ض*12 روز سے سراپا احتجاج ٹرانسپورٹروں سے کوئی پوچھنے والا نہیں ، ٹرانسپورٹرز

منگل 30 اپریل 2024 21:00

mکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) آل بلوچستان کوچز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر حاجی میر حکمت لہڑی،حاجی ملک شاہ جمالدینی ،چیئرمین عبداللہ کرد، محمود بادینی ،لالا سعید جان لہڑی ،حاجی علی نواز لہڑی، حاجی حبیب اللہ بادیزئی ،سردار مجیب جمالدینی نے کہا ہے کہ 12 روز سے سراپا احتجاج ٹرانسپورٹروں سے کوئی پوچھنے والا نہیں احتجاجاً ہم بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر کوچز کھڑی کرکے احتجاج کریں گے ۔

کل یا پرسوں کسی بھی وقت کوچزکو قومی شاہراہوں پر کھڑی کرکے پہیہ جام کردینگے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سریاب روڈ بی بی زیارت کے مقام پر احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ٹرانسپورٹروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 روز سے ٹرانسپورٹر سراپا احتجاج ہیں کوئی پوچھنے والا نہیںنوشکی واقع کے بعد ٹرانسپورٹز کو سخت ایس او پیز جاری کیے گئے ہیںکہ کوئٹہ ٹو تفتان و کوئٹہ ٹو مکران روٹس پر شام 5 بجے سے صبح 6 بجے تک ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے تفتان سے کوئٹہ گھریلو اشیاء لانے پر بھی ٹرانسپورٹرز کو تنگ کیا جاتا ہے کوئٹہ سے گوادر تک کوئی پاکستانی پیٹرول پمپ دستیاب نہیں ہے پرامن احتجاج کررہے ہیں کوئی نوٹس نہیں لے رہا ہے پرامن احتجاج کے بعد اب پہیہ جام ہڑتال کریں گے ہڑتال کے باعث کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ دار حکومت ہوگی چیک پوسٹوں پر ٹرانسپورٹرز کو تنگ کیا جاتا ہے نوشکی واقع کی مذمت کرتے ہیں۔

نوشکی واقع کے بعد انتظامیہ کو معطل کرنے کی بجائے ٹرانسپورٹرز کو تنگ کیاجارہا ہے بلوچستان میں رات کو کوئی سفر نہیں کرسکتا ہے پاکستان کا آئین ہمیں رات کو قومی شاہراہوں پر سفر کرنے کی اجازت دیتا ہے ٹرانسپورٹرز نے گزشتہ 12 دن سے مجبورا ًاپنی گاڑیاں کھڑی کر رکھی ہیں ہم بھی پاکستان کے تمام شہریوں کا تحفظ چاہتے ہیں شہریوں کی حفاظت کوچ مالکان نہیں ریاست کی ہے کیونکہ ہم ٹیکس دے رہے ہیں لیکن ریاست اس کی مد میں کچھ بھی سہولت فراہم نہیں کررہی ہے کوئٹہ تفتان شاہراہ پر چیک پوسٹیں امن و امان کی بجائے گاڑیوں کو شہریوں کے سامان اتارنے پر لگی ہوئی ہیں نوشکی واقعے پر کسی بھی ذمہ دار کو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا گیا اور تمام ذمہ داری متعلقہ اداروں ، حکام کی بجائے ٹرانسپورٹروں پر ڈالی جارہی ہے جوکہ درست اقدام نہیں جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ہم آج سے قومی شاہراہوں پر اپنی گاڑیاں کھڑی کریں گے اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم قومی شاہراہیں بلاک کرکے پہیہ جام ہڑتال کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں