لال حویلی سے اقوام متحدہ تک

اتوار 6 ستمبر 2020

Farrukh Shahbaz Warraich

فرخ شہباز وڑائچ

شیخ رشید پاکستانی سیاست کا ایسا انوکھا کردار ہے جب بھی سیاسی تاریخ لکھی جائے گی۔ آپ انہیں فراموش نہیں کرپائیں گے۔ جو بات د ل میں ہے وہ عوام کے سامنے بلا جھجک کہہ ڈالتے ہیں۔ ماضی پر شرمندہ نہیں ہوتے ۔ آج جب مشرف کے ساتھی ان کا نام نہیں لیتے یہ پرویز مشرف کی حمایت میں آج بھی ویسی ہی بات کرتے ہیں جیسے ان کی کابینہ میں رہ کر کیا کرتے تھے۔


لال حویلی کے نیچے کتابیں بیچنے سے 14وزارتوں تک کا سفر بتانے میں شرماتے نہیں۔شیخ رشید کی نئی کتاب ”لال حویلی سے اقوام متحدہ تک“ مارکیٹ میں آچکی ہے۔ ان کے ساتھ ہونے والی نشست اور کتاب میں کیے گئے کچھ انکشافات قارئین کے سامنے رکھ رہا ہوں۔
شیخ رشید نے بتایا کہ ان کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ وہ سورج کو کبھی خود سے پہلے طلوع نہیں ہونے دیتے۔

(جاری ہے)

چاہے کچھ بھی ہو میرا ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے اپنا کام شروع کر دوں۔ شیخ رشید نے کورونا کا شکار ہونے کے دوران انجیکشن نہ ملنے کا واقعہ سناتے ہیں ” میرے لیے انجیکشن کا انتظام پاک فوج نے کیا۔آرمی چیف اور جنرل افضل نے ہدایت کر کے میرے لیے انجیکشن کا انتظام کیا، جب ایک وفاقی وزیر کو انجیکشن نہیں مل رہا تو پھر ایک غریب کو کیسے مل سکتا ہے“۔

شیخ رشید کہتے ہیں جی ایچ کیو میں سب سیاستدان ملاقاتیں کرتے ہیں۔لیکن اعتراف کرنے سے گھبراتے ہیں۔میں جی ایچ کیو کے کھانوں میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو سے ملتا رہا ہوں۔مجھے کورونا ہوا تووہ زندگی کا مشکل ترین وقت تھا،اس وقت ماں بہت یاد آئی اور احساس ہوا کہ زندگی کچھ بھی نہیں۔یہاں تک کہ یہ سوچنا شروع کر دیا کہ مجھے کہاں دفنایا جائے گا۔

اب اپنی سیاست سے ریٹائر منٹ کے بارے میں بھی سوچ رہا ہوں۔

اپنی کتاب میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں دھرنوں کے حوالے سے کہتے ہیں دھرنے سے متعلق طاہر القادری اور عمران خان کے درمیان لندن میں معاملات طے پائے تھے، آزادی مارچ پر گوجرانوالہ میں حملہ ہوا تو عمران خان نے کنٹینر سے چوہدری نثار کو فون کیا، عمران خان اپنی تحریک طاہرالقادری کی تحریک سے الگ اور منفرد رکھنا چاہتے تھے۔

شیخ رشید نے لکھا ہے کہ عمران خان جو فیصلہ کرلیں پھر وہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر پیچھے نہیں ہٹتے، دھرنے میں عمران خان نے چینی سفیر کو پیغام بھیجا کہ چینی صدر پاکستان آئیں تو وہ راستہ کلیئرکر دیں دھرنے میں سرکاری ٹی وی کی طرف جانے کا فیصلہ کنٹینر پر ہوا تھا،فیصلے پر جاوید ہاشمی خفا تھے تاہم عمران خان فیصلہ کرکے گھر سے نکلے تھے کہ نواز حکومت کو گرانا ہے۔


راولپنڈی کے شیخ مسعود ایوب خان کی کنونشن مسلم لیگ میں تھے۔ انہوں نے کھانے کا بندوبست کیا ہوا تھا مجھے بہت بھوک لگی تھی میں ان کے کیمپ میں چلا گیا۔میرے سینے پر مادر ملت کا بیچ لگا تھا۔ چاول بانٹنے والے نے مجھے چانٹا رسید کیا اور کہا ” مال ایوب خان کا کھاتے ہو اور کام مادر ملت کے لیے کرتے ہو“
کابینہ کے ایک اجلاس میں سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کی بات آئی تو دو وزیروں کو بڑی تکلیف ہوئی۔

میں نے کابینہ میں تاریخی جملہ کہا جب تک میں وزیر ہوں سمجھوتہ ایکسپریس نہیں چلے گی کسی میں ہمت ہے تو چلا کر دکھائے“
2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس کے ڈبوں میں آگ لگنے سے درجنوں پاکستانی جان سے گئے۔میں نے بیان دیا یہ پلاننگ کے تحت ٓگ لگائی گئی ہے اس وقت کے وزیر خورشید قصوری اور خسرو بختیار کو میرا بیان پسند نہ آیا۔یہ دونوں اس وقت بھارت کا راگ الاپ رہے تھے۔


مظفر آباد وزیراعظم عمرا ن خان کے ساتھ گیا تو وزیراعظم اور شاہ محمود قریشی کی تقریر ہوئی۔ لوگ مجھے دیکھ کر نعرے لگارہے تھے۔ وہ چاہتے تھے میں ان سے خطاب کروں۔ مگر مصلحت اسی میں تھی کہ خاموش رہا جائے،کیونکہ میں نوکری کر رہا تھا۔سٹیج پر خاموش رہنا ہی میرے لیے بہتر تھا۔
پاکستان کی سیاست پر میرا تجزیہ ہے کہ غریب کی باتیں تو لوگ بہت کرتے ہیں،لیکن غریب کو ووٹ کوئی نہیں دیتا۔

اس معاشرے میں یہ نہیں دیکھا جاتا کہ کیا کہا جارہا ہے بلکہ یہ دیکھا جاتا ہے کون کہہ رہا ہے اور اس کا مقام کیا ہے؟
بینظیر بھٹو کی شہادت کے حوالے سے شیخ رشید نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ یہ درست نہیں کہ بینظیر کے قتل سے قبل آصف زرداری سے ان کے تعلقات کشیدہ تھے۔
 بینظیر بھٹو کے قتل سے 24 گھنٹے قبل جن شخصیات پر شک کا اظہار کیا گیا،ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا جبکہ پیپلز پارٹی کی عدم پیروی کے باعث بینظیر بھٹو کے حقیقی قاتل باعزت بری ہوئے۔


شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ چوہدری برادران بینظیر بھٹو کو این آر او دینے کے حق میں نہیں تھے،وقت نے پرویز مشرف کا موقف غلط اور چوہدریوں کا درست ثابت کیا۔
 پرویز مشرف وردی کے بغیر صدر بننا چاہتے تھے تاکہ بینظیر بھٹو وزیراعظم اور وہ خود صدر رہیں، پرویز مشرف بینظیر کو این آر او نہ دیتے تو آج ان کا یہ حال نہ ہوتا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :