رشتہ نہ دینے پر نوجوان نے لڑکی کے 3 سالہ بھتیجے پر ظلم کے پہاڑ تور دئیے

بچے کی ہڈیاں توڑیں،بدترین تشدد کے بعد مردہ سمجھ کر پھینک دیا، پولیس نے بچے کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا،سوش میڈیا پر بچے کے معصوم چہرے اور بدترین تشدد نے صارفین کو آبدیدہ کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 11 اکتوبر 2019 16:30

رشتہ نہ دینے پر نوجوان نے لڑکی کے 3 سالہ بھتیجے پر ظلم کے پہاڑ تور دئیے
ٹوبہ ٹیک سنگھ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 اکتوبر 2019ء) : ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کچھ روز قبل ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔بتایا گیا تھا کہ معمولی رنجش کی بناء پر اوباش نوجوان نے تین سالہ بچے کو اغواء کرکے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ ڈی پی او وقار قریشی کی سربراہی میں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے بچے کو انتہائی تشویشناک حالت میں کماد کی فصل سے برآمد کیا۔

ابتدائی طور پر یہ ایک اندھا کیس تھا ،لیکن پولیس ٹیم نے انٹیلی جنس انفارمیشن اور شواہد کی بنیاد پر ایک مشکوک نوجوان حماد صدیق ولد محمد صدیق قوم موچی سکنہ گلی نمبر5محلہ بخشی پارک کو حراست میں لیا۔ دوران تفتیش حماد نے انکشاف کیا کہ وہ بچے کی پھوپھی سے محبت کرتا ہے اور اس سے شادی کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے گھر والے شادی کے لیے رضامند نہ تھے اس لیے میں نے اس کے گھر والوں کو سبق سکھانے کی خاطر بچے کو اغواء کر کے اس کا گلا گھونٹ کرمار دیا ۔

(جاری ہے)

اور شہر سے دور 4کلو میٹر کے فاصلے پر کماد کی فصل میں پھینک دیا ۔ جس کی میں اب صحیح طریقہ سے نشاندھی نہیں کر سکتا اس کے باوجود پولیس ٹیم نے 6گھنٹے کی مسلسل سرچ کے بعدپانچ چھ کلو میٹر دور فصل کماد سے بچے کو نیم مردہ حالت میں برآمد کیا،جس کی کوئی کوئی سانس چل رہی تھی ایک بازو ٹوٹا ہوا اور چہرے پر تشدد کے نشانات تھے، بچے کو فوری طور پرڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٹوبہ منتقل کیا گیا ،جہاں اسکی انتہائی تشویشناک حالت کے پیش نظر ڈاکٹرز نے اسے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ریفر کردیا۔

سوشل میڈیا پر اب ا س بچے کی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔بچے کی معصومیت اور اس پر ہونے والے ظلم نے دیکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے کر دئیے ہیں۔سوشل میڈیا پر صارفین نے بچے پر ہونے والے ظلم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ایک صارف نے اس شخص پر افسوس کا اظہار کیا جس نے بچے پر ظلم کی انتہا کر دی۔
ایک صارف نے کہا کہ میرا بیٹا بھی تین سال کا ہے۔

اور اس بچے پر ہونے والے ظلم نے مجھے بری طرح توڑ دیا ہے۔صارف نے کہا کہ اگر میں اپنے بیٹے کو اس حالت میں دیکھوں تو مر جاؤں۔
اور میں بچے کے ساتھ ظلم کرنے والے کو مارنا پسند کروں گا چاہے میرے ساتھ جو بھی ہو۔ ایک صارف نے کہا اس منظر نے میرا دل توڑ دیا ہے، میں کام کر رہا ہوں لیکن میری آنکھوں میں آنسوں ہیں ۔صارف نے بچے کی کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

۔اس کے علاوہ بھی کئی صارفین نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور ملزم کو سخت سزا دینے کی اپیل کی ہے۔جب کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اغواء شدہ بچوں کی بحفاظت بازیابی پر والدین پنجاب پولیس کا شکریہ ادا کرنے کیلئے سنٹرل پولیس آفس بھی آئے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کے شکر گذار ہیں جس کی بدولت ہمارے گھر کی خوشیاں محفوظ رہیں۔ پولیس نے پچاس لاکھ تاوان کیلئے اغوا ء ہونے والے بچوں کو 20دنوں بعد بحفاظت بازیاب کروایا تھا۔پولیس ٹیم نے جنونی شخص کی جانب سے قتل کرکے پھینکے گئے بچے کو نو گھنٹے بعد کھیتوں سے ڈھونڈ کر ہسپتال منتقل کیا جو معجزانہ طور پر بچ گیا۔ آئی جی پنجاب نے تین بچوں کو بازیاب کروانے والے پولیس افسران و اہلکاروں میں انعامات تقسیم کئے۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں شائع ہونے والی مزید خبریں