لسبیلہ بھر میں مضر صحت ماوے اور گٹکے پر پابندی کے باوجود سرعام فروخت جاری ،ضلعی انتظامیہ گٹکا فروشوں کے سامنے بے بس

پیر 26 جولائی 2021 22:57

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2021ء) لسبیلہ بھر میں مضر صحت ماوے اور گٹکے پر پابندی کے باوجود سرعام فروخت جاری ،ضلعی انتظامیہ گٹکا فروشوں کے سامنے بے بس، بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں آبادی کے تناسب کے لحاظ سے سب سے زیادہ گھٹکا،ماوا پاکستان کے صوبے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں کھایا جاتا ہے،عوامی حلقوں کا وزیراعلیٰ بلوچستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں مضر صحت ماوے اور گٹکے کی خرید و فروخت عروج پر ہے، لسبیلہ بھر میں اس میٹھے زہر میں کمسن بچے،بچیاں نوجوان بوڑھے اور خواتین میں یہ ناسور ان کی رگوں میں سرایت کرچکا ہے۔

اور ہزاروں اس سلو پوائیزن نشے کے عادی بن چکے ہیں گٹکے ماوے سے جگر کے عارضے سمیت زبان ،گلے،منہ کے کینسر جیسے موذی امراض کا سبب بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

گائوں اور شہروں میں اس کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے لسبیلہ بھر میں گٹکے اور ماوے کی سپلائے روزانہ لاکھوں روپوں کے حساب میں ہوتی ہے۔ اس میٹھے زہر کی پابندی صرف چند دن تک کی جاتی ہیں اس کے بعد اس بعد دوبارہ اس کی فروخت شروع ہوجاتی ہے،کئی بار لیبارٹریوں میں اس کو چیک کیا گیا ہے تو اس میں مضر صحت اور زہریلے اجزاء پائے گئے عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وزیر صحت،سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ لسبیلہ بھر سے اس مضر صحت زہرہلے گٹکے اور ماوے پر پابندی عائد کی جائے تاکہ اس کے جانی و مالی نقصانات سے بچا جا سکے

متعلقہ عنوان :