ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی زیر صدارت متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکموں کا اجلاس

پی ڈی ایم اے تمام ہیوی مشینری کو ہائی الرٹ پر رکھنے کی ہدایت کی این ایچ اے میونسپل کارپوریشن اور ڈپٹی کمشنر آفس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے،لیفٹیننٹ(ر) سعد بن اسد

منگل 23 اپریل 2024 20:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر) سعد بن اسد کی زیر صدارت متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے متعلقہ محکموں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ صحت، محکمہ پی ایچ ای، سوئی سدرن گیس، این ایچ اے سوشل ویلفیر،پولیس ڈیپارٹمنٹ، ایف سی، ٹریفک پولیس،پی ڈی ایم اے، ایریگیشن، میونسپل کارپوریشن، پی پی ایچ آئی، بی ڈبلیو ڈی اور سی اینڈ ڈبلیو کے آفیسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) اور اسسٹنٹ کمشنر سریاب نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ طوفانی بارشوں اس کے تباہکاریاں کے بارے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اور متوقع شدید بارشوں کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے نیا پلان مرتب کیا گیا۔

(جاری ہے)

جس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے این ایچ اے کو کوئٹہ شہر کی سڑکوں میں بنے کھڈوں کو بھرنے کی ہدایت کی اس کے ساتھ ڈبلیو ایچ او کو ہدایت کرتے ہوے کہا کہ جہاں زیادہ بارش ہوگی وہاں ڈی ایچ او اور پی پی ایچ آئی کی ٹیمیں امدادی کیمپ لگائے گیئں۔

میونسپل کارپوریشن کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کی تمام ٹیمیں ملازمین اور مشینری سمیت ہائی الرٹ رہیں جبکہ پی ڈی ایم اے کی تمام ہیوی مشینری کو ہائی الرٹ پر رکھنے کی ہدایت کی۔ این ایچ اے، میونسپل کارپوریشن اور ڈپٹی کمشنر آفس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جوکہ 24 گھنٹے الرٹ رہیگا۔ اس دوران ضلعی انتظامیہ کے تمام آفیسران فیلڈ میں موجود رہینگے۔

24 تاریخ سے لیکر 26 تاریخ تک تمام متعلقہ محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کیے جائیں۔ اور چھٹی پر ملازمین کو اسٹیشن پر حاضر کیے جائیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہاکہ کوئٹہ میں موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ پہاڑوں سے گھرا شہر ہونے کی وجہ سے شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کا خطرہ ہے۔

خطرات کو کم کرنے کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ پر ہرممکن عملدرآمد کیا جائے گا۔اس کے علاؤہ سیلابی ریلوں کی صورت میں قریبی آبادیوں کو محفوظ رکھنے اور نکاسی کے نظام کے مناسب کام اور صفائی کو یقینی بنائیں۔ قبل از وقت خطرناک علاقوں میں سیلابی ریلوں کے راستے سے تجاوزات ہٹا یا جائے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو ٹیموں، ایمبولینسوں اور امدادی سروسز کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں جامع منصوبہ بندی کر کے ہی شدید بارشوں کے اثرات کو کم کرنے اور اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں