محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سرکاری کالجوں کی داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کی تجویز ہے،مزمل اسلم

محکمہ ابتدائی وثانوی و تعلیم کی سرکاری سکولوں کے بچوں کی فیس مکمل ختم کرنے کی تجویز ہے، محکمہ صحت کے نرسنگ سکولوں اور کالجوں کی فیس ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،مشیر خزانہ

جمعرات 25 اپریل 2024 19:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی زیر صدارت ریونیو موبلائزیشن پلان 2023-24 کے تحت صوبائی ریونیو جائزہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز سول سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں دس سے زیادہ نان ریونیو محکموں کے حکام نے شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اہداف حاصل نہ کرنے والے محکموں پر برہمی کا اظہار کیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ کالجوں کے داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور احساس سروے ڈیٹا کے مطابق سرکاری کالجوں کے غریب طلباء کی 50 فیصد داخلہ فیس کم کی جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کرونا وائرس کے دوران ختم کی گئی ہاسٹل فیس بحال کی جائے اور غریب طلباء کی ہاسٹل فیس معاف کی جائے۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے سرکاری سکولوں میں داخلہ فیس سمیت تمام فیسز ختم کرنے کی تجویز بھی دی اور ایلمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن حکام کو سکولوں کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات بھی جار ی کیں اور جب سکول گھر سے بہتر ہونگے تو خودبخود بچے سکول آئینگے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا محکمہ صحت حکام کو سرکاری نرسنگ اور ہیلتھ اسکولوں کی فیس ختم کرنے کی بھی تجویز دی اور محکمہ موسمیات کو بچوں کیلئے چڑیا گھر انٹری فیس کم کرکے دس روپے کرنے پر بھی غور و خوض کیا ہے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ صحت کارڈ کے مد میں سرکاری اور پرائیوٹ دونوں قسم کے ہسپتال کے ذریعے جو رقم ڈاکٹرز کو جاتی ہے اس پر سیلز ٹیکس ہوگا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صحت کارڈ پینل میں صرف معیاری ہسپتال شامل کیے جائیں اور مشیر خزانہ نے صحت کارڈ کو تین مختلف کیٹگریز میں جاری رکھنے کی بھی تجویز دی اور غریبوں کیلئے گولڈ، لوئر مڈل کیلئے سلور اور باقیوں کیلئے بلیو صحت کارڈ کی تجویز بھی دی۔

اسی طرح سرکاری ملازمین کے میڈیکل الاؤنس ختم کرکے انکی او پی ڈی وزٹ بھی صحت کارڈ میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے جائزہ اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ آبپاشی آبیانہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کو اگلے سال سے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ جیل کے اندر بنیں ہوئی مصنوعات پر دس فیصد ٹیکس ختم کیا جائے اور قیدیوں کے بنیں ہوئی مصنوعات کے پیسے قیدیوں کو ہی ملنے چاہیے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے محکمہ داخلہ کے حکام کو اسلحہ لائسنس فیس کا جائزہ لینے اور دوسروں صوبوں کے برابر لانے کی بھی تجویز دی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں