America Mein Naam Kamaya Pakistan Mein Shanakht Banana Chahti Hon

America Mein Naam Kamaya Pakistan Mein Shanakht Banana Chahti Hon

امریکہ میں نام کمایا پاکستان میں شناخت بنانا چاہتی ہوں

بلو ڈرائی کوئین کہلاتی ہوں ‘کئی مرتبہ اسٹوڈنٹ آف دی منتھ کاٹائٹل ملا میک اپ آرٹسٹ ،مومنہ جنید سے گفتگو

بدھ 13 فروری 2019

 غزالہ فصیح
مومنہ جنید،پاکستانی نژاد امریکی بیوٹیشن ہیں ۔امریکہ میں وہ پندرہ سال سے اپنے خاندان کے ہمراہ مقیم ہیں ۔نیوجرسی میں 9سال سے میک اپ ،آرٹسٹ کے طور پر کام کررہی ہیں اسٹیج ،فیشن شوز کے لئے سروسز فراہم کرتی ہیں ۔حال ہی میں انہوں نے پاکستان میں بھی MJکے نام سے اپنا سیٹ اپ قائم کیا ہے ۔مومنہ پاکستان میں اپنائیت کی خاطر آئی ہیں ،ان کی خواہش ہے وہ اپنے دیس میں اپنے کام کی بدولت پہچان حاصل کریں ۔
ہم نے ان سے گفتگو کی ہے ،تفصیل نظر قارئین ہے ۔
مومنہ نے اپنے متعلق بتاتے ہوئے کہا”میں 2004میں شادی کے بعد امریکہ گئی تھی ۔میرے دو بچے ہیں ‘انہیں شوہر کے پاس چھوڑ کر کام کیلئے پاکستان آئی ہوں ‘یہ میرا بڑا صبر آزما فیصلہ ہے ،(مسکراتے ہوئے)عمران خان نے کہا تھا تبدیلی یہ ہو گی کہ بیرون ملک سے پاکستانی واپس آئیں گے ‘یہ سمجھیں میں نے تبدیلی کی شروعات کی ہے ۔

(جاری ہے)

بیوٹیشن بننے کا خیال کیسے آیا،اس بارے میں بات کرتے ہوئے مومنہ نے کہا کہ
میں امریکہ نائن الیون کے بعد گئی وہاں کی دنیا ہی الگ تھی ۔ساری خواتین کام کرتی ہیں ،میں ایک دن بیوٹی اسکول کے پاس سے گذری ،ماڈلز کے رنگ برنگے بال دیکھے تو سوچا جا کر پوچھوں اندر گئی ،بات چیت کی تو مجھے یہ کام بڑا دل چسپ لگا، شروع سے شوق بھی تھا۔شوہر سے ذکر کیا وہ ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں ان کے مشورے سے پہلے پال مچلز اسکول سے کاسٹمالوجی کا لائسنس کیا پھر رابرٹ فیانسے سے میک اپ کورس کیا ۔
ٹین ٹو سے میں نے اےئر برش میک اپ کا سر ٹیفکیٹ کورس بھی کیا ہے ۔یہ میک اپ مشین کے ذریعے کیا جاتا ہے ‘لائٹ اسٹائل ہوتا ہے ۔
امریکن کلچر میں یہ بے حد مقبول ہے ‘یہ میک اپ سیکھ کر میں نے امریکہ میں میڈیا اور اسٹیج کے لئے بہت کام کیا۔اب میں پاکستان میں نام بنانا چاہتی ہوں ۔امریکہ میں انڈین پاکستان سیلبر یٹر کے ساتھ کام کیا۔پوچا بٹرا،سلمان خان کے بھائی سہیل خان کا انٹرویو کیا۔
ارشد وارثی ابھے دیول‘پدمنی کو لھاپوری ‘
میرے کلائنٹ ہیں شوز کے لئے آتے ہیں ۔حمیرا چنا ‘ہمایوں سعید ‘مہوش حیات بھی ہمارے پاس آتے ہیں ۔
سیلبر یٹر دیکھنے میں کیسے نظر آتے ہیں ،اس سوال کے جواب میں مومنہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ دیکھنے میں کچھ اسٹارز اچھے ،خوبصورت ہیں کچھ ایسے کہ ہم ان سے اچھے لگتے ہیں ۔انڈین ایکٹر یسز اسکرین پر خوبصورت نظر آتی ہیں ویسے دیکھنے میں اتنی نہیں ۔

امریکہ کے بیوٹی اسکولز کے متعلق آپ ہمیں بتائیں ؟اس سوال کے جواب میں مومنہ نے کہا ”وہاں مجھے بہت مختلف ایکسپیرنس ہوا۔بیوٹی اسکول میں صرف یہ نہیں سکھاتے کہ بال کیسے بنائیں گے میک اپ کیسے کریں گے بلکہ اس سے پہلے وہ کیمسٹری ‘فزکس کا پورا کورس پڑھاتے ہیں ‘8ماہ تک میں نے صرف بکس پڑھیں ایگزام دیا پھر مجھے فلور پر لایا گیا۔بلوڈرائی سے اسٹارٹ کرتے ہیں ،میں نے وہاں اپنے کام میں بہت مہارت حاصل کی۔

میں بلوڈرائی کو ئین کہلاتی ہوں ‘کئی مرتبہ اسٹوڈنٹ آف دی منتھ کاٹائٹل بھی ملا۔نتالیہ ‘جوڑتھ ،سب معروف بیوٹیشنز کے ساتھ کام کا موقعہ ملا۔میک اپ آرٹسٹ کام سے پہلے کلائنٹ سے انفارمیشن لیتے ہیں مثلاً جس کے بال کاٹ رہے ہیں پہلے یہ معلوم کرتے ہیں اس کا کیا لائف اسٹائل ہے۔کوالٹی ورک کے لئے ،کلائنٹس کے ساتھ ڈسکشن کرنا چاہئے۔یہ اصول میں نے وہاں سے سیکھا ہے میرے پاس ایک کلائنٹ آئی وہ ہےئر اسٹریکنگ کرانا چاہتی تھی ،میں نے مشورہ دیا کہ بال اچھے نہیں ہیں ،نہ کروائیں ،میں پیسے کے لئے نہیں کوالٹی کے لئے کام کرتی ہوں ۔
میں اپنے کلائنٹ کو مطمئن ضرور کرتی ہوں یہ چیز اپنے اسکول سے سیکھی وہاں میرا صبر و برداشت کا رویہ مشہور ہے ۔
امریکہ میں میک اپ آرٹسٹ فری لانسرز ہوتے ہیں ہم وینیو پر جا کر میک اپ کرتے ہیں ویسے میں نے اپنا میک اپ اسٹوڈیو بنا یا ہے ۔لائسنس سب چیزوں میں لائسنس لیا ہوا ہے وہاں کمبائن سیلون نہیں بلکہ ہےئر اینڈ نیل وغیرہ کے الگ الگ سیلون ہوتے ہیں ۔
مجھے سب ہی معروف برانڈز کے ساتھ کام کرنے کا موقعہ ملا جن میں ‘ایسٹے لارڈر ،سیفورا،میسیز شامل ہیں ۔اب میں نے فری لانسنگ پر فوکس کیا پر سنل شوٹ کرتی ہوں ۔
امریکن کلائنٹس کا کیا رویہ ہوتا ہے ؟اس سوال کے جواب میں مومنہ نے کہا وہاں لاء بنے ہوئے ہیں ان کی خلاف ورزی پر کلائنٹ فوراً مقدمہ دائر کردیتے ہیں ۔برائیڈل میک اپ سے پہلے Contractسائن کیا جاتا ہے ۔
ٹرائل میک اپ بھی دیتے ہیں ۔وہاں بھی کئی ،جھگڑا لو کلائنٹ ہوتے ہیں لیکن زیادہ تر لوگ بیوٹیشن کی عزت کا خیال رکھتے ہیں ۔وہاں بیوٹیشنز کے لیے ہائی جین بہت اہم ہے اپنے سیلون میں سنیٹا ئیز ر زرکھتی ہوں برش ہر کلائنٹ کے لئے علیحدہ استعمال ہوتا ہے ۔سب سے پہلے الرجی کا پوچھتے ہیں ۔میں یہاں بھی اپنے پارلر میں ہائی جین کا بہت خیال رکھتی ہوں ۔
لڑکیوں کو سمجھاتی ہوں کنگھی میں بال نہیں رہنے چاہئیں
اپنے ہاتھ سے صفائی میں شرم نہیں ۔ہم وہاں خود جھاڑ و پونچاکرتے ہیں ۔
میک اپ کے کیا رجحانات ہیں ؟مومنہ نے جواب میں بتایا کہ وہاں ہمارے کنٹر یکٹ ہوتے ہیں ،وہاں ایک دن کی برائیڈ نہیں بلکہ تین یا پانچ دن کے پیکیج ہوتے ہیں وہاں ٹرائل میک اپ بھی دیتے ہیں ۔
زیادہ ترانڈین دلہنیں شادی کے میک اپ کیلئے آتی ہیں انڈین صبح سویرے شادی رکھتے ہیں امریکن ویڈنگ بھی صبح ہوتی ہے ،ہمارے پاکستانی بھی وہاں ،ساڑھے پانچ،چھ بجے تک شادی ہال پہنچ جاتے ہیں ۔
امریکن دلہنیں سادہ رہنا پسند کرتی ہیں ۔انڈین کمیونٹی بے بی شاور پر بہت خرچ کرتے ہیں اور خوب تیار ہوتے ہیں ۔
پاکستان آکر آپ کو یہاں کی بیوٹی انڈسٹری کیسی لگی؟
مومنہ نے کہا،پاکستان بیوٹی فیشن میں بہت ایڈوانسڈ ہو گیا ہے ۔برائڈل ،پارٹی میک اپ ،فیشن شوز کے رجحان نے بیوٹیشن کی مانگ بڑھا دی ہے ۔امریکہ میں بھی پہلے ڈیزائیز ر اور فیشن شوز کم ہوتے تھے مگر اب وہاں بھی دیسی لوگوں کے کافی شوز ہوتے ہیں ۔

اپنی گھریلو زندگی کے متعلق مومنہ نے بتایا کہ میری ارینجڈ میرج تھی ۔جنید سافٹ وےئرانجینئر ہیں ،میرے دور کے کزن تھے ،بھائی کی شادی میں مجھے انہوں نے چلتے پھرتے دیکھا، جب ہی پروپوز کیا، آپ یقین کریں گی میں نے انھیں شادی کے دن دیکھا۔لیکن میرے شوہر ایسے ہیں کہ میری کسی نیکی کا صلہ ہے ۔
مجھ پر بہت اعتماد کرتے ہیں ۔جو کہتی ہوں وہ کرتے ہے ۔
شادی کو 15سال ہو چکے ان کی بڑی فیملی ہے ہم ان کے ساتھ 12سال رہے شوہر نے مجھے بہت سپورٹ کیا ان کی وجہ سے فیلڈ میں ہوں۔ میں نے رئیل اسٹیٹ کاکورس بھی کیا۔میری والدہ نے بھی مجھے بہت سپورٹ کیا وہ بچوں کو سنبھالتی ہیں ۔میرے دو بچے ہیں۔ بڑا 6thچھوٹا 2گریڈ میں ہے ۔
امریکی اور پاکستانی معاشرے میں کیا فرق محسوس کرتی ہیں ؟مومنہ نے جواب دیا،وہاں لوگ سادگی پسند کرتے ہیں ،نمود ونمائش نہیں ،دوسرا کیا کررہا ہے اس کی پرواہ نہیں ،یہاں پاکستان میں لوگ ایک دوسرے کوجج بہت کرتے ہیں تنقید کرتے ہیں ۔
میں نے امریکن کلچر اپنایا،میں نے دنیا گھومی ہے مگر ذہن میں رکھا کہ مسلم اور پاکستانی ہوں ۔امریکی معاشرے کی جو بات پسند نہیں وہ یہ کہ وہاں تنہائی ،اداسی بہت ہے ۔اور اپنا پن نہیں یہاں دادی کے ساتھ چائے کا کپ لے کر بیٹھیں تو اتنا اچھا لگتا ہے ۔میں پاکستان اسی اپنے پن کی جستجو میں آئی ہوں ۔یہاں اپنا نام بنانا چاہتی ہوں یہاں بیوٹی انڈسٹری میں سب بڑے بڑے بیٹھے ہیں میں کسی کو فالو نہیں کروں گی وہاں کے اچھے ٹرینڈ یہاں متعارف کرواؤ گی۔میں اپنے پاکستانیوں سے یہ ہی کہنا چاہوں گی کہ  پاکستانی ہوں مجھے سپورٹ کریں۔

Browse More Articles of Other