10 سب سے زیادہ ہلاکت خیز قدرتی آفات

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 13 فروری 2019 23:43

10  سب سے زیادہ ہلاکت خیز  قدرتی آفات

قدرتی آفات  مختلف تباہ کن قدرتی واقعات جیسے آتش فشاں پہاڑ کا لاوہ اگلنا، زلزلہ، لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر بہت سے عوامل کی وجہ سے آتی ہیں۔قدرتی آفات کا انسانی زندگی پر کافی گہرا اثر پڑتا ہے۔کئی واقعات میں قدرتی آفات کی وجہ سے لاکھوں لوگ اپنی زندگی گنوا بیٹھتے ہیں۔ذیل میں ہم آپ کو انسانی تاریخ کی چند سب سے زیادہ ہلاکت خیز قدرتی آفات کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

1۔ دریائے زرد کا سیلاب، چین (1931ء)
1931ء میں چین کے دریائے زرد یا ہوانگ ہو (Yellow River, Huang He) کے سیلاب   سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں 10 لاکھ سے لیکر 40 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔اسے سیلاب کو انسانی تاریخ کی سب سےتباہ کن قدرتی آفت قرار دیا جاتا ہے۔

2۔  دریائے زرد کا سیلاب،چین (1887ء)
1887ء میں  چین کے دریائے زرد یا ہوانگ ہو (Yellow River, Huang He) کے سیلاب کے نتیجے میں 9 لاکھ سے لیکر 20 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)



3۔ بھولا سائیکلون، پاکستان، موجودہ بنگلادیش (1970ء ) 
12 نومبر 1970 ء کو اس وقت کے مشرقی  پاکستان اور موجودہ بنگلا دیش میں آنے والا بھولا سائیکلون دنیا کا بدترین سائیکلون  ہے۔ اس قدرتی آفت میں  5 لاکھ سے 10 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔

4۔  شانسی کا زلزلہ، چین (1556ء)
1556ء میں شانسی ، چین میں آنے والےا س زلزلے میں ایک اندازے کے مطابق 8 لاکھ 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

اس نے 520 میل چوڑے علاقے کی 97 کاؤنٹیز کو متاثر کیا، جن کی 60 فیصد آبادی ہلاک ہوگئی۔ یہ زلزلہ 23 جنوری 1556 کی صبح آیا تھا۔ جغرافیائی ڈیٹا پر مبنی جدید اندازوں کے مطابق اس زلزلے کی شدت   زلزلہ پیما پر 8سے بھی زیادہ تھی۔

انڈیا سائیکلون ، بھارت (1839ء)
1839ء میں بھارت کا ایک ساحلی شہر کورنگا  بھیانک سمندری طوفان کی نذر ہوگیا۔ بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع ’مشرقی گوڈواری‘میں کورنگا نام کا ایک چھوٹا سا گاوٗں ہے۔

کورنگا نامی یہ گاؤں کبھی شہر ہوا کرتا تھا لیکن 1839ء کے طوفان کے بعد  یہ دوبارہ تعمیر نہ  ہو سکا۔ اس طوفان نے خلیج میں کھڑے   20 ہزار جہاز تباہ کر دئیے ۔طوفان سے اٹھنے والی لہروں کی اونچائی 40 فٹ تھی۔  اس طوفان سے 3 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔  کورنگا میں 1789ء میں بھی ایک طوفان آیا تھا، جس سے 20 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

6۔ کائفینگ کا سیلاب، چین  (1642ء)
چین کے صوبے ہینان میں     ایک پریفیکچر سطح کا شہر کائفینگ ہے۔

یہ دریائے زرد کے جنوبی کنارے پر واقع ہے۔1642ء میں آنے والے سیلاب سے اس شہر میں 3 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔

7۔  تانگشان کا زلزلہ، چین (1976ء)
27 جولائی 1976ء میں تانگشان، چین میں آنے والے زلزلے سے 2 لاکھ 42 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ ریکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.8 تھی۔

8۔  بینچاؤ ڈیم کی تباہی ، چین (1975)
چین کے بینچاؤ (Banqiao) ڈیم کو 1ہزار سال میں آنے والے ایک بڑے سیلاب کو مد نظر رکھ کر بنایا گیا تھا۔

یعنی اسے یومیہ 306 ملی میٹر (12 انچ) بارشوں  کو ذہن میں رکھ کر بنایا گیا تھا۔ تاہم اگست 1975 میں علاقے میں 2 ہزار سالوں  میں آنے والا ایک بڑا سیلا ب آگیا۔ سیلاب کی وجہ 24 گھنٹے تک ہونے والی شدید بارشیں بنی۔ موسم کی درست پیش گوئی بھی نہ کی جا سکی۔ ڈیم کے گیٹ پانی کے بہاؤ کو   نہیں سنبھال سکے۔ جب ڈیم ٹوٹا تو 10 کلومیٹر (6 میل ) چوڑی   اور  3 سے 7 میٹر (9 سے 23 فٹ) اونچی لہروں نے تباہی مچا دی۔

پانی تقریباً 50 کلومیٹر (31 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے نیچے میدانی علاقوں میں پہنچا۔ لہروں نے 55 کلومیٹر لمبے اور 15 کلومیٹر چوڑے علاقے سے ہر چیز بہا دی۔ پانی سے 12 ہزار مربع کلومیٹر یا 4600 مربع میل کےعلاقے پر ایک بڑی جھیل بن گئی۔ موسم کی خرابی کی وجہ سے لوگوں کےاخراج کے پیغامات جاری نہیں کیے جا سکے تھے۔ اس آفت میں 2 لاکھ 31 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔



9۔ بحر ہند کا زلزلہ (2004ء)
26 دسمبر 2004ء میں بحر ہند میں آنے والے زلزلے، جسے سماٹرا-انڈیمان زلزلہ بھی کہا جاتا ہے ، سے 2 لاکھ 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

10۔ حلب کا زلزلہ، شام (1138ء)
1138ء میں  شام کے شہر حلب میں آنے والے زلزلے سے 2 لاکھ 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اکتوبر 1138ء سے جون 1139ء اور ستمبر 1156ء سے مئی 1159ء تک علاقے میں زیادہ شدت کے کئی زلزلے آئے۔

Browse Latest Weird News in Urdu