Teri Ungli Mein Jachti Hai Angoothi Ek Sitare Si - Article No. 3388

Teri Ungli Mein Jachti Hai Angoothi Ek Sitare Si

تیری انگلی میں جچتی ہے انگوٹھی اک ستارے سی - تحریر نمبر 3388

انگلی میں پہنی جانے والی انگوٹھی ایسا زیور ہے جو پسندیدگی کے ساتھ ساتھ جذبات کی نمائندگی بھی کرتی ہے

بدھ 7 مئی 2025

ام زینب
خواتین مختلف زیورات استعمال کرتی ہیں جبکہ انگلی میں پہنی جانے والی انگوٹھی ایسا زیور ہے جو پسندیدگی کے ساتھ ساتھ جذبات کی نمائندگی بھی کرتی ہے۔اب اس میں جدید ڈیزائن، رنگ اور مختلف قسم کی دھاتوں اور پتھروں کے استعمال سے جدت آ گئی ہے، پتھر اور نگینہ جڑی انگوٹھیاں خواتین کو بے حد پسند ہوتی ہیں۔انگوٹھی چونکہ ہلکا پھلکا زیور ہے اس لئے انہیں بغیر کوفت کے پہنا جا سکتا ہے۔
منگنی کا فنکشن تو جڑا ہی انگوٹھی سے ہے۔اس کے بغیر منگنی کا تصور ہی مکمل نہیں ہوتا، پاکستان میں عموماً سونے، چاندی اور ہیرے کی انگوٹھیاں منگنی میں پہنائی جاتی ہیں۔سٹین لیس اسٹیل اور سن شائن سے بنی انگوٹھیاں آج کل بے حد مقبول ہیں۔ان کی خاصیت یہ ہے کہ ان کی رنگت خراب نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

اگر یہی انگوٹھیاں انگلیوں کی ساخت، جسامت اور رنگ کے اعتبار سے پہنی جائیں تو ہاتھوں کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔

نازک انگلیوں میں نازک انگوٹھیاں ہی اچھی لگتی ہیں۔اسی طرح موٹی اور بھاری انگلیوں پر نازک انگوٹھیاں اور چھلے بھدے معلوم ہوتے ہیں۔
انگوٹھیاں محض خواتین میں ہی مقبول نہیں بلکہ مردوں میں بھی ان کا استعمال کثرت سے ہوتا ہے۔جس میں سونے چاندی اور انواع و اقسام کے پتھروں کی انگوٹھیاں شامل ہیں۔اس کے علاوہ انٹیک بھی خواتین اور مردوں دونوں میں یکساں مقبول ہیں۔
شادی بیاہ کے موقع پر بھی زیورات کی اہمیت کسی سی ڈھکی چھپی نہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف لاہور میں شادیوں کے موسم میں 10 سے 15 کروڑ روپے کے زیورات بنتے ہیں۔غریب اور درمیانے طبقے کے گھرانوں میں 40 سے 50 ہزار روپے کے زیورات کی خریداری پر خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ امیر گھرانوں میں ایک لاکھ سے 15 لاکھ روپے تک زیورات پر صرف ہوتے ہیں۔
اس میں شک نہیں کہ زیور کوئی بھی ہو، اس نے ہمیشہ ہی صنف نازک کو متاثر کیا ہے اور بعض زیورات کے ڈیزائن تو اس قدر نظر نواز ہوتے ہیں کہ خواتین ان کے سحر میں کھو جاتی ہیں۔
سونے کی انگوٹھی بالخصوص نکھرتے زیورات پہننا تمام خواتین کو بے حد پسند ہوتا ہے۔دکانوں پر خوبصورت نقش و نگار والی سونے کی انگوٹھیاں دیکھ کر خواتین میں انہیں لینے کی خواہش ابھرنے لگتی ہے۔آج کے دور میں سونے کی انگوٹھیاں، زیورات عام طور پر پہن کر نہیں رکھ سکتے، بلکہ کسی خاص موقعے یا شادی کی تقریبات پر ہی انہیں زیب تن کیا جا سکتا ہے۔
مورخین کے مطابق شادیوں میں دلہن کو سونے کی انگوٹھی یا دیگر زیورات دینے کے رواج کے بارے میں وثوق سے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ کتنی پرانی روایت ہے تاہم بعض تاریخ دانوں کے مطابق یہ رواج تقریباً چھ ہزار سال پرانا ہے اور کچھ اسے تین سے چار ہزار سال پرانا بھی کہتے ہیں۔
چارلز پناتی نے اپنی کتاب Extraordinary Origins Of Everyday Things میں لکھا ہے کہ شادی میں دلہن کو سونے کی انگوٹھی دینے کا رواج تقریباً تین ہزار سال پرانا ہے اور اس کا پہلا استعمال فراعنہ مصر کے تیسرے دور میں ہوا تھا۔
اس کے بعد مصنف کے مطابق اس کا استعمال سلطنت روم میں بہت عام ہوا اور اسی زمانے میں ہی سونے کو شادی کی انگوٹھی بنانے میں استعمال کرنے کا آغاز ہوا۔اس سے پہلے لوہے کی انگوٹھی بھی دی جاتی تھی۔اس کتاب میں مزید درج ہے کہ انگوٹھی کی گول شکل کو شادی میں استعمال کرنے کا تعلق سلطنت مصر کے صدیوں پرانے عقیدے سے ہے جس کے مطابق گول شکل نہ ختم ہونے والے رشتے کی عکاسی کرتی تھی اور انگوٹھی کے درمیان خالی جگہ ایک نئی زندگی میں داخل ہونے کا دروازہ سمجھی جاتی تھی۔
منگنی یا شادی کی انگوٹھی زیورات کا وہ اہم حصہ ہے جسے لڑکی پہنتی تو اپنی نازک انگلی میں ہے لیکن تمام عمر اسے اپنے دل کے قریب رکھتی ہے۔یعنی یہ چھوٹی سی انگوٹھی زندگی بھر کے دلنشیں احساس کا نام ہے۔شادی کی تقریب ہو، ڈنر پر جائیں یا بچوں کے ساتھ سیر کو جانا ہو، لڑکی یہ انگوٹھی ضرور پہنتی ہے۔

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Teri Ungli Mein Jachti Hai Angoothi Ek Sitare Si" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.