صوبے کو مجلس عمل کی قیادت کی ضرورت ہے ملک اور صوبے کی خوشحالی کیلئے ہماری قیادت کے پاس روڈ میپ ہے ، مولانا عبدالغفور حیدری

پیر 23 جولائی 2018 16:56

صوبے کو مجلس عمل کی قیادت کی ضرورت ہے ملک اور صوبے کی خوشحالی کیلئے ہماری قیادت کے پاس روڈ میپ ہے ، مولانا عبدالغفور حیدری
کوئٹہ۔23جولا ئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومجلس عمل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل پی بی 32 کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ صوبے کو مجلس عمل کی قیادت کی ضرورت ہیں ملک اور صوبے کی خوشحالی کیلئے ہماری قیادت کے پاس روڈ میپ ہے جسکے ذریعے عام لوگوں کو فائدہ ہو ، ہم سسٹم کو ٹھیک کرینگے تاکہ گزشتہ ادوار میں یہاں پہ بسنے والی قوموں کیساتھ جو زیادتیاں ہوئی ہے انکو انکے حقوق مل سکے، ملک میں نظام مصطفٰی کے عملی نظام کے نفاذ کے قانون سازی کرینگے،بلوچستان کے کھوئے ہوئے امن کو واپس لائینگے،طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ اور مربوط نظام تعلیم کو متعارف کرائیں گے جہاں امیر غریب ایک کلاس میں تعلیم حاصل کر سکیں، کوئٹہ سٹی میں ہیلتھ کے مراکز کو فعال اور اور ہر گاؤں میں اسکو وسعت دینگے جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کیساتھ مزید سہولیات مہیا کیا جائیگا،بلوچستان کے زمینداروں اور عوام کیلئے فراہمی آب کے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے پانی کی کمی کو دور کیا جائیگا،کوئٹہ شہر کی تزئین وآرائش کیساتھ سیوریج سسٹم کو ٹھیک کرکے تعفن زدہ ماحول کو بہتر بنائینگے،نوجوانوں کیلئے روزگار مکمل میرٹ کے تحت جبکہ معذور اور تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کیلئے وظائف مقرر کرنے کی پالیسی تشکیل دینگے،صوبے سے اقرباء پروری اور کرپشن کا مکمل خاتمہ اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومجلس عمل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل پی بی 32 کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے مسلم اتحاد کالونی،بڑیچ ٹاون اور نیو پشتون آباد میں مختلف اجتماعات اور کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ ملک اور صوبے کو مجلس عمل کی شفاف قیادت کی ضرورت ہے صوبے میں مسائل کا انبار لگا ہوا ہے کوشش کرینگے کہ تمام مسائل کم وقت میں حل ہوں مجلس عمل کی قیادت کے پاس روڈ میپ ہے جس پہ عمل کرکے صوبے کو خوشحال اور ترقی یافتہ صوبہ بنائینگے کہ یہ صوبہ دوسرے صوبوں کیلئے ایک رول ماڈل ہو انہوں نے کہا کہ مسائل میں زیادتی کی بنیادی وجہ ہمارے ہاں سسٹم ٹھیک نہیں ہم سسٹم کو ٹھیک بنائینگے کہ لوگ مسائل کے حل کیلئے سسٹم کی طرف رجوع کریں اگر صوبے کی ترقی کیلئے ہمسایہ ممالک کیساتھ بات چیت کی ضرورت ہوئی تو کردار ادا کرینگے انہوں نے کہا کہ ملک میں نظام عدل کے قیام کیلئے قانون سازی کرینگے تاکہ ہم سیاسی اور معاشی طور پر اپنے پاوں پہ کھڑے ہوسکے انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے بنیادی ضرورت نظام عدل ہے نظام عدل سے دوری کی وجہ سے ہم مسائل کا شکار ہے بیرونی اور اندرونی سازشوں کا مقابلہ کرکے صوبے کو ترقی یافتہ صوبہ بنائینگے انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم کو عام آدمی کی دسترس میں لائینگے بلوچستان میں لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں اور مزدوری کرتے ہیں ایسا نظام متعارف کرائیں گے جہاں غریب اور امیر کا بچہ ایک چٹائی پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کر سکیں اور نظام تعلیم کو مربوط بنائینگے انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کے مراکز میں مزید سہولیات کیساتھ ہر گاؤں میں ہیلتھ کے بہترین مراکز قائم کرینگے کہ لوگوں کو مریضوں کو شہر لانے کی بجائے گاؤں میں ہی علاج کی تمام سہولیات میسر ہوں اور تمام سرکاری اسپتالوں میں ادویات کیساتھ مفت علاج کو یقینی بنائینگے انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت دور کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے پانی کی قلت کو دور کرینگے اور فراہمی آب کیلئے زمینداروں اور کسانوں کیلئے پالیسی بنائینگے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کی تزئین و آرائش کیلئے اقدامات کیساتھ شہر کے سیوریج سسٹم کو بھی ٹھیک کرینگے کہ لوگوں کو اس تعفن زدہ ماحول سے نجات مل سکے انہوں نے کہا کہ نوکریوں کی مکمل میرٹ پہ تقسیم جبکہ بیروزگار نوجوانوں اور معذوروں کیلئے وطائف مقرر کرینگے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں