ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے سود کو قرآن و سنت کے منافی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی براہ راست ذمہ داری وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور ان کے تمام اتحادی جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف جنگ میں یہ سب برابر کے شریک ہیں۔

پاکستان کے عوام پر لازم ہے کہ ان کو اقتدار سے بے دخل کرتے ہوئے اپنے کاندھوں سے اتار پھینکیں اور مستقبل میں اس طرح کے کسی شخص یا پارٹی کو حکومت میں نہ آنے دیں جن کا یہ منشور ہو اور اپنا اقتدار اللہ کے مخلص بندوں اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سچے غلاموں کے ہاتھوں میں دیدیں۔

(جاری ہے)

وقت آگیا ہے کہ اب سود کی حمایت کرنے والے بینکوں سے اپنے اکاؤنٹس ختم کرکے اسلامی اکاؤنٹس میں اپنی رقوم منتقل کی جائیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں اسلامی نظام معیشت نافذ کیا جائے اور حکمران اشرافیہ کی مراعات کو ختم کر کے قومی وسائل کو غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جائے۔ سود پر مکمل پابندی ہی پاکستان کی ترقی کی ضامن ہے۔وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا مقابلہ کریں گے۔ حکومت نے اب بھی سود کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی تو عدالت سمیت چوکوں، چوراہوں پر شدید ردعمل کا اظہار کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ سودی بینکاری نے پاکستان اور اس کی معیشت کو جکڑا ہوا ہے۔ جن بینکوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے عوام ان کا بائیکاٹ کریں۔ بینکوں کا بائیکاٹ اور ان سے اپنی رقوم نکلوانے سے ہی ان کے ہوش ٹھکانے آئیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم بہت جلد اس اپیل کے خلاف عدالت جائیں گے۔ ہم اس معاملے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ سودی معیشت اسلام اور پاکستا ن کے لئے زہر قاتل ہے۔ قوم کو سودی معیشت سے چھٹکارا دلا کر اسلامی معاشی نظام نافذ کرکے رہیں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں