Dhoop Ke Chashme - Article No. 2883

Dhoop Ke Chashme

دھوپ کے چشمے - تحریر نمبر 2883

یہ آپ کی آنکھوں کو تراوٹ اور سکون بخشتے ہیں

ہفتہ 21 مئی 2022

راحیلہ مغل
بڑھتی ہوئی شدید گرمی اور اس کی بے تحاشا شدت سے جہاں سارا جسم ہی متاثر ہوتا ہے،وہاں ہماری نازک آنکھیں اس کا اثر سب سے زیادہ لیتی ہیں اور اگر نصف النہار یعنی عین دوپہر کے وقت آپ کو گھر سے باہر نکلنا پڑ جائے،بچوں کو لینے اسکول جانا پڑ جائے یا کسی ضروری کام سے مارکیٹ جانا پڑ جائے تو آپ کی جلد اور آنکھیں گرمی کی اس حدت اور شدت سے جھلس کر رہ جاتی ہیں۔
اس طوفانی گرمی کا مکمل علاج یا تریاق تو ممکن ہی نہیں ہے،لیکن سن بلاک کا استعمال جہاں آپ کی جلد کو تحفظ دیتا ہے،وہاں سن گلاسز یا دھوپ کے چشموں کا استعمال آپ کی آنکھوں کو تراوٹ اور ٹھنڈک بخشتا ہے۔بلاشبہ ہماری آنکھیں قدرت کا انمول تحفہ ہیں جن کی حفاظت نہ صرف ضروری ہے،بلکہ یہ ان کی نزاکت کا حق بھی تو ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھوں کو دھوپ سے بچانے کے لئے ایسے چشموں یا سن گلاسز کا انتخاب کیا جائے جو آنکھوں کو الٹرا وائلٹ یا بالائے بنفشی شعاعوں سے بچا سکیں۔

دھوپ سے بچاؤ کے علاوہ آلودگی سے بچاؤ کے لئے بھی سن گلاسز یا دھوپ کے چشمے مفید ہیں۔
سورج کے تیور دیکھتے ہی اس سے بچنے کی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں اور اس ضمن میں مردوزن سن گلاسز کی خریداری کے لئے بازار کا رُخ کرتے ہیں۔اب فیشن کی بڑھتی ہوئی دوڑ میں سن گلاسز بھی خواتین میں فیشن کے مطابق منتخب کیے جاتے ہیں۔لباس،جیولری اور سینڈلز کے ساتھ ساتھ اب خواتین سن گلاسز بھی میچنگ استعمال کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں۔
اس وقت مارکیٹ میں غیر ملکی اور برانڈڈ سن گلاسز کی وسیع رینج موجود ہے۔بازار میں فیشن کے مطابق مختلف طرح کے چشمے دستیاب ہیں جن میں چوکور،مستطیل،بیضوی اور گول چشمے ہماری خواتین اور مردوں میں مقبول عام ہیں۔ان دنوں نسبتاً بڑے بڑے شیشوں کے سن گلاسز خواتین میں ان ہیں۔بیش تر خواتین اسی طرح کے سن گلاسز میں نظر آتی ہیں حتیٰ کہ نمبر والے چشموں کے فریم بھی بڑے بڑے اور چوڑے چوڑے منتخب کیے جا رہے ہیں،حالانکہ یہ بڑے بڑے فریم ہر چہرے پر موزوں نہیں لگتے۔

چہرہ اور فریم
گول چہرے والی خواتین کے لئے بڑے شیشوں والا فریم درست نہیں،کیونکہ اس سے چہرے کا مجموعی تاثر اچھا نہیں رہتا،ان کے لئے مستطیل چشمہ اچھا تاثر دے گا۔بیضوی چہرے پر ہر طرح کا چشمہ سوٹ کرتا ہے،ایسے چہرے ”فوٹو جینک“ بھی کہلاتے ہیں۔تیکھے نقوش والے چہرے پر بھی ہر چشمہ سوٹ کرتا ہے۔
بہتر انتخاب
ہمیشہ بہتر انتخاب کے لئے اپنی شخصیت،جسامت،عمر اور مقام و مرتبے کو مدنظر رکھیے،کہیں فیشن کے چکر میں اپنی شخصیت کو مسخ کرکے اپنا مذاق نہ بنا لیجیے گا۔
چشمہ ہمیشہ معیاری کمپنی کا منتخب کریں۔
احتیاطی تدابیر
فریم میٹل کے بجائے معیاری پلاسٹک کا ہو تو بہتر ہے،کیونکہ پلاسٹک کا فریم چہرے پر نشان نہیں چھوڑتا،اور اس کے ساتھ ہی وزن میں ہلکا چشمہ چنیں،تاکہ استعمال میں آسانی رہے۔اس کے علاوہ چشمہ جب بھی اُتار کر رکھنا مقصود ہو تو اسے کمانی کے سہارے رکھیں،تاکہ شیشوں پر اسکریچز نہ پڑیں،صرف اپنا چشمہ استعمال کریں۔
خیال رہے کہ نہ کسی اور کا خود پہنیں اور نہ اپنا چشمہ کسی اور کو پہننے کے لئے دیں۔اس طرح کرنے سے آنکھوں کی بیماریاں جراثیم کی صورت میں ایک سے دوسرے کو منتقل ہو جاتی ہیں۔چشموں کی صفائی بھی ازحد ضروری ہے،اس ضمن میں بازار میں مختلف قسم کے چشموں کی صفائی کے محلول دستیاب ہیں جن کے استعمال سے چشمے نہ صرف چمک جاتے ہیں بلکہ نئے جیسے ہو جاتے ہیں۔
بہرحال سن گلاسز اور چشموں کا انتخاب اور استعمال،صفائی و احتیاط بہت توجہ طلب ہے،اسے کوئی آسان کام نہیں سمجھنا چاہیے۔
ایک سروے کے مطابق چہرے پر لگے چشمے سے آپ کی شخصیت 75 فیصد زیادہ پُرکشش نظر آتی ہے۔اگر آپ بھی اس موسم کیلئے ایک نیا چشمہ خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں،مگر اس بات سے پریشان ہیں کہ چشمے کا صحیح انتخاب کیسے کریں؟تو آئیں آج ہم آپ کو چند اصول بتائیں،جن کے ذریعہ آپ اپنے چہرے کے حساب سے بہترین چشمہ منتخب کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
ان اصولوں کے تحت آپ اپنے چہرے کی بناوٹ کی پہچان کر سکتے ہیں۔عمومی طور پر چہرے کی بناوٹ 6 طرح کی ہوتی ہے۔مستطیل،بیضوی،گول،ہارٹ شیپ،چوکور اور ڈائمنڈ شیپ۔بناوٹ کی اقسام میں فرق صرف شیشہ دیکھنے سے نہیں پتہ چلتا۔چہرے کی پیمائش سے یہ فرق سمجھ میں آتا ہے۔
گول
یہ چہرہ اتنا ہی لمبا ہوتا ہے جتنا چوڑا ہوتا ہے۔ماتھا اور جبڑا دونوں تھوڑے پتلے ہوتے ہیں لیکن ایک ہی تناسب میں ہوتے ہیں طریقے سے یہ پیمائش کی جا سکتی ہے۔
پیمائش کے فیتے یا میٹر رنگ ٹیپ سے اپنے چہرے کو ناپیں۔خیال رہے کہ اسے بلکل سیدھا رکھنا ہے اور چہرے کی بناوٹ کے حساب سے موڑنا نہیں ہے۔سب سے پہلے اپنے ماتھے کی چوڑائی ناپیں۔پھر گال اور جبڑے کو بھی چوڑائی میں ناپیں۔آخر میں چہرے کی لمبائی ناپیں۔
مستطیل
اگر چہرہ لمبائی میں چوڑائی سے زیادہ ہے تو یہ چہرہ مستطیل کہلاتا ہے۔
اس چہرے میں ماتھا،گال اور جبڑا تینوں ایک جتنے چوڑے ہوتے ہیں۔اس چہرے پر بڑے اور چوڑے فریم کے چشمے لگانے چاہئیں۔چشموں کا فریم بھی موٹا اور واضح ہونا چاہیے۔
ہارٹ شیپ
اس چہرے پر جبڑے کے کونے نکلے ہوتے ہیں۔جبکہ گال چوڑے ہوتے ہیں۔ماتھا گالوں کی بانسبت زیادہ چوڑا ہوتا ہے۔اس چہرے پر ایوی ایٹر زیادہ چشمے جو نیچے کی طرف سے نوکیلے ہوں اچھے لگتے ہیں۔
بغیر فریم والے چشمے بھی اس چہرے پر جچیں گے۔
چوکور
اس چہرے کی لمبائی اور گالوں کے بیچ کا فاصلہ تقریباً یکساں ہوتا ہے۔جبڑے،گال اور ماتھے کی ایک ہی چوڑائی ہوتی ہے۔گول کناروں والے بیضوی یا چوکور چشمے اس چہرے کے لئے مناسب ہیں۔
ڈائمنڈ شیپ
یہ چہرہ ماتھے پر سے تھوڑا پتلا ہوتا ہے۔جبکہ جبڑا چوڑا اور تھوڑی نوکیلی ہوتی ہے۔اس چہرے پر بھی گول کناروں والے چشمے استعمال کرنے چاہئیں۔لیکن ان کی چوڑائی گالوں کی چوڑائی سے باہر نہیں ہونی چاہئیں۔

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Dhoop Ke Chashme" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.