آپ کے والدین نے سخت محنت کرکے سندھ کی اس عظیم درسگاہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بھیجا ہے، آپ پر لازم ہے کے اپنے والدین کی امیدوں پر پورا اتریں،سخت محنت و لگن سے اپنی تعلیم مکمل کرکے علامہ آئی آئی قاضی، ایلسا قاضی اور دیگر مثالی شخصیات جیسے بن سکتے ہیں

شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کا نئے آنے والے طلباء سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 19:54

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہاہے کہ ’’دنیا کے ہر ماں اور باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں لیکن ہر بچہ یونیورسٹی تک نہیں پہنچ پاتا۔آپ کی خوش قسمتی نے آپ کو اس ادارے تک پہنچایا ہے۔ آپ کو احساس ہونا چاہیے کہ اس خوش قسمتی کو ذمہ داری سے نبھانا ہے اور اعلیٰ مقصد حاصل کرنا ہے۔

یونیورسٹی میں آپ کو قابل اساتذہ ملیں گے جو آپ کی ہر مرحلے پر رہنمائی کریں گے ان خیالات کا اظہار شیخ الجامعہ سندھ نے نئے آنے والے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ان کی زندگی کا اہم دن ہے جامعہ سندھ صوبہ سندھ کی قدیم ترین اور سب سے بڑی جامعہ ہے، جس میں 30 ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جو ملک کے روشن مستقبل کے ضامن ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر برفت نے طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کے والدین نے سخت محنت کرکے ان کو سندھ کی اس عظیم درسگاہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بھیجا ہے، اب ان پر لازم ہے کے وہ اپنے والدین کی امیدوں پر پورا اتریں۔انہوں نے کہا کہ سخت محنت و لگن سے اپنی تعلیم مکمل کرکے، ان میں سے علامہ آئی آئی قاضی، ایلسا قاضی اور دیگر مثالی شخصیات جیسے بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ کا بنیادی مقصد طلباء کو تعلیم و تربیت فراہم کرنا ہے یہاں کے اساتذہ سخت محنتی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، جو اپنی شاندار تعلیمی مہارتیں طلباء میں منتقل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا پانچ بیٹیوں کا باپ ہونے کے ناطے اور معاشرے کا ایک پڑھا لکھا اور باشعور فرد ہونے کی حیثیت سے ان کے جذبات خواتین کے لیے قدر، عزت و احترام والے ہیںوہ ہمیشہ خواتین کی تعلیم و ترقی کے حامی رہے ہیں انہوں نے وہاں موجود طالبات کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ ان میں سے ہر ایک کو اپنی بیٹی سمجھتے ہیں اور وہ جب ان سے مخاطب ہوتے ہیں تو ان کے ذہن میں اپنی بیٹیوں کا عکس نظر آتا ہے انہوں نے طلباء کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ معاشرے کے پڑھے لکھے اور مہذب فرد ہونے کے ناطے اپنے ساتھ پڑھنے والی اور جامعہ کی دیگر لڑکیوں کو اپنی بہنوں کی طرح سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ باعزت رویہ اختیار کریں۔

ڈاکٹر برفت نے طلباء کو نصیحت کی کہ وہ اپنے والدین کا زیادہ سے زیادہ احترام اور قدر کریں انہوں ان پر زور دیا کہ آج جب وہ اپنے گھر جائیں تو اپنے والدین کو بتائیں کہ ہمارے وائس چانسلر نے آج ہمیں خصوصی نصیحت کی ہے کہ آپ کے قدم بوسی کرکے آپ کی دعائیں لیںاس موقع پر ڈاکٹر برفت نے کچھ اعلانات بھی کیے، جن میں یونیورسٹی کو ’’نو سموکنگ زون‘‘ قرار دینے، مرحومہ نائلا رند کے نام پر پودے لگانے، کلاسز نہ ہونے کی صورت میں موبائل کے ذریعے پیغام دینے اور ان کلاسز کے لیے فوری متبادل انتظام کرنے، بیورو آف اسٹیگس کی جانب سے طلباء کے کوڈ آف کنڈکٹ تیار کرنے، اساتذہ و طلباء کی حاضری کو صد فیصد یقینی بنانے اور طلباء کو ماں باپ پر بوجھ بننے کے بجائے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے لائحہ عمل طے کرنا شامل ہے اس موقع پر ڈاکٹر برفت نے دو منفرد نعرے بھی متعارف کروائے جن میں ’’ہاں، ہم کامیاب ہو سکتے ہیں - سب کچھ کر سکتے ہیں‘‘ اور ’’آؤ اپنی جامعہ سے پیار کریں‘‘ شامل تھے۔

تقریب کے آغاز میں بیورو آف اسٹیگس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فدا حسین چانڈیو نے اپنے استقبالیہ خطاب میں طلباء کو مختلف سرگرمیوں میں حصہ لینے کی دعوت دی۔ اس کے سابق وائس چانسلر اور لاڑ کیمپس بدین کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلھوڑو نے ڈاکٹر برفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کو اپنے دور میں لائی گئی اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں طلباء، مختلف کیمپسز کے پرو وائس چانسلرز، ڈینز، مختلف شعبوں کے سربراہان، اساتذہ، افسران و ملازمین نے شرکت کی۔ اس سے قبل پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو، رجسٹرار غلام محمد بھٹو، ڈاکٹر اظہر علی شاہ، ڈاکٹر عرفانہ ملاح اور دیگر اساتذہ و افسران کے ساتھ علامہ آئی آئی قاضی، ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ اور پروفیسر ڈاکٹر عابدہ طاہرانی کی مزاروں پر فاتحہ خوانی کی، جس کے بعد ماروی گرلز ہاسٹل کا دورہ کرکے، ہاسٹل کی پرووسٹ ڈاکٹر انیلا سومرو سے ہاسٹل کے امور و انتظامات کے بارے میں تفصیلی معلومات لیں۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں