سجاول میں نوکری کی بحالی کے لئے 5گھنٹے دھرنا دینے والے محکمہ بلدیات کے ملازمین کے خلاف کیس داخل کرادیاگیا

منگل 12 مارچ 2019 18:01

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2019ء) سجاول میںنوکری کی بحالی کے لئے 5گھنٹے دھرنا دینے والے محکمہ بلدیات کے ملازمین کے خلاف کیس داخل کرادیاگیا،دوسری جانب جسقم کی جانب سے پبلک پارک پر بھوک ہرتالی کیمپ لگا دیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات کے ملازمیں نوکری بحالی کے لئے دو دن قبل سجاول برانچ پر احتجاج کیا تھا جہاں ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری اور سابق ضلعی ناظم شفقت حسین شاہ شیرازی احتجاج کرنے والے ملازمیں سے بات چیت کر کے ان کے مطالبات حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جس پر ملازمین نے دھرنا ختم کردیا تھا کچھ گھنٹے گزرنے کے بعد احتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف سجاول پولیس کی جانب سے 107 بندوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور روڈ بلاک کرنے کا کیس داخل کردیا گیا۔

(جاری ہے)

کیس میں نامزد 7افراد علی اکبرچاوڑو،شاہ نواز میمن،حفیظ ملاح،مہیش کمار،محبوب شورو،علی نواز کاتیاراور ایوب کھوسو سمیت 100 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے،اس عمل کے خلاف جسقم سجاول کی جانب سے نظیر لغاری،منظور میمن،ممتازساند،محمد موسی کھوسوکی رہنمائی میں پبلک پارک سجاول پر بھوک ہرتالی کیمپ لگا دیا ہے، جسقم رہنمائوں نے کہاکہ لوگوں کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے دھرنا دیا تھاان پر دہشتگردی کے کیس داخل کرنا کہاں کا انصاف ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلدیاتی ملازمیں کافی بار یہاں کے ایم پی اے اور ایم این اے اور ڈی سی سجاول کے گھر کے سامنے احتجاج کیا لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہے جس سے تنگ آکر ملازمین نے سجاول برانچ پر دھرنا دیا تو ان کے خلاف دہشتگردی کا کیس داخل کرنا نا انصافی ہے، اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ،آئی جی سندھ کلیم امام اور ایس ایس پی سجاول امیر سعود مگسی سے نوٹس لیکر اور ایف آئی آر ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اگرمطالبات نہ مانے گئے اور کیس ختم نہ کیاگیاتوجئے سندھ قومی محاذ پورے سندھ میں احتجاج گرے گی۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں