وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ، محمد عظیم کاکڑ

پشین سے منتخب ارکان اسمبلی کو چاہیے وہ میری طرح ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے کردار ادا رکریں، سابق فوکل پرسن وزیر اعلیٰ کی پریس کانفر نس

اتوار 19 جنوری 2020 18:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2020ء) وزیراعلیٰ کے سابق فوکل پرسن محمدعظیم کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ، وزیراعلیٰ جام کمال خان قابل ،مخلص اور باصلاحیت شخصیت ہیں ان سے کوئی اختلاف نہیں ،صرف وزیراعلیٰ کو جوابدہ تھا 20لوگوں کو خوش رکھنا میرا کام نہیں تھا، ڈپٹی کمشنر پشین نیب زدہ ہیں انکی مخالفت جاری رکھونگا،،پشین کو ریکارڈ سوا ارب کے منصوبے ملے ہیں پشین سے منتخب ارکان اسمبلی کو چاہیے کہ وہ میری طرح ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے کردار ادا رکریں، یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں سیاسی و قبائلی رہنمائوں کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں بہت سے لوگ میڈیا سیکٹر سے منسلک تھے جسکی وجہ سے بعض اوقات غلط فہمیاں بھی پید ا ہوئیں میں صرف ایک وزیراعلیٰ کو جوابدہ تھا 20لوگوں کو خوش نہیں رکھ سکتا ، بہت سے لوگ چاہتے تھے کہ میںانکی مرضی اور منشا کے مطابق کام کر تے ہوئے انہیں خوش رکھوں لیکن سب کو خوش کرنا میرا کام نہیں تھا ،انہوں نے کہا کہ میں نے ایک جماعت جسکے اراکین اسمبلی پر میں تنقید کی اس جماعت سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور اداروں کا پہلے سے اختلاف چل رہا ہے،ہمیں فنڈز کسی کے گھر سے نہیں ملتے یہ عوام کے پیسے اور اختیارات ہیں جنہیں عوام کی فلاح و بہبودپر خرچ ہونا چاہیے پشین کے ایم پی ایز کو چاہیے کہ وہ میرا جیسا کردار ادا کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں ،انہوں نے کہا کہ ضلع پشین کو پی ایس ڈی پی میں سوا ارب روپے کے منصوبے ملے ہیں ماضی میں جن جماعتوں کے 3ارکان اسمبلی صوبائی وزراء تھے انہوں نے بھی اتنے منصوبے پشین کو نہیں دئیے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پشین نیب زدہ ہیں انہیں اپنے علاقے میں کسی صورت برادشت نہیں کرسکتا جب تک وہ ہیں انکی مخالفت جاری رکھونگا ڈپٹی کمشنر نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں غلط بیانی کی جسکی نشاندہی وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو کردی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پشین برفباری سے متاثرہ علاقوں میں کام کرنے کے بجائے میڈیا کوریج والے مقامات کان مہترزئی پہنچ گئے جب رکن صوبائی اسمبلی اصغر ترین نے بھی ڈپٹی کمشنر کی حمایت کی تو مجھے غصہ آیا جس پر ایک بیان جاری کیا جسے بعد میں قومیت کا رنگ دیا گیا میری اصغر ترین سے ملاقات ہوئی ہے ان سے بھی کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر چلا جائیگا لیکن ہم نے یہیں رہنا ہے،انہوں نے کہا کہ پارٹی سیاست اپنی جگہ لیکن وزیراعلیٰ جام کمال خان کل کی طرح آج بھی محترم ہیں ، جام کمال خان کی ذات پر ایسے کئی عہدے اور منصب قربان ہیں ،وہ ایک با کردار ، باصلاحیت، ایماندار، تحمل اور برداشت سے بھر پور شخصیت کے مالک ہیں جوبلوچستان کے لئے وژن لیکر آئے ہیں وہ صوبے کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں جسکی وجہ سے انکے ساتھ اعزازی طور پر کام کرتا رہا، میرا کام کابینہ کے فیصلوں ، سی ایم آئی ٹی کی تحقیقات، پی ایس ڈی پی سے متعلق فائلنگ کا تھا ہمارا میڈیا سیل جس میں 25مزید لوگ کام کر رہے تھے ہر ایک دن کی خبروں کو ریکارڈٖ رکھتا تھا ،انہوں نے کہا کہ میں صرف جام کمال خان کے ساتھ جڑا تھا اور انکے فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں مجھ سے زیادہ قابل ،مخلص اور باکردار لوگ یقینا موجود ہیںمیں وزیراعلیٰ کے ارادوں اور نیک نیت سے بخوبی واقف ہوں جہاں تک ممکن ہوگا مخلصی سے کام کرتا رہونگا، ہمیں معاشرے کو آگے لیکر جانا ہے ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ میرے الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو، حالیہ بارشوں میں پی ڈی ایم کا کردار بہتر رہا ہے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں