Tv Aur Film Ki Ahmiyat Apni Jagah Theatre Aik Muaser Zareya Ablaagh Hai

Tv  Aur Film Ki Ahmiyat Apni Jagah Theatre Aik Muaser Zareya Ablaagh Hai

ٹی وی اور فلم کی اہمیت اپنی جگہ تھیٹر ایک مؤثر ذریعہ ابلاغ ہے

اداکارہ ماہ نور کا شمار پاکستان کی چند ان اداکارائوں میں ہوتا ہے جو ابلاغ کے تین اہم ذرائع ٹی وی، فلم اور تھیٹر میں یکساں مقبول ہیں۔

ہفتہ 9 فروری 2019

سیف اللہ سپرا
اداکارہ ماہ نور کا شمار پاکستان کی چند ان اداکارائوں میں ہوتا ہے جو ابلاغ کے تین اہم ذرائع ٹی وی، فلم اور تھیٹر میں یکساں مقبول ہیں۔ انہوں نے اداکاری کا آغاز پی ٹی وی کے ڈرامہ ’’موسم سے‘‘ کیا۔ اس ڈرامے کے پروڈیوسر اسلم قریشی تھے۔ ماہ نور نے اپنے پہلے ڈرامے میں ہی اتنی اچھی اداکاری کی کہ شوبز کے حلقوں میں ان کا بھرپور تعاون ہوگیا۔
ان دنوں پاکستان کا کمرشل تھیٹر اپنے عروج پر تھا۔ جب سٹیج ڈراموں کے پروڈیوسرز نے پی ٹی وی کی ڈرامہ سیریل ’’موسم‘‘ میں اداکارہ ماہ نور کی اداکاری دیکھی تو انہوں نے ماہ نور کو سٹیج ڈراموں میں اداکاری کی پیش کش کر دی۔ چنانچہ اداکارہ ماہ نور نے پی ٹی وی کی ڈرامہ سیریل ’’موسم‘‘ مکمل ہونے کے بعد الفلاح تھیٹر میں سٹیج ڈراموں کے معروف پروڈیوسر ارشد نے چودھری کے ڈرامہ میں کام شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

ٹی وی ڈرامے کے بعد سٹیج میں بھی اداکارہ ماہ نور کی پرفارمنس پسند کی گئی۔ تقریباً ایک سال تک مسلسل ماہ نور نے افلاح تھیٹر میں سٹیج ڈراموں میں کام کیا اس کے بعد تماثیل تھیٹر، محفل تھیٹر، شالیمار تھیٹر، الحمرا آرٹس کونسل سمیت پنجاب بھر کے تھیٹر میں کام کیا اور بھرپور داد سمیٹی۔ تھیٹر کے ساتھ ساتھ انہوں نے فلموں میں بھی کام شروع کر دیا۔
ان کی مقبول فلموں میں ہل گلہ، شیردل، جنون عشق اور جیو سراٹھا کے شامل ہیں۔ ان کے مقبول ٹی وی ڈراموں میں موسم، ممی، افسر بے کارخاص اور حالات حاضرہ کا مزاحیہ پروگرام ہم سب امید سے ہیں۔ شامل ہیں۔ تھیٹر پر تو وہ گزشتہ ایک دہائی سے راج کر رہی ہیں۔ اب انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ کمپیئرنگ بھی شروع کردی وہ آج کل ایک ویب ٹی وی پر ایک مقبول شو کی میزبانی کر رہی ہیں۔
پاکستان کی اس خوبرو اور باصلاحیت اداکارہ سے گزشتہ دنوں ایک نشست ہوئی جس میں ان سے ان کی فنی اور نجی زندگی کے علاوہ شوبز انڈسٹری کے حوالے سے گفتگو کی گئی جس کے منتخب حصے قارئین کی دلچسپی کے لئے پیش کئے جا رہے ہیں۔
س: بچپن میں جب پی ٹی وی کے ڈراموں میں اداکارائوں کو کام کرتے دیکھتی تو مجھے بھی ٹی وی ڈراموں میں کام کرنے کا شوق پیدا ہوا۔
دوران تعلیم ہی مجھے پی ٹی وی کے ڈرامہ موسم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی جو میں نے فوراً قبول کر لی کیونکہ میں پہلے ہی کسی ایسے موقع کی تلاش میں تھی چنانچہ ڈرامہ سیریل موسم میں کام کر کے میری بھی ٹی وی کے ڈرامے میں کام کرنے کی دیرینہ خواہش پوری ہو گئی اور میں بہت خوش ہوئی اور اپنے آپ کو دنیا کی خوش قسمت ترین لڑکی سمجھنے لگی کیونکہ ان دنوں میں صرف پی ٹی وی پر ہی ڈرامے ہوتے تھے۔

اس ڈرامے میں کام کرنے سے شوبز انڈسٹری میں میرا بھرپور تعارف ہو گیا مجھے بہت سی فلموں ٹی وی ڈراموں اور سٹیج ڈراموں میں کام کی آفرز ہوئی لیکن ان دنوں الفلاح تھیٹر میں بہترین ذرائع ہوتے تھے۔ چنانچہ میں الفلاح تھیٹر سٹیج ڈراموں میں کام کا آغاز کیا پھر نمائش محفل شالیمار سمیت پنجاب بھرکے تھیٹر میں کام کیا اس کے ساتھ مزید ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا۔
ایک ویب ٹی وی پر ایک شو کی میزبانی کر رہی ہوں۔
س: آپ نے ٹی وی ، فلم اور تھیٹر ابلاغ کے تینوں شعبوں میں کام کیا ہے کس شعبے میں کام کرنا زیادہ پسند ہے۔
ج: جی ہاں مجھے یہ اعزازحاصل ہے کہ میں ابلاغ کے تینوں شعبوں یعنی ٹی وی فلم اور تھیٹر میں کام کیا ہے اور تینوں شعبوں میں میرے کام کو لوگوں نے پسند کیا ہے۔ جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے تو مجھے ابلاغ کے تینوں شعبوں میں کام کرنا پسند ہے۔
اس لئے تینوں شعبوں میں کام کر رہی ہوں۔ تینوں شعبے ہی اہم کام کر رہی ہوں۔ تینوں شعبے ہی اہم ہیں مگر اس لحاظ سے تھیٹر مجھے ابلاغ کا زیادہ مؤثر ذریعے لگا کہ وہاں یہ فنکار نے لائیو پرفارم کرنا ہوگا اور لوگوںسے بڑا قریبی رابطہ ہوگا اور شائقین فنکاروں کو بہت قریب ہے دیکھ رہے ہوتے ہیں اور ان کی پرفارمنس سے محفوظ ہوتے ہوئے ہیں اور پرفارمنس کے لحاظ سے سب سے مشکل تھیٹر میں ہی ہوگا۔

س: سٹیج ڈراموں میںفحاشی وعریانی کی شکایات عام ہیں آپ اس بارے میں کیا کہیں گی؟
ج: میں اس سے اتفاق نہیں کرتی ڈرامے کے ڈائریکٹر رائٹراور پروڈیوسر کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ ڈرامے کوئی ایسی چیز نہ جائے جو فحاشی کے زمرے میں آئے اس کے علاوہ حکومتی محکمے ہیں جو ڈراموں کی باقاعدہ نگرانی کرتے ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہیں۔

س: پاکستان فلم انڈسٹری کے بارے میں آپ کیاکہیںگی؟
ج: پاکستان فلم انڈسٹری کے حالات اب بہتر ہو رہے ہیں۔ اچھی فلمیں بننا شروع ہو گئی ہیں امید ہے کہ آئندہ چند برسوں میں پاکستان کی فلم انڈسٹری کے حالات مزید بہتر ہوں گے۔
س: آپ کی فٹنس کا کیا راز ہے؟
ج: میری فٹنس کا راز متوازن غذا اور ایکسرسائز ہے میں نے جم جوائن کیا ہوا ہے جہاں روزانہ جاتی ہوں اور ورزش کرتی ہوں۔

س: فرصت کے لمحات کیسے گزارتی ہوں؟
ج: مجھے فرصت کے لمحات کم ملتے ہیں تاہم جب کچھ فرصت مل جائے تو میوزک سنتی ہوں ملکہ ترنم نور جہاں کے گانے مجھے بہت پسند ہیں۔
س: کیا آپ کو گھر داری سے دلچسپی ہے؟
ج: جی ہاں گھرداری سے بہت دلچسپی ہے۔ گھر کی صفائی خود کرتی ہوں اور کھانے بڑے مزے کے بناتی ہوں۔
س: شادی کے بارے میں کیا پروگرام ہے؟
شادی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ابھی میں شوبز میں مزید کامیابیاں سمیٹنا چاہتی ہوں۔

Browse More Articles of Lollywood