میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان اسمبلی کے نئے سپیکر، سردار بابر خان ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے

میرے لئے حکومت اور اپوزیشن کے بنچز برابر ہوں گے، ایوان کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے مجھے تمام اراکین کی حمایت اور تعاون درکار ہوگا، نومنتخب اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو

جمعہ 17 اگست 2018 00:13

میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان اسمبلی کے نئے سپیکر، سردار بابر خان ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے
کوئٹہ۔16 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2018ء) سابق وزیراعلیٰ و سابق ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کے نئے سپیکر اور سردار بابر خان ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے۔اپنے پہلے خطاب میں میر عبدالقدس بزنجو نے ایوان کو غیر جانبداری کے ساتھ چلانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم بلوچستان اور بلوچستان اسمبلی کی روایات کو پامال نہیں کریں گے، اراکین سے بھی یہی توقع ہے کہ وہ ایوان کے تقدس کو پامال نہیں کریں گے۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی سہ پہر سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس میں اگلے پانچ سال کے لئے ایوان کے نئے سپیکر کے انتخاب کے لئے خفیہ رائے شماری کرائی گئی۔ سپیکر کے عہدے پر میر عبدالقدوس بزنجو اور متحدہ مجلس عمل کے حاجی محمد نواز کے مابین مقابلہ ہوا، کل 59اراکین نے ووٹ کاسٹ کئے جن میں سے میرعبدالقدوس بزنجو نے 39 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدِمقابل حاجی محمد نواز کو 20ووٹ ملے۔

(جاری ہے)

راحیلہ حمیدخان درانی نے میر عبدالقدوس بزنجو کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کیا تو ایوان میں ڈیسک بجائے گئے۔میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کی گیارہویں صوبائی اسمبلی کی15ویں اسپیکرہیں۔ اپنے الوداعی خطاب میں راحیلہ حمیدخان درانی نے ایوان کو نئے سپیکر کے انتخاب اور یوم آزادی کی مبارکبا د دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنے تمام ساتھی اراکین ، تمام سیاسی جماعتوں اپنی فیملی اور اپنے سیاسی رہنماء مرحوم جام یوسف صاحب جن کی بدولت مجھے مواقع ملے، سب کی شکر گزار ہوں اور ان کے لئے دعا گو ہوں جن کی بدولت مجھے یہ موقع ملا کہ میں نے آج ڈھائی سال بطور سپیکر بلوچستان اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کی، میں تمام ساتھیوں کی بہت شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے عزت دی، میری رہنمائی کی اور میرے ساتھ تعاون کیا، میرا دل مطمئن ہے میرا ضمیر مطمئن ہے کہ میں نے اپنی ذمہ داری احسن انداز میں ادا کی ہے لیکن پھر بھی میں سمجھتی ہوں کہ انسان کمزور ہے ہوسکتا ہے کہ میں نے غلطی کی ہو یا کسی رکن کی دل شکنی کی ہو کیونکہ یہ نشست ہی ایسی ہے لوگ اس نشست کو پھولوں کی سیج سمجھتے ہیں مگر ایسا نہیں ہے یہ نشست پھولوں کی نہیں بلکہ کانٹوں کی سیج ہے اس میں سب کو ساتھ لے کر چلنا مشکل ہے اگر میری وجہ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو میں معافی کی خواستگار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام ساتھیوں کے لئے دعا گو ہوں کہ آپ اپنی ذمہ داریاں بطور قانون ساز ادا کریں گے اللہ تعالیٰ نے آپ کو موقع دیا ہے آپ اسے اچھے طریقے سے ادا کریں، خوش اسلوبی سے اپنے لوگوں کے لئے کام کریں عہدے آنے جانے ہیں لیکن جو چیز رہ جاتی ہے وہ آپ کی کارکردگی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہم جو کچھ ہیں اپنے ملک کی و جہ سے اپنے لوگوں کی وجہ سے ہیں یہ ایوان یہ تمام عہدے اس ملک نے ہمیں دیئے ہیں اس ملک کا ہم پر بہت قرض ہے ہم اس کا قرض ادا نہیں کرسکتے لیکن ہم اپنی کوشش جاری رکھیںکیونکہ بہت قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل ہوا ہے۔

راحیلہ درانی نے کہا کہ میں بچپن سے اپنے ملک سے بے انتہاء پیار کرتی ہوں سب سے زیادہ پیارمیں نے اپنی ماں سے کیا ہے میں ملک کو اپنی ماں کے برابر سمجھتی ہوں انہوں نے کہا کہ میں اس صوبے کی بیٹی ہوں اس پرمجھے فخر ہے، میں پندرہ سال تک اسمبلی کی رکن رہی اور میںکسی بھی صوبائی اسمبلی کی پہلی خاتون سپیکر بنی یہ اعزاز بلوچستان کو حاصل ہوا ہے، اس کے لئے میں تمام جماعتوں کی شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی انتخابی مہم میں اپنے لوگوں کو قریب سے دیکھنے اوران کا درد محسوس کرنے کا موقع ملا، میں چاہے جس بھی فورم پر ہوں بطور سماجی کارکن یا بطور وکیل میں ہر فورم پراپنے ملک کی خدمت جاری رکھوں گی۔راحیلہ حمید خان درانی نے نو منتخب سپیکر عبدالقدوس بزنجو سے ان کے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد میر عبدالقدوس بزنجو نے باقاعدہ طو رپر سپیکر کا عہدہ سنبھالا اور اجلاس کی صدارت سنبھال کر کارروائی کو آگے بڑھایا۔

نومنتخب سپیکر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ میں تمام معزز اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے جمہوری عمل کی تکمیل کی اور انتخابی عمل خوش اسلوبی سے انجام دیا، میں ان کا شکر گزار ہوں خاص طور پر میں بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر جام کمال ،پی ٹی آئی ، عوامی نیشنل پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی )، جمہوری وطن پارٹی ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کاشکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کااظہار کیا بلوچستان نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں نے جس طرح سے جمہوری عمل میں حصہ لیا میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں میرے لئے سب برابر ہیں میں کوشش کروں گا کہ ایوان کو غیر جانبدار رہ کر چلاؤں گا میرے لئے حکومت اور اپوزیشن کے بنچز برابرہوں گے امید کرتا ہوں کہ حکومت اور اوپوزیشن کے اراکین بلوچستان اسمبلی کی روایات کو پامال نہیں کریں گے اور کوشش کریں گے کہ بلوچستان کی روایات کے مطابق چلیں اور ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے جس سے اس ایوان کا تقدس پامال ہو۔

انہوں نے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ضرور کریں احتجاج کا بھی طریقہ ہے لیکن ایسا احتجاج نہیں ہونا چاہئے جس سے ایوان کا تقدس پامال ہو کسی نے بلوچستان کی روایات اور اس صوبے کے نام کو خراب کرنے کی کوشش کی یا پارلیمانی تقدس کو پامال کیا تو میں اس کے خلاف کارروائی کروں گا ہمیں چاہئے کہ ہم ایسے طریقے سے چلیں کہ لوگ ہماری تعریف کریں۔

اس ایوان کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے مجھے تمام اراکین کی حمایت اور تعاون درکار ہوگی اور امید ہے کہ اس سلسلے میں تمام ممبران میراساتھ دیں گے۔انہوں نے راحیلہ حمیدخان درانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بطور سپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی انہوں نے ڈھائی اسل تک غیر جانبداری سے بہتر ین اندازمیںصوبائی اسمبلی کے ایوان کو چلایا جس پر میں انہیں مبارکباد دیتا ہوں بعد ازاں انہوں نے ڈپٹی سپیکر کے عہدے پر ووٹنگ کا باقاعدہ اعلان کیا جس کے بعد اراکین اسمبلی نے ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے لئے ووٹنگ میں حصہ لیا۔

ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں58اراکین نے اپنی رائے کا استعمال کیا جن میں پاکستان تحریک انصاف کے سردار بابرخان موسیٰ خیل کو36اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے احمد نواز بلوچ کو21ووٹ ملے اور ایک ووٹ مسترد ہوا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں