بھارت ممبئی بم دھماکوں کے شواہد فراہم کرے،ثبوت ملنے پر خود کارروائی کرینگے،پاکستان،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی بننے کا فیصلہ آزادانہ نہیں تھا،یہ فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں کیا گیا، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی امور پر غلط فہمیاں دور کرنے کیلئے جرگے کے قیام کی تفصیلات کے سفارتی چینل کے ذریعے طے کی جائیں گی،ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

پیر 2 اکتوبر 2006 15:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اکتوبر۔2006ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت بم دھماکوں کے الزامات عائد کرنے کی بجائے ٹھوس شواہد فراہم کرے اور ہم خود اس کی تحقیقات کریں اور اگر کوئی ٹھوس چیز سامنے آتی ہے تو اس پر کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی بننے کا فیصلہ آزادانہ نہیں تھا تاہم یہ فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں کیا گیا ۔

سیکرٹری خارجہ کی سطح پر مذاکرات رمضان کے بعد متوقع ہیں ۔ بگلیہار ڈیم کے حوالے سے رواں سال کے آخر تک رپورٹ جاری ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی امور پر غلط فہمیاں دور کرنے کیلئے جرگے کے قیام کی تفصیلات سفارتی چینل کے ذریعے طے کی جائیں گی۔ حکومت نے القاعدہ ارکان کے عوض کوئی رقم نہیں لی۔

(جاری ہے)

پیر کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ابھی تک پاکستان کو دہشت گردی بارے ثبوت فراہم نہیں کئے وہ محض میڈیا پر الزامات کی بجائے ثبوت فراہم کریں تو تعاون کیا جا سکتا ہے۔

دہشت گردی اور مسئلہ کشمیر کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران مسئلہ کشمیر کو سائیڈ لائن نہیں کیا گیا یہ ہمارا کور ایشوہے۔ ہیومن رائٹس گروپ جن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل،واچ اور دیگر گروپ یہ مختلف ممالک بارے رپورٹیں پیش کرتے رہتے ہیں تاہم انہیں چاہیے کہ وہ اپنی رپورٹوں میں توازن رکھیں۔ کئی سو طلباء کو مدارس اور اسلامی گروپ کے اراکین کو گرفتار کیا گیا۔

یہ قومی مفاد میں تھا اس لئے یہ اقدام کیا گیا ۔ امریکہ کے حوالے سے القاعدہ کے مشتبہ اراکین کئے گئے ہین وہ پاکستانی نہیں تھے۔ یو ایس بل جو ایران کے خلاف پابندیاں باے ہے اس میں ایران میں کام کرنے والے کمپنیوں پر پابندیوں کے حوالے سے ہے۔ یہ امریکہ کا اندرونی معاملہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات جاری رہیں تاکہ پر امن حل نکالا جا سکے۔

بگلیہار ڈیم پر غیرجانبدار ماہر کی رپورٹ اس سال کے آخر میں متوقع ہے ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں میں حصہ لینے کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا۔ حکومت نے القاعدہ ارکان کی گرفتاری کے عوض کوئی رقم نہیں لی۔ یہ رقم مختلف افراد کو دی گئی ہے بھارت نیجو حالیہ الزامات لگائے ہین وہ بھی ماضی کی طرح محض الزامات ہیں اور اگر وہ ثبوت فراہم کریں تو ہم خود اس کی تحقیقات کریں گے اور اگر اس سلسلیمیں کوئی ٹھوس چیز سامنے آئی تو اس پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاہم بھارت نے ابھی تک ممبئی بم دھماکوں کا کوئی ثبوت پاکستان کو مہیا نہیں کیا۔

دینی مدارس میں تعلیمی اصلاحات کا پروگرام شروع کیا گیا ہے تاکہ وہ کمپیوٹر سائنس،میتھ اور دیگر علوم کی تعلیم حاصل کر سکیں ۔ ریگولر یونیورسٹیوں میں داخلہ لے کر مختلف شعبوں میں اپنی ذمہ داریاں نبھا سکیں ۔ کچھ مدارس نے خود کو رجسٹر کروایا ہے ۔ چند مدرسے انتہا پسندی اور نفرت کی تعلیم دے رہے ہیں ان کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جاج سکتی۔

ہم مدرسے میں اپنے مفاد کے لئے تبدیلی لا رہے ہیں ۔ صدر مشرف کا مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن بارے بیان ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔ یہ بیان امریکہ یا کسی دوسرے ملک کے دباؤ پر نہیں دیا جا رہا ہے۔ صدر مشرف کی کتاب کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت نے کبھی یہ نہیں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ آزادانہ تھا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے عالمی اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ آزادانہ نہیں تھا لیکن یہ قوم اور ملک کے مفاد میں کیا گیا تھا ۔

اس قسم کے فیصلوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں تو مشترکہ فیصلہ کرتے ہیں۔ تسلیم اسلم نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی امور کی غلط فہمیاں دور کرنے کیلئے جرگے کے قیام کی تفصیلات سفارتی چینل کے ذریعے طے کی جائیں گی