Hair Color Se Balon Ki Sehat Tabah - Article No. 3014

Hair Color Se Balon Ki Sehat Tabah

ہیئر کلر سے بالوں کی صحت تباہ - تحریر نمبر 3014

اگر بال رنگنے کے بعد مساوی مقدار میں عرقِ گلاب،شہد اور زیتون کے تیل سے تیار کردہ کنڈیشنر اور بال رنگنے کے بعد خاص قسم کے شیمپو سے بال دھوئے جائیں تو بال چمکدار اور نرم و ملائم رہتے ہیں

منگل 22 نومبر 2022

ڈاکٹر سید امجد علی جعفری
لوگ عام طور پر کیمیائی اجزاء کی باہمی آمیزش سے تیار کردہ ہیئر کلر (Hair Color) سے بال رنگتے ہیں۔یہ ہیئر کلر نہ صرف بالوں پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے،بلکہ ان کی جڑیں تک کمزور کر دیتا ہے،لیکن اگر بال رنگنے کے بعد مساوی مقدار میں عرقِ گلاب،شہد اور زیتون کے تیل سے تیار کردہ کنڈیشنر اور بال رنگنے کے بعد خاص قسم کے شیمپو سے بال دھوئے جائیں تو بال چمک دار اور نرم و ملائم رہتے ہیں۔
اصل میں ان کیمیائی اجزاء میں مصنوعی طور پر پروٹینز (لحمیات) اور چربی (Lipid) وغیرہ شامل کی جاتی ہیں،جو قدرتی طور پر بالوں میں موجود ہوتی ہیں اور وہ جھڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔
عموماً بال عارضی طور پر مخصوص عرصے کے لئے یا پھر مستقل بنیاد پر رنگوائے جاتے ہیں،یعنی اسی مناسبت سے بالوں میں کیمیائی اجزاء بھی اثر کرتے ہیں،اس لئے کہ یہ ہیئر کلر میں موجود ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہیئر کلر میں جو رنگ کے مرکب استعمال کیے جاتے ہیں،ان میں امونیا،ہائیڈروجن پر آکسائیڈ اور پی پی ڈی (P-Phenylenediamine) کی آمیزش ہوتی ہے۔واضح رہے کہ امونیا لحمیات کی تہ کو ختم کر دیتا ہے،تاکہ رنگ یعنی کلر بالوں کے اندر سرایت ہو کر اس کی جڑ کو رنگ دار کر سکے،جب کہ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ قدرتی رنگ کاٹ کر مصنوعی رنگ کو اس کا جزو بنانے کا عمل سر انجام دیتا ہے۔
یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ چاہے آپ بال عارضی طور پر رنگوائیں،کچھ عرصے کے لئے یا مستقل بنیاد پر،ہیئر کلر بالوں کی بیرونی تہ کیوٹیکل (Cuticle) کی نہ صرف لحمیات ختم ہو جاتی ہے،بلکہ بالوں کی قدرتی چکنائی بھی تلف ہو جاتی ہے۔
دوا سازی کے ایک تحقیقی ادارے کے مطابق سرخ رنگ حساسیت (الرجی) کا سبب بنتا ہے۔سرخ رنگ سے رنگا ہوا لباس جلد پر مسلسل لگنے کی وجہ سے بعض افراد کو ورم،یعنی جلد کی سوزش کی شکایت ہو سکتی ہے۔
بعض کیسوں میں اس رنگ کے مضر اثرات جلد کے ذریعے خون،بالوں اور جگر پر اثر انداز ہو کر مختلف صحی مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔اس کے علاوہ حاملہ کو تو سرخ رنگ کا ہیئر کلر بالکل نہیں لگانا چاہیے،کیونکہ اس رنگ کے اعضا پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے دنیا میں آنے والا بچہ کسی پیدائشی نقص کے ساتھ پیدا ہو سکتا ہے۔اس کے علاوہ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی وجہ سے بالوں کی بیرونی اور اندرونی سطحیں بھی خراب ہو جاتی ہیں۔
متعدد ہیئر کلرز میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں،جو ہارمونز پیدا کرنے والے غدود کے افعال میں شامل ہو کر چھاتی اور دیگر اعضا کے سرطان،پھیپھڑوں میں سوزش اور دمے کا سبب بن جاتے ہیں۔عارضی یا مختصر مدت کے لئے لگائے جانے والے ہیئر کلرز سے بالوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچتا،کیونکہ چند بار شیمپو سے بال دھونے سے مذکورہ مضر کیمیائی اجزاء دُھل جاتے ہیں،البتہ مستقل طور پر بالوں کی رنگت بدلنے والے ہیئر کلرز بالوں کی اندرونی اور بیرونی ساخت کی خرابی کا سبب بنتے ہیں،جب کہ مہندی کا استعمال نقصان دہ ثابت نہیں ہوتا،بشرطے کہ اس میں کیمیائی اجزاء شامل نہ ہوں۔
اگر آپ ہیئر کلر لگانے کے بعد اپنے بالوں کی اصل رنگت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو بال رنگنے کے بعد خاص قسم کا تیار کردہ شیمپو استعمال کریں۔اس کے علاوہ دھوپ میں نکلیں تو سر کو دوپٹے،اسکارف،کیپ یا بڑے رومال سے ضرور ڈھانپ لیں،تاکہ سورج کی شعاعوں کے مضر اثرات سے بالوں کو بچایا جا سکے۔
اگر بالوں کا رنگ بدلنا بہت ضروری ہو تو ہیئر کلر لگانے میں وقفہ ضرور دیں،یعنی ہیئر کلر ہر ہفتے نہیں،بلکہ کئی ہفتوں کے بعد استعمال کریں۔
بال دھونے کے بعد کنڈیشنر ضرور استعمال کریں۔کارخانوں،فیکٹریوں اور باورچی خانوں میں کام کرنے کے دوران بالوں کو گرمی سے بچایا جائے۔بالوں کو کلورین آمیز پانی سے بچائیں،تیراکی کے دوران بالوں کو کیپ سے ڈھانپ لیں۔ہیئر کلر لگانے سے قبل اسے کانوں کے عقب یا کہنی کے بالوں پر لگا کر دیکھیں۔اگر جلن،سوجن،خارش،دُکھن یا جلد کی رنگت میں تبدیلی جیسی علامات فوری طور پر یا کچھ دیر بعد ظاہر ہوں تو ایسا ہیئر کلر استعمال کرنے سے گریز کریں۔

Browse More Hair Color, Hair Dye and Bleaching

Special Hair Color, Hair Dye and Bleaching article for women, read "Hair Color Se Balon Ki Sehat Tabah" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.