کشمیر کا پیغام دنیا کے نام

ہفتہ 28 مارچ 2020

Hafiz Naeem

حافظ نعیم

وہ حسب معمول گھروں سے باہر اپنے اپنے کاموں پر ں نکلے تھے اتنے میں ایک آواز آتی ہے''گھروں سے باہر مت نکلو''یہ ایک ایسے سپاہی کی آواز تھی جو غصے میں بلکل لال لال اور الرٹ کھڑا تھا ،''تمہیں ہماری سرزمین چھوڑنی ہوگی '' ایک بے باک و نڈر حریت کے پیکر ایک کشمیری نے سپاہی کا کلام کاٹ تے ہوئے جواب دیا۔
اس کے بعد ہر گھر سے مرد و زن حریت کا علم تھامے نکل پڑے جن کے لبوں پر صرف ایک ہی نعرہ تھا
 ''ہم پاکستانی ہیں،پاکستان ہمارا ہے''
جس سے ان کی پاک وطن سے محبت روز روشن کی طرح عیاں تھی،ابھی یہ گھروں سے نکلنے اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیریوں کے استحقاق حریت کو دبوچ ڈالا اور بھارتی دستور میں موجود آرٹیکل 370 کو حذف کروادیا۔

(جاری ہے)


جوکہ کشمیر کی خود ارادیت کا ضامن تھا،بس اس اعلان کی دیر تھی کہ تمام کشمیری گھروں سے باہر نکل آئے اور ظالم وقت کے سامنے کلمہ حق کی صدا بلند کی جوکہ آج تک جاری ہے اور تا حریت جاری رہے گی مابعد اس کے تحریک حریت کو دبانے کے لئے بھارتی حکومت نے پوری وادی میں کرفیو لاگو کردیا ،مقبوضہ وادی میں آج اس اعلان کے بعد آٹھ ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن کرفیو اپنی جگہ برقرار ہے حتیٰ کہ اس میں نرمی تک واقع نہیں ہوئی،آج انسانیت کی علمبردار کو اس بات کا احساس قدر بہتر ہوگا کہ لاک ڈاؤن یا کرفیو کیا ہوتا ہے۔

۔؟
دوسری طرف ہمارے حکمران صرف اعلان پر اعلان کئے جا رہے ہیں پر کوئی عملی اقدام نظر نہیں آتا،میری جنت سی وادی میں آج ہمارے کشمیری بھائی اک ''نور الدین زنگی،محمد بن قاسم ،صلاح الدین ایوبی''جیسے شجاعت کے علمبرداروں کے منتظر ہیں،میری ماؤں،بہنوں کی عصمتیں لوٹی جارہی ہیں لیکن کوئی نظر کرم کرنے والا نہیں،میرے بچے تعلیم سے محروم ،کھیل کود سے دور پر کوئی دستگیری کرنے والا نہیں،آج اپنے آپ کو امن کا ٹھیکیدار سمجھنے والی عالمی قوتیں بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہیں،اگر پوری دنیا یونہی سکوت میں رہی تو اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بھی بے آواز ہے،جب کسی پر کڑکتی تو کڑکتی رہتی ہے۔


تاریخ شاہد ہے جب کبھی بھی دنیا نے ظلم پر سکوت کو ترجیح دی تو اس وقت اللہ تعالیٰ کے ابابیل آئے ہیں،ظلم کے آگے سر خم تسلیم کرنے والا بھی ظالم ہے۔
 ''ظلم تو پھر ظلم ہے بڑھتاہے تو مٹ جاتا ہے
 خون تو پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا''
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف ''الجہاد ''میں مرموز ہے ،اگر عالمی قوتوں نے مسئلہ کشمیر حل کرانا ہوتا تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے،حکومت پاکستان بھی بوکھلاہٹ اور بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے،ایٹمی قوت ہونے کہ باوجود خوفزدہ نظر آتی ہے،کسی نے اس بوکھلاہٹ کی کیا خوب تصویر کشی کی ہے۔


 شہ رگ کا وظیفہ ترک کرو ،یہ جھوٹ مسلسل مت بولو
 اک آدھ مہینہ سال نہیں،یہ پون صدی کا قصہ ہے
 تم شام و سحر یہ کہتے تھے ، کشمیر ہمارا حصہ ہے
 تم بھول چکے سب اپنا کہا،بس جھوٹ پہ مبنی وعدہ کیا
 تم نے جو بنائے میزائل،تم ان کی نمائش کرتے رہو
 ہم دیکھ نہ پائے آزادی،بچے تو ہمارے دیکھیں گے
آج دنیا تو آزاد ہے پر مری جنت نہیں آ ج ہم عالمی قوتوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ''مسئلہ کشمیر''اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروائیں،بصورت دیگر مقبوضہ وادی میں حریت کے علمبرداروں کی سونامی کو کوئی عالمی قوت نہ روک پائے گی۔
اے پروردگار عالم۔۔۔۔۔۔۔!
مری جنت کی حفاظت فرما(آمین)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :