
رانگ نمبر
ہفتہ 10 جنوری 2015

فرخ شہباز وڑائچ
(جاری ہے)
اگر میں فلم پر بات کروں توفلم پی کے ایک ہندی فلم ہے جس کا موضوع عام ہندی فلموں سے بہت مختلف نظر آتاہے۔
بھارتی ادکار عامر خان اس فلم کے مرکزی کردار ہیں۔اس فلم سے ہٹ کر بھی بات کروں تو عامر خان کی فلمیں ہمیشہ روایت شکن ثابت ہوتی ہیں ۔اس سے پہلے” تھری ایڈیٹس،تارے زمیں پر“ کی کھڑکی توڑ کامیابی آرٹ کی صحیح روح کے ساتھ کامیابی ظاہر کرتی ہیں۔بھارتی ادکار ہمیشہ اچھوتے موضوعات لے کر آتے ہیں۔فلم پی کے شروع سے اختتام سے دیکھنے والوں اپنے ساتھ جوڑے رکھتی ہے۔ فلم کا انوکھا نام ”پی کے“عامر خان کے کردار سے تعلق رکھتا ہے۔دماغ کی کھڑ کیوں پر دستک دینے والے سوالات اٹھانے پر ہر کوئی مرکزی کردار کو پی کے نام سے پکارتا ہے۔یہ پہلو کتنا خوبصورت ہے کہ ہمارے ہاں جو سوال اٹھاتا ہے اسے سب بہکا ہوا سمجھتے ہیں ٹھیک اسی طرح اس فلم کے ہیرو کو سب پی کے ،کے نام سے پکارتے ہیں۔جس خوبصورتی سے عامر خان نے مرکزی کردار نبھایا ہے یہ بات یقین اور دعوے سے کہی جاسکتی ہے کہ اگر اس کردار کو عامر خان کے علاوہ کوئی کرتا تو شاید فلم کامیاب نہ ہوپاتی۔ فلمی دنیا میں کچھ کردار ایسے ہوتے ہیں جو کسی ایک اداکار پر مکمل پورے اترتے ہیں، عامر خان نے پی کے کے کردار کو نہایت ہی شاندار انداز سے ادا کیا ہے۔ فلم کے مشہور ہونے کی خاص وجہ بھی عامر خان اور فلم کا موضوع ہیں۔ فلم کی کہانی کو تحقیق اور خوبصورتی سے لکھا گیا ہے اور اسی طرح خوبصورتی سے فلمایا بھی گیا ہے۔ پی کے کی کہانی کچھ اس طرح ہے کہ جیسے انسان دوسرے سیاروں پر زندگی کو ڈھونڈنے کے لیے تحقیق کرتے ہیں اور ان پر جاتے ہیں اسی طرح ممکن ہے کہ کسی سیارے پر زندگی ہو اور وہاں کے لوگ اس دنیا پر تحقیق کے لیے آرہے ہوں۔ اسی طرح ایک اسپیس شپ راجھستان بھارت میں اترتی ہے جس میں سے پی کے یعنی عامر خان زمین پر قدم رکھتے ہیں۔ اسی صحرا میں پی کے کا ریموٹ کنٹرول جو دراصل اسپیس شپ کو واپس بلانے کا ذریعہ ہوتا ہے ایک چور چھین کر بھاگ جاتا ہے۔ فلم کی اصل کہانی دوسرے حصہ میں شروع ہوتی ہے جب پی کے اپنا ریموٹ کنٹرول تلاش کرنا شروع کرتا ہے۔ وہ مختلف لوگوں سے پوچھتا ہے پولیس کے پاس بھی جاتا ہے سب اس سے یہی کہتے ہیں کہ تمہاری مدد صرف بھگوان ہی کرسکتا ہے یہاں سے وہ حصہ شروع ہے جس پر بھارت میں کافی شور جاری ہے۔ پی کے کو معلوم ہوتا ہے کہ زمین پر ہر انسان بھگوان یا خدا کو مانتا ہے اور اس کی کہی باتوں پر عمل کرتا ہے اور عبادت کرتا ہے لیکن کوئی یہ نہیں جانتا کہ بھگوان کہاں ہے۔ پی کے پہلے تو اپنا مذہب تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ کس مذہب کا ہے لیکن وہ ناکام رہتا ہے پھر وہ تمام مذاہب کی تعلیمات پر عمل شروع کردیتا ہے کہ شاید کسی مذہب کا بھگوان اس کی مشکل حل کردے۔اسی طرح مذہب کے بارے میں فلم جاری رہتی ہے جس میں مذہب کے نام پر کافی غلط عمل اور باتیں جن پر عمل کیا جاتا ہے کو بھی سوال بنایا گیا ہے اسی طرح ایک دن پی کے(عامر خان) کو ایک دن اپنا ریموٹ نظر آتا ہے جسے ایک ہندو گرو بھگوان شیو کی ڈگڈگی کا ٹوٹا ہوا “منکا” کہ کر کر اور اس سے کہانیاں جوڑ کر کہ جو اس کو دیکھے کا اس کی تمام مشکلیں حل ہوجائیں گی، ایک مندربنانے کے لیے پیسے جمع کررہا ہوتا ہے جہاں اس ریموٹ کو رکھا جائے۔ یہاں سے پی کے اپنا ریموٹ اس گرو سے حاصل کرنے کے لیئے کوشش شروع کرتا ہے جس میں پی کے کی مدد انوشکا شرما یعنی فلم میں جگت جنانی (جگو) جو کہ ایک صحافی ہوتی ہے کرتی ہے۔ یہاں سے رانگ نمبر والی کہانی شروع ہوتی ہے جو اس فلم کا سب سے دلچسپ حصہ ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ فلم دیکھیں کہ پی کے یہ رانگ نمبر کی کہانی دراصل ہے کیا۔ یہ فلم مذہب کے ٹھیکیداروں پر تنقید کرتی ہے نہ کہ کسی مذہب پر، یہ روایتی مذہبی رسومات اور طریقوں کو چھوڑ کر براہ راست خدا سے تعلق قائم کرنے پر زور دیتی ہے، بہت سے لوگ ابھی تک اس فلم کا مقصد سمجھ نہیں پائے، کوئی اسے دہریت کا پرچار کرتی فلم کہہ رہا ہے تو کوئی اسے اپنے مذہب کی توہین سے جوڑ رہا ہے۔کئی دوست اسے لادینیت کی حمایت میں دلیل کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،مگر ایک بات تو طے ہے عامر خان نے اس فلم کے ذریعے بہت سے ایسے سوالات اٹھا دیے ہیں جن کے جواب تو دور کی بات ان پر بات کرنا بھی برا سمجھا جاتا ہے۔ایک سوال جو سب سے زیادہ اہم ہے ہم سب کب تک رانگ نمبر کے چکروں میں پھنسے رہیں گے۔۔۔؟ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.