پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والا عہد حاضر کا واحد نظریاتی ملک ہے، یہ آزاد مملکت کسی نے مسلمانوں کو طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کی ، حصول کی خاطر مسلمانانِ بر صغیر نے قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عظیم الشان جد وجہد کے دوران انگریز حکومت کے جبر وتشدد اور ہندووٴں کی ریشہ دوانیوں کا بڑی پامردی سے مقابلہ کیا، حصول منزل کی راہ میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں اور عصمت کا نذرانہ پیش کیا تب جا کر پاکستان معرض وجود میں آیا

مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے امیر پروفیسر عبدالستار کا یوم آزادی کے حوالے سے پیغام

جمعرات 13 اگست 2015 14:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے امیر پروفیسر عبدالستار حامد‘ میاں محمود عباس ناظم اعلیٰ پنجاب نے یوم آزادی کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کلمہٴ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والا عہد حاضر کا واحد نظریاتی ملک ہے۔ یہ آزاد مملکت کسی نے مسلمانوں کو طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کی بلکہ اس کے حصول کی خاطر مسلمانانِ بر صغیر نے قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عظیم الشان جد وجہد کے دوران انگریز حکومت کے جبر وتشدد اور ہندووٴں کی ریشہ دوانیوں کا بڑی پامردی سے مقابلہ کیا۔

حصول منزل کی راہ میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں اور عصمت کا نذرانہ پیش کیا تب جا کر پاکستان معرض وجود میں آیا۔ یہ مملکت خدا داد ریاست مدینہ کے بعد دوسری نظریاتی ریاست ہے جو خالصتاً ”لا الہ الا اللہ“ کے نظریے پر قائم ہوئی۔

(جاری ہے)

قیام پاکستان کی اساس بھی یہی نعرہ ”لا الہ الا اللہ“ قرار پایا جسے دو قومی نظریہ بھی کہا جاتا ہے۔

14 اگست کی تاریخ پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ تابندہ ودرخشندہ رہے گی۔ دنیا کی اس اسلامی مملکت کے قیام کے لیے برصغیر کے مسلمانوں نے جس قدر ایثار وقربانیاں دیں اسے فراموش کرنا ناممکن ہے۔ آزادی رب العزت کی عظیم نعمت ہے اس کی قدر وقیمت وہی سمجھ سکتے ہیں جن کی زندگیاں غلامی کے کٹھن مرحلے میں بسر ہو رہی ہیں۔ زندہ قومیں ہی آزادی کی قدر اور تحفظ کرتی ہیں۔

آج ہماری نسل نو کے بیشتر نوجوان قیام پاکستان کے اغراض ومقاصد سے بے خبر ہیں۔ اقتصادی ومعاشی فوائد کے وعدوں کے فریب اور سیکولر وسوشلزم سمیت دیگر نظاموں کو لفظ اسلامی کی ”چینی“ چڑھا کر اور روشن خیالی کے نام پر قوم بالخصوص نوجوان نسل کو گمراہ اور اخلاقیات سے دور اور مادر پدر آزاد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقینا پاکستان حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ تھا مگر اس کی نظریاتی اساس‘ بقاء‘ استحکام اور اندرونی وبیرونی دشمنوں سے اس کی حفاظت کرنا مشکل ترین مرحلہ ہے۔

آج دہشت گردی‘ بد امنی‘ مسائل اور بحرانوں میں گھرے پاکستان کو محفوظ ومستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ راستہ وہی ہے جو ازل سے طے ہو چکا ہے اور وہی راستہ جو اس وطن کی آزادی کے حصول کے لیے اختیار کیا گیا تھا۔ یعنی ”نفاذ اسلام“ جو اس ملک وقوم کا مقدر ہے۔