شا نگلہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کا ہڑتال بدستور جاری

مریض رُل گئے کوئی پرسان حال نہیں حکومت نے چپ کی سادھ لی

بدھ 16 اکتوبر 2019 22:35

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) شا نگلہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کا ہڑتال بدستور جاری، مریض رُل گئے کوئی پرسان حال نہیں حکومت نے چپ کی سادھ لئے رکھی ہے حکمران عوامی مشکلات سے نالاں ،کوئی ٹھس سے مس نہیں ہورہا جبکہ عوام زلیل خوار ہوکر مررہے ہیں ۔عوامی حلقوں کو شدید رد عمل۔حکومت ڈاکٹروں کے جائز مطالبات مان کر اُن کو مذاکرات کے میز پر لائیں تاکہ عوام کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے ۔

ریاستی رٹ نہ ماننے والے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کابھی مطالبہ کردیا ۔ہسپتالوں کی ڈی ایچ اے وآر ایچ اے کسی بھی صورت قبول نہیں۔ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا ۔ڈاکٹرز و جی ایچ اے کی وضاحت۔شانگلہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال الپوری سمیت ضلع بھر کے سرکاری ہسپتال پورن ،بشام ،چکیسر،کروڑہ ودیگر ہسپتال کی بندش چھبیس ویں روز میں داخل ۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں کے او پی ڈی، اپریشن تھٹرز سمیت لیبارٹریز بند ہیں۔ مریض رل گئے۔ڈاکٹروں کی عدم موجودگی مریض بے چھین ہوگئی، رشتہ دار پریشان ۔سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال سے نجی ہسپتالوں و کلینکس اور لیبارٹریز کی چاندی مریضوں کی نجی ہسپتالوں پر انحصار،غریب مریضوں کو یہی ڈاکٹر زاورعملہ دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگا،مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

عوام اور مریضوں کا شدید ردعمل،حکومت کی ہیلتھ میں اصلاحات کے دعوے جھوٹ ثابت ہوئے عوامی حلقے ۔شانگلہ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال چھبیس ویں روز میں داخل ہوگئی ہے جبکہ حکمرانوں کے کانون پر جوں تک نہیں رینگی ۔ ڈاکٹروں نے سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنا چھوڑدیا ہے اور بعض ڈاکٹرزچھپکے سے اپنے نجی ہسپتالوں میں مریضوں کی چیک اپ کرتے ہیں غریبوں کوپرائیوٹ ہسپتالوں میں علاج کرنا انتہائی مشکل ہے مہنگائی اور بے روزگاری سے نڈھال عوام نجی ہسپتالوں میں علاج سے قاصر ہیں، ٹیسٹ کرے یا ادویات لے یا ان ڈاکٹروں کو باہرفیسیں دے،حکومت ان ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرے اور یا گھٹنے ٹیک کرکے ان کے مطالبات تسلیم کریں ۔

پرائیوٹ ہسپتالوں کا فیس ،ایکسرے،ٹیسٹ اور ادویات وغیرہ کا خرچ برداشت سے باہر ہیں مریض بیماری کے ساتھ ذہنی کفت میں مبتلا ہیں اور اس وقت اس صورت حال میں انتہائی مالی مشکلات میں ہیں ۔غریب فریادکرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جائے تو کہاں جائیں ۔۔

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں