پشتونخواملی عوامی پارٹی پشتون افغان ملت کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے،پارٹی رہنماء

ہمیشہ ظلم وجبر ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے جہر پر مظلوم عوام کا ساتھ دیا ہے ،تقریب سے خطاب

منگل 17 جنوری 2017 22:58

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی پشتون افغان ملت کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے پشتونخوامیپ نے ہمیشہ ظلم وجبر ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے جہر پر مظلوم عوام کا ساتھ دیا ہے پشتونخوامیپ پشتونخوا وطن کے ہر سفید ریش اور جوانوں کو پارٹی میں شامل کرکے قوم کو ایک جھنڈے تلے متحد کرنا چاہتی ہے اور پارٹی کو ہر سفید ریش اور جوانوں کی مزید ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن ورکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات ڈسٹرکٹ چیئرمین پشین محمد عیسیٰ روشان ، ضلعی معاون سیکرٹری عبدالحق خان ابدالی ، پارٹی کے بزرگ رہنماء سید گل دین آغا ، سید عبدالشکور آغا ، سید سرور آغا نے کلی یٰسین زئی میں شمولیت کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کونسلر سید سرور آغا کی قیادت میں 65افراد نے جمعیت سمیت مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہوکر پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح صرف ووٹ نہیں بلکہ ووٹ کے آنے سے پہلے پشتونخوامیپ کی تحریک مسلسل قربانیوں پر محیط ہے اور اس تحریک نے ہمیشہ ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی ، آئین اورقانون کی حکمرانی، سماجی انصاف ، قومی برابری ، سیالی اور مظلوم عوام کے حقوق واختیارات کیلئے قربانیوں سے لبریز جدوجہد کی ہے اور پشتونوں کیلئے وہ تمام حقوق اور اختیارات چاہتے ہیں جو ملک کے دوسرے قوموں کو حاصل ہے ۔

جس طرح ملک میں دوسرے قوموں کے نام سے صوبے قائم ہیں اور ان کے وجود اور اختیارات کو تسلیم کیا گیا ہے اسی طرح پشتونخوا وطن کی غیر فطری تقسیم کو ختم کرکے سبی کے میدانوں سے لیکر چترال تک پشتونخوا وطن پر مشتمل پشتون قومی خود مختار صوبے کا قیام اور اس میں پشتونخوا وطن کے عوام کی جمہوری اقتدار پشتوزبان کو قومی زبان کا درجہ دینے اور پشتونوں کو اپنے قومی وسائل پر اختیار چاہتے ہیں۔

لہٰذا پشتونخوامیپ اپنے وطن کی غیور عوام کی آزادی ،ترقی خوشحالی اور پر امن زندگی سمیت ہر قسم کے مشکلات سے نجات دلانے والی وطن دوست عوام دوست پارٹی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ نے خان شہید کے تاریخی جدوجہد سے لیکر آج تک تاریخ میں کبھی بھی کسی آمر ظالم جابر ناانصافی اور عوام کے حقوق واختیارات پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا کبھی ساتھ نہیں دیا ہے بلکہ ہر وقت محکوم قوموں اور مظلوم عوام کے حقوق واختیارات کے لئے جدوجہد کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ سے ثابت ہے کہ پشتونخوا وطن میں ایسے سیاسی عناصر کی ہمیشہ یہ ناپاک کوشش اور سازش رہی ہے کہ وہ پشتون قومی تحریک کے ہر اول دستے پشتونخوامیپ کی مخالفت کرتے ہوئے اس کی جدوجہد کو خدانخواستہ کمزور کریں اور اس میں ایسے عناصر بھی موجود ہے جو مختلف آمریتوں کے دور کے پیدوار ان کے ساتھ شریک اقتدار رہے ہیں اور آج عوام کے ووٹ اور جمہوریت کے بڑے دعوے دار بن چکے ہیں جبکہ یہ تمام عناصر پشتونخوا وطن کی قومی تشخص قومی وحدت کی بحالی اور ان کے عوام کے حقوق واختیارات پر چھپ سادھ لیئے غیروں کی سیاست کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ ہر قسم کی دہشتگردی انتہا پسندی اور فرقہ وایت کی مذمت کرتی ہے 8 اگست کے سانحہ اور پولیس ٹریننگ کالج کے شہدا کی المناک واقعات کبھی بھی بھول نہیں سکتے ۔ اس میں ملوث ملزم قومی مجرم ہے۔ پشتونخوامیپ کے قائد محترم مشر محمود خان اچکزئی کی اسمبلی میں ایسے المناک واقعات پر بار بار اور تاریخی موقف پر سپریم کورٹ کے کمیشن سمیت حالات میں مہر تصدیق ثبت کی ہے ۔

پشتونخوامیپ اور اس کے قائد کیخلاف نام نہاد واویلاکا مقصد پشتون قومی تحریک کو کمزور کرنیکی ناکام کوشش کی کھڑیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل تک دہشتگردی اور دھماکوں پر چپ سادھ لینے والے آج دہشتگردی کی مخالفت کررہے ہیں جبکہ یہ عناصر اب بھی اپنے آپ میں خود مختار نہیں۔ پشتونخوامیپ واضح طور پر قرآن پاک کے اس حکم کے مطابق ہر فورم پر واضح کرچکی ہے کہ ایک انسان کے بلاجواز قتل تمام انسانیت کی قتل کے برابر ہے ۔

لہٰذا تمام سیاسی جمہوری قوتوں کا فرض ہے کہ وہ دہشتگردی کیخلاف متحدہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ میں جوق در جوق عوام کی شمولیت قابل تحسین ہے لہٰذا پارٹی عہدیداروں اور کارکنوںکو غرور اور تکبر سے دور رہنا ہوگا اور اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنی جدوجہد کو پارٹی اصولوں کے مطابق مزید منظم کرناہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال قبل ماضی کی صوبائی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور عوام دشمن اقدامات کوئٹہ شہر سمیت پشتون بلوچ تمام علاقوں پر بدترین بدامنی اور لاقانونیت مسلط تھی کوئٹہ سمیت ہر شہر اور علاقے میں سر شام تمام لوگ اپنا کاروبار بند کردیتے تھے ہر گلی کے چوراہے پر لوگوں کو لوٹا جاتا تھا صوبے کے کسی بڑی شاہراہ پر لوگ سفر نہیں کرسکتے تھے ۔

کراچی میں پشتون عوام سمیت کسی کا سرومال محفوظ نہیں تھا اور حکومت کے ہوتے ہوئے ہر شعبہ زندگی میں عوام پر بدترین انارکی مسلط تھی لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے ہر سطح پر حکومت رٹ بحال کرتے ہوئے امن وامان سمیت ہر شعبہ زندگی کو ماضی کی نسبت بہتری کی راہ پر گامزن کردیاہے جو تمام عوام کے سامنے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کا استحکام اور جمہوریت کی مضبوطی آئین وقانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، آزاد الیکشن کمیشن ، قوموں کی برابری ، ان کے حقوق واختیارات کو عملاً تسلیم کرنے میں ہیں اور افغانستان کے استقلال کے احترام کے ساتھ وہاں پر ہر قسم کے مداخلت کے خاتمے امن کے قیام اور تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری اور باہمی احترام کے تعلقات چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پشتون قومی صوبے کے قیام تک اس پشتون بلوچ صوبے میں قومی برابری لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا سیاست کا مقصد جمہوریت کو کمزور کرکے اپنی ذاتی انا کی تقیم اور عوام کے حق رائے دہندگی سے انکار کے مترادف ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں کیونکہ دھرنا سیاست کو جن افراد اور قوتوں کی تائید حاصل تھی اب ان سے پردہ اٹھ چکا ہے ۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں