Multani Mitti - Article No. 2489

Multani Mitti

ملتانی مٹی - تحریر نمبر 2489

ملتانی مٹی منرلز سے بھرپور ہوتی ہے جسے صدیوں سے جلدی امراض کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے

پیر 21 دسمبر 2020

ملتانی مٹی کا سائنسی نام کیلشیم بینٹونائٹ Calcium Bentonite ہے۔اسے فُلرز ارتھ کلے Fuller'S Earth Clay بھی کہا جاتا ہے،ملتانی مٹی منرلز سے بھرپور ہوتی ہے جسے صدیوں سے جلدی امراض کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے،میگنیشیم کلورائیڈ کی بھرپور مقدار پائے جانے کے سبب یہ جلد کے اندر تک جا کر صفائی کرتی ہے،اضافی چکناہٹ سے نجات دلاتی ہے،بلیک اور وائٹ ہیڈز کا خاتمہ کرتی ہے اور جلد کے کھلے ہوئے مساموں کو بند کرتی ہے جس کے نتیجے میں جلد دانے،داغ دھبوں سے پاک،صاف ستھری،شفاف نظر آتی ہے۔
ملتانی مٹی یا Clay بعض ایسی خصوصیات کی حامل ہے کہ محسوس ہوتا ہے کہ قدرت نے اسے بالخصوص خواتین کے لئے ہی تخلیق کیا ہے۔ تقریباً ہر قسم کے فیشل ماسک کی اساس Clay ہی ہوتا ہے جس میں دیگر اشیاء مختلف مقداروں میں شامل کرکے ایک اچھا،موزوں اور نیچرل ماسک تیار کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

مثلاً مختلف اشکال میں گھیکوار (Aloe Vera)،روغن بادام،عرق گلاب،شہد،انڈے کی سفیدی،دودھ،لیموں کا عرق،کینو کے خشک چھلکوں کا پاؤڈر اور بیسن وغیرہ تاہم جلد کو ڈھلکنے سے روکنے اور اسے سخت رکھنے میں کوئی بھی شے ملتانی مٹی کی ہمسری نہیں کر سکتی ہے۔

خاص طور پر ماسک کے حوالے سے یہ بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اس سلسلے میں ملتانی مٹی سے جو نتیجہ حاصل ہوتا ہے وہ کسی اور چیز سے نہیں مل پاتا۔
چکنی جلد کے لئے
ملتانی مٹی چکنی جلد والی خواتین کے لئے مفید ماسک کا درجہ رکھتی ہے،کیونکہ چکنی جلد والی خواتین کو ایسی خشک اشیاء جن میں تیل جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو استعمال کرنا چاہیے اور ملتانی مٹی میں یہ خصوصیت موجود ہے کہ وہ جلد سے اضافی چکنائی کو دور کر دیتی ہے۔
ملتانی مٹی میں عرق گلاب،لیموں کا رس یا کھیرے کا رس شامل کرکے بطور ماسک ہفتے میں دو مرتبہ استعمال کرنے سے چہرے کی فالتو چکنائی ختم ہوتی ہے اور کیل مہاسوں کا بھی بتدریج خاتمہ ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ جلد کی فاضل چکنائی چہرے پر نمودار ہونے والے بدنما کیل اور مہاسوں کا سبب بنتی ہے۔
چہرے کی ڈھلکی جلد کے لئے
اکثر بڑھتی ہوئی عمر والی خواتین جلد کے ڈھلکنے اور خصوصاً چہرے کی کھال کے قدرتی تناؤ میں نرمی اور ا ن کے لٹکنے کی وجہ سے پریشان رہتی ہیں اور اس شکایت کے تدارک کے لئے بھاری قیمتوں والے ماسک استعما ل کرتی ہیں لیکن پھر بھی ان کی یہ شکایت موجود رہتی ہے۔
ڈھلکی جلد والی خواتین ملتانی مٹی کو کسی چوڑی منہ والی کٹوری یا مٹی کے پیالے میں پانی ملا کر بھگو لیں۔اس طرح ملتانی مٹی کا پیسٹ بن جائے گا۔ اب اس پیسٹ میں شہد ایک چائے کا چمچ اور دہی ایک چائے کا چمچ ملا لیں۔اس کے بعد اسے آنکھوں کو چھوڑ کر پورے چہرے پر ماسک کی طرح لیپ کر لیں اور کرسی یا پلنگ پر خاموشی سے آنکھیں بند کرکے لیٹ جائیں۔چہرے کے عضلات کو اس کی اصل حالت میں چھوڑ دیں یعنی کہ پرسکون ہو جائیں۔
جب محسوس کریں کہ ماسک خشک ہو گیا ہے تو نیم گرم پانی سے چہرے کو دھو ڈالیں اور بعد میں اسکن ٹانک یا کریم چہرے پر لگا لیں۔یہ چہرے کی جلد کو لٹکنے سے روکنے اور ان میں سختی پیدا کرنے کے لئے ایک اچھا قدرتی ماسک ہے۔
جھریوں کے خاتمے کے لئے
ملتانی مٹی (پاؤڈر کی شکل میں)ایک چمچ،شہد ایک چمچ اور پیاز کا عرق ایک چمچ۔ان تینوں چیزوں کو باہم ملا کر پیسٹ بنا لیں اور اسے چہرے پر ماسک کی طرح لگا لیں۔
خشک ہونے پر چہرہ نیم گرم پانی سے دھو کر کوئی اچھی سی کریم لگالیں۔اس ماسک سے چہرے کی جھریوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اس سے چہرہ شاداب رہتا ہے۔
چہرے کے دانوں کے لئے
اگر چہرے پر دانے ہوں تو ملتانی مٹی کو پانی میں گھول کر اسے ان دانوں پر لگا لیں۔یہ عمل ہر روز یا ایک دن چھوڑ کر کریں۔بہت جلد دانے ختم ہو جائیں گے۔
ملتانی مٹی کا فیس پیک
ملتانی مٹی کو اگر صندل اور مختلف پھلوں یا سبزیوں کے عرق کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہترین فیس پیک تیار ہوتا ہے۔
ملتانی مٹی (پاؤڈر کی شکل میں)100 گرام،صندل وڈ(صندل کی لکڑی کا برادہ باریک پاؤڈر کی شکل میں )50 گرام اور کینو کے خشک چھلکوں کا باریک پاؤڈر 50 گرام۔ان تینوں اشیاء کو ملا کر یکجان کر لیں اور اسے کسی ہوا بند ڈبے میں محفوظ کر لیں۔چاہیں تو کسی پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال کر بھی محفوظ کر سکتی ہیں۔اس فیس پیک آمیزہ کو درج ذیل طریقے کے مطابق ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ استعمال کریں۔
آنکھوں اور اردگرد کی جگہ کو چھوڑ کر ماسک لیپ کریں۔پندرہ،بیس منٹ بعد خشک ہونے پر ٹھنڈے پانی میں کپڑا بھگو کر آہستہ آہستہ چہرے کو صاف کریں۔یہ ماسک جلد کی اندرونی سطح تک پہنچ کر جلد کو پھر سے تروتازہ اور خوبصورت بنا دیتا ہے۔چہرے سے مردہ خلیات کو اتار دیتا ہے اور چہرے کی رنگت نکھارتا ہے۔مساموں کے اندر تک اتر کر جلد کی صفائی کرتا ہے۔
جس سے جلد صحت مند ہو جاتی ہے۔دوران خون تیز ہو جاتا ہے اور چہرہ پر کشش بن جاتا ہے۔
صاف رنگت کے لئے
اگر رنگت سانولی ہو یا جھلس گئی ہو تو اس کے لئے ملتانی مٹی کا پانی میں پیسٹ بنا کر چہرے پر ماسک کی طرح لگائیں۔جب یہ سوکھ جائے تو اس پر ایک مرتبہ پھر وہی آمیزہ لگائیں اسی طرح چار مرتبہ کریں۔جب چوتھی تہہ بھی خشک ہو جائے تو نیم گرم پانی سے چہرہ دھو کر کوئی اچھی سی کریم لگا لیں۔
یہ عمل ایک ہفتے تک بلا ناغہ کریں اور دوسرے ہفتے میں صرف دو بار کیا جائے۔رنگت صاف ہو جانے کے بعد بھی یہ ماسک ہفتے میں ایک بار استعمال کیا جائے۔
ضروری ہدایات
چہرے پر ماسک لگانے سے پہلے چہرے کی صفائی ضروری ہوتی ہے۔جسے کلینزنگ کہتے ہیں۔کلینزنگ کا مقصد چہرے کے مساموں میں موجود گرد یا ریت کے باریک ذرات دور کرنا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ گرد ایک طرف چہرے کے مساموں کو بند کرکے پسینے کے اخراج کو روکنے کا سبب بنتی ہے اور دوسری طرف جلد پر نظر نہ آنے والی خراشیں ڈالتی ہے جس سے چہرے کی رگوں میں دوران خون بھی متاثر ہو سکتا ہے۔کلینزنگ کے بعد کسی بھی کلینزنگ لوشن سے انگلیوں کی مدد سے چہرے کا تھوڑا سا مساج بھی ضرور ہے تاکہ جلد ملائم ہو جائے اور ماسک میں موجود صحت مند اشیاء چہرے کی جلد میں احسن طریقے سے جذب ہو سکیں۔

Browse More New Trends of Beauty

Special New Trends of Beauty article for women, read "Multani Mitti" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.