تعلیمی ایمرجنسی وجی ڈی پی کا 5 فیصد تعلیم کیلئے مختص کرنیکا مطالبہ

29مئی کو امریکی قونصلیٹ پشاور کے سامنے مظاہرہ کریں گے ‘ وسیم حیدر کی پریس کانفرنس

بدھ 22 مئی 2024 21:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ خیبرپختونخوا وسیم حیدر نے کہاہے کہ صوبائی وفاقی حکومتیں فوری طور پر تعلیمی ایمرجنسی نفاذ کا اعلان کریں۔پاکستان میں تعلیم کو جی ڈی پی کا 5فیصد دیاجائے۔ترقی یافتہ ممالک میں جی ڈی پی کا ایک بڑا حصہ تعلیم پر صرف کیاجاتاہے۔لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں معاملہ اسکے برعکس ہے،جب تک ہمارے بجٹ کا 5فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص نہیں کیاجاتا۔

شعبہ تعلیم کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔پختونخوا جامعات ایکٹ 2012میں ترامیم کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی ورکنگ پر سنجیدہ نوعیت کے تحفظات ہیں۔جامعات کاسب سے بڑا سٹیک ہولڈر ہونے کے باوجود طلبہ کمیونٹی نظر انداز کردیاگیاہے۔کمیٹی میں طلبہ کو بھر نمائندگی دی جائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں ''تعلیمی بجٹ اور غزہ مارچ''پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وسیم حیدر نے کہا کہ صوبے کی 22سرکاری جامعات وائس چانسلرز کے بغیر چل رہی ہیں۔جس کی وجہ سے ان جامعات کے تعلیمی اورانتظامی معاملات شدید متاثر ہورہیہیں،اورصوبیکی20جامعات بدترین مالی بحران کا شکار ہیں،اگر جامعات خسارے سے دوچار ہونگی جس کا نتیجہ فیسوں میں بے تحاشااضافے کی صورت میں نکلے گا۔اور غریب والدین شدید مشکلات کا شکار ہونگے۔

متوسط طبقے کے طالب علموں کیلئے اپنا تعلیمی سلسلہ برقرار رکھنا مشکل ہوجائیگا۔اس مسئلہ کو فی الفور حل کیاجائے،انہوں نیکہا کہ سمسٹر سسٹم نے ہمارے نظام تعلیم کو بگاڑ دیاہے،سمسٹرنظام میں اصلاحات کیاجائے یونیورسٹی اور کالجز کی فیسوں میں نمایاں کمی جائے،یونیورسٹیز کی گرانٹ میں اضافہ کیاجائے،حکومتی گرانٹ میں کٹوتی فیسوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔

ہائیرایجوکیشن کمیشن اور ہائیرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ جامعات کے لیے مالی گرانٹ ریلیز کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ تعلیم کے لیے ڈبل کریانہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 340کالجز بلڈنگ اور اساتذہ کی کمی کے مسائل سے دوچار ہیں۔جہاں 14ہزار سے زائد اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 2کروڑ28لاکھ بچے سکولز سے باہر ہیں۔

خیبرپختونخوا میں لوئر سطح پر 47لاکھ بچے سکولز سے محروم ہیں۔معدنیات کے آمدن کا ایک مخصوص حصہ تعلیم پر خرچ کیاجائے۔انہوں نے مطالبہ کیا حکومت سرکاری سکولز،کالجز اور یونیورسٹیز میں تعینات کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل کریں۔تعلیمی اداروں میں رئیل اسٹیلک ہولڈر طلبہ طلبہ یونین کو عملی طور پر بحال کرکے الیکشن کرایاجائیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی اور منشیات کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ چکاہے۔

نوجوان نسل میں منشیات کا فروغ ہر شعبہ زندگی کے لیے ایک تشویش ناک امرہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کی قیادت میں صوبہ بھر کی طلبہ اسرائیلی مظالم کیخلاف 29مئی کو امریکہ قونصلیٹ پشاور کے سامنے پرامن احتجاج کریں گے۔اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری آفتاب حسین،ناظم پشاور کیمپس تقویم الحق،ناظم پشاور حسن آمین اور صوبائی سوشل میڈیا انچارج عابد شیراز بھی موجود تھے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں