عمران خان کو دی گئی سہولیات ہمیں بھی فراہم کی جائیں،پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں نے مطالبہ کردیا

جیل خانہ جات کے ڈپٹی سیکرٹری نے قیدیوں کے مطالبے پرمراسلہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ارسال کردیا،موجودہ حالات کے تناظر میں ایڈووکیٹ جنرل اس معاملہ پر قانونی آرا ءدیں،مراسلہ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 17 مئی 2024 14:51

عمران خان کو دی گئی سہولیات ہمیں بھی فراہم کی جائیں،پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں نے مطالبہ کردیا
راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مئی 2024 ) پنجاب کی مختلف جیلوں کے قیدیوں نے بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں دی گئی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا،جیل خانہ جات کے ڈپٹی سیکرٹری نے قیدیوں کے مطالبے پرمراسلہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ارسال کردیا،ڈپٹی سیکریٹری جیل خانہ کے مراسلے میں کہا گیا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں ایڈووکیٹ جنرل اس معاملہ پر قانونی آرا ءدیں کیونکہ بانی پی ٹی آئی کو دی گئی سہولیات جیل قوانین سے متصادم ہیں۔

ڈپٹی سیکرٹری جنرل جیل خانہ جات نے اپنے مراسلے میں عمران خان کو ملنے والی قانون سے متصادم سہولیات کا ذکرکیا ہے۔پنجاب کی جیلوں میں اسیر قیدی بھی یکساں سہولیات فراہم کرنے کیلئے خطوط لکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مراسلے کے مطابق جیل قوانین کے مطابق قیدیوں کو ہفتے میں دو دن ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ عمران خان کو دن میں چھ سے زائد ملاقاتیں بھی کروائی جاتی ہیں۔

جیل قانون کے مطابق ورزش کیلئے مخصوص سائیکل بھی فراہم کرنا جیل قوانین سے متصادم ہے۔قانون کی شق 261 کے تحت ریفریجٹر کی فراہمی بھی ممنوع ہے اور شق 551اور 556کے تحت قیدی کو آن لائن میٹنگ کی اجازت بھی نہیں دی جاسکتی۔مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ وکلا سے بانی پی ٹی آئی الگ سے ملاقاتیں کرتے ہیںجبکہ جیل مینول کے مطابق قیدی سے صرف اہلخانہ کو ملاقات کی اجازت ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ عمران خان اور شاہد محمود قریشی بھی آپس میں مسلسل رابطے میں رہتے ہیں ۔جیل حکام کا کہنا ہے کہ تمام سہولیات مختلف معزز عدالتوں کی حکم پرفراہم کی جارہی ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ محکمہ قانون معززمتعلقہ عدالتوں سے سہولیات فراہمی پرنظرثانی کیلئے رجوع کرے۔خیال رہے کہ3اپریل کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عمران خا ن کو جیل میں مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران عدالت کو سیکیورٹی انتظامات سے آگاہ کیا تھا۔

تحریک انصاف لائیرز فورم کے صدر افضال عظیم کی جانب سے بانی پی آئی ٹی کو جیل میں مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے دائر درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد نے سماعت کی تھی۔سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں بتایا کہ عمران خان کا کھانا سپیشل کچن سے بن کرآتا ہے۔ جیل میں 7 سیل مختص ہیں، سکیورٹی پر 14 اہلکار تعینات کئے گئے ۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا تھاکہ میں نے معلومات اکھٹی کی ہیں، اور میں عدالت میں معلومات لایا ہوں۔بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے اوران کے اردگرد 6 سیل بھی ان کیلئے مختص ہیں، بانی پی ٹی آئی کیلئے ہم نے 7 سیل مختص کئے گئے ہیں۔عمران خان کی جیل میں ماہانہ سیکیورٹی اخراجات 12 لاکھ آتے ہیں۔بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کر دی تھی۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں