لوگوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جا رہاہے،صوبائی وزیر میرنصیب اللہ مری

پیر 23 ستمبر 2019 23:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2019ء) صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری نے کہا ہے کہ لوگوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جا رہاہے۔ فاطمہ جناح جنرل و چیسٹ ہسپتال کوئٹہ میں وبائی امراض جن میں سر فہرست کانگو وائرس ہے کے لیے قائم آئسولیشن وارڈ میں منتقل کیے گئے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کیے جا رہے ہیں ، کانگو اور دیگر وبائی امراض کے سدباب، تشخیص کے لیے قائم عصر حاضر سے ہم آہنگ لیبارٹری کی سہولیات قابل ستائش ہیں۔

یہ بات انہوں نے پیر کے روز فاطمہ جناح جنرل و چیسٹ اسپتال کا اچانک دورہ کرتے ہوئے کیا۔ دورے میں ان کے ہمراہ سیکرٹری صحت حافظ عبدالماجد، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر کمالان گچکی، ایم ایس فاطمہ جناح جرنل و چیسٹ ہسپتال ڈاکٹر نور اللہ موسی خیل، پروفیسر ڈاکٹر شیرین خان، ڈپٹی ایم ایس ڈاکٹر صادق بلوچ، صوبائی کوآرڈینیٹر ایچ ایم آئی ایس ڈاکٹر آصف انور شاہوانی و متعلقہ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

دورے کے دوران صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے قائم کیے گئے عصر حاضر سے ہم آہنگ لیباٹری کا تفصیلی معائنہ کیا، اس موقع پر انہیں ڈاکٹر شیرین خان اور ایم ایس فاطمہ جناح جنرل ہسپتال ڈاکٹر نور اللہ موسی خیل نے بتایا کہ اسپتال میں رواں سال کل 48 کانگو کے مریضوں کو ریفر کیا گیا ہے جبکہ اسپتال میں قائم لیبارٹری کے ذریعے 22 کانگو کے پازیٹیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور ہسپتال میں موجود جدید مشینوں کے ذریعے چوبیس گھنٹے کے اندر کانگو کے تمام ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں جو اس سے قبل ہفتوں میں دوسرے صوبوں کو تصدیق کیلئے بھجوایا جاتے تھے علاوہ اس پر ہزاروں روپے خرچہ آتا تھا جو کہ مریض اور اس کے اہل خانہ برداشت کرتے تھے، انہیں بتایا گیا کہ اسپتال میں مہیا کیے جانے والے سہولیات اور نگہداشت کی وجہ سے رواں سال17 کانگو کے مریضوں کے صحتیاب ہونے پرصوبائی وزیر نے ایم ایس فا طمہ جناح ہسپتال ڈاکٹر نور اللہ موسی خیل اور سابقہ ایم ایس فاطمہ جناح جنرل چیسٹ ہسپتال ڈاکٹر امین خان مندوخیل اور انتظامیہ کے اقدامات کو سراہا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت نے کانگو کے کیسز کے بڑھتے ہوئے تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ لائیوسٹاک و دیگر متعلقہ ادارے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں جبکہ محکمہ صحت اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ اسپتال میں این آئی ایچ کی جانب سے مہیا کردہ پی سی آر مشین موجود ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کو مکمل فعال بنانے کے لئے کٹس فراہم کیے جائیں تاکہ ہیپیٹائٹس بی، سی اور ڈی، خسرہ، چکن گونیا کے وبائی امرض کی بھی تشخیص ہو سکے گی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر نے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ عنقریب پی سی آر کے مشینوں سے یرقان اور دیگر وبائی امراض کے ٹیسٹ کی سہولیات کو فعل بنانے کے لیے احکامات صادر کئے۔ صوبائی وزیر نے لسبیلا و دیگر اضلاع میں ڈینگی وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال اس کے سدباب اور حفاظتی اقدامات کے لیے فاطمہ جناح جنرل و چیسٹ ہسپتال میں لیبارٹری میں ڈینگی کے ٹیسٹ کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کیے جبکہ متعلقہ اضلاع کے ضلعی ہیلتھ آفیسرآں و متعلقہ ڈاکٹرز کو مزید اقدامات اٹھانے اور ڈینگی کے ٹیسٹ کیلئے فاطمہ جناح ہسپتال کے لیبارٹری سے رجوع کرنے کا کہا گیا ہے۔

صوبائی وزیر نے اسپتال کے احاطے میں قائم ریپروڈکٹو ہیلتھ سروس سینٹر کا بھی معائنہ کیا، بعد ازصوبائی وزیر نے ہسپتال میں نئے او پی ڈی میں جاری کام کا معائنہ کیا، اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ او پی ڈی میں جدید طرز کے سینے اور دیگر امراض عصر حاضر سے ہم آہنگ سہولیات میسر آسکیں گی ، اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں اسپتال میں سی ٹی اسکین کی سہولیات بھی فراہم کی جائیگی۔جبکہ آکسیجن کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کو بھی مربوط بنایا جائے گا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں