اے ڈی آر سنٹر کے قیام کا مقصد عوام کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے ‘ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید مظفر علی شاہ

ان سنٹرز کے قیام سے عوام کے پیسے اور وقت کی بچت ہو گی اور عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ بھی کم ہو گا‘ جوڈیشل کمپلیکس میں مصالحتی نظام عدل /اے ڈی آر سنٹر کے افتتاح کے موقع پر گفتگو

جمعرات 1 جون 2017 19:46

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2017ء)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصورسید مظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ مصالحتی نظام عدل /اے ڈی آر سنٹر کے قیام کا مقصد عوام کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے ‘ان سنٹرز کے قیام سے نہ صرف عوام کے وقت اور پیسے کی بچت ہو گی بلکہ عدالتوں پر سال ہا سال سے مقدمات کا بوجھ بھی کم ہو گا ‘مصالحتی نظام کے تحت فریقین مقدمہ باہمی رضا مند ی سے میڈی ایٹر کے ذریعے خود حل کروا سکیں گے ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز جوڈیشل کمپلیکس میں مصالحتی نظام عدل /اے ڈی آر سنٹر کے افتتاح کے موقع پر کہی ۔اس موقع پر ایڈیشنل سیشن جج صفدر علی بھٹی‘سینئر سول جج محمدسجاد قاسم ‘سینئر سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ شمائلہ یعقوب‘انچارج مصالحتی سنٹر اے ڈی آر سول جج فرزانہ کوثر فرمان‘ صدر بار ایسوسی ایشن قصور ملک ریاض احمد خاں‘ جنرل سیکرٹری میاں منور حیات بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید مظفر علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جناب سید منصور علی شاہ کے ویژن کے تحت آج سے سول کورٹس میں مصالحتی نظام عدل /اے ڈی آر سنٹرکا آغاز کیا جارہا ہے جس کا مقصد جلد از جلد مقدمہ جات کی سماعت اور انصاف کی بروقت فراہمی کو ممکن بنانا ہے تا کہ فریقین سال ہا سال کی روایتی مقدمہ بازی میں الجھنے کی بجائے باہمی رضا مند ی اور مفاہمت کے اصول پر جلد ازجلد اپنے مسائل حل کر سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ مفاہمتی نظام عدل نہ صرف وقت اور پیسے کی بچت کا سبب ہے بلکہ ہمیشہ کیلئے فریقین کے درمیان مقدمہ بازی سے نجات کا ذریعہ بھی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقین باہمی رضا مند ی سے مصالحتی سنٹر کے ذریعے کئے گئے فیصلوں کے پابند ہونگے ۔اے ڈی آر سنٹر میں مقدمے کا طریقہ کار انتہائی سادہ اور آسان ہے جو فریقین اپنا مقدمہ اے ڈی آر سنٹر سے حل کرانے کے خواہشمند ہوں وہ متعلقہ عدالت کے جج صاحب کو زبانی یا تحریری طور پر اپنا مقدمہ اے ڈی آر سنٹر منتقل کرنیکی درخواست دے سکتے ہیں جس پر کسی قسم کی سٹمپ ڈیوٹی یا کورٹ فیس درکار نہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ اے ڈی آر سنٹر کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہاں فریقین کی مشاورت اور رضا مند ی سے کیس کا فیصلہ ایک ہی دن میں ممکن ہے جس سے فریقین کو سال ہا سال کی مقدمہ بازی سے ہمیشہ کیلئے جان چھوٹ جا ئے گی کیونکہ دونوں فریقین کی رضا مند ی سے مصالحتی سنٹر میں کئے گئے فیصلے کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا ۔ مزید برآں اے ڈی آر سنٹر کے قیام سے عدالتو ں پر مقدمات کا بیجا بوجھ بھی کم ہو گا اور لوگوں کو جلد ازجلد انصاف کی فراہمی بھی ممکن ہو سکے گی ۔

انہوں نے بتایا کہ سول جج فرزانہ کوثر فرمان کومصالحتی نظام عدل / اے ڈی آر سنٹر قصور میں بطور میڈی ایٹر تعینات کیا گیا ہے جنہوں نے آج سنٹر کے قیام کے پہلے دن ہی دونوں فریقین کی مرضی سے ایک بہت پرانے مقدمے کا فیصلہ کر کے اس نظام کی ضرورت اور اہمیت پر مہر ثبت کر دی ہے ۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں