زرداری کی قیادت کے باعث پیپلز پارٹی میں اندرون خانہ شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں ۔ممتاز بھٹو

منگل 12 فروری 2008 17:28

کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین12 فروری2008 ) سندھ نیشنل فرنٹ کے سربراہ سردار ممتاز علی بھٹو نے کہا ہے کہ صوبوں کو خود مختاری دیئے بغیر یہ ملک مزید نہیں چل سکتا ہے ۔ ملک کو بچانے اور سیدھی پٹری پر لانے کے لئے صوبوں کو مکمل خود مختاری دینا ہوگی ۔ صوبائی خود مختاری کا جو پروگرام ہم نے 23سال پہلے دیا تھا۔ آج اسی پروگرام پر پورے ملک میں سیاست چل رہی ہے جو کہ خوش آئند بات ہے ۔

ہمیں دعائیں دیں کہ ساری سیاسی جماعتیں کہ ہم نے ان سب کو عاشق بنادیا ۔مختلف وفود سے کراچی کی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں ممتاز علی بھٹو نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کبھی بھی نہیں بنے گا ۔ کیونکہ اسے چھوٹے صوبوں کے عوام نے مسترد کردیا ہے اور نہ ہی قبول کریں گے اور خصوصاً سندھ کالا باغ ڈیم بننے سے ریگستان بن جائے گا ۔

(جاری ہے)

ا یشو کو کسی نہ کسی اہم مسئلے پر سے توجہ ہٹانے یا دبانے پر ہی اٹھایا جاتا ہے ۔ ہمارے سندھ کے علاقے تھر میں اتنا اہم کوئلہ ہے جس سے پوری ملک میں بجلی فراہم کی جاسکتی ہے لیکن یہاں پر سارا معاملہ کمیشن کا ہے کہ کون کہاں کیا کھائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی بڑی بدقسمتی ہے کرپشن اور رشوت خوری شناخت بن گئی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا مستقبل تباہ کن ہے کیونکہ یہ جااہل نااہل اور ان پڑھ ہیں اور زرداری کی اپنی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ زرداری کی قیادت کے باعث پیپلز پارٹی میں اندرون خانہ شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں لیکن اختلافات کا لاوا الیکشن کے بعد ہی پھٹے گا ۔ ممتاز بھٹو نے کہا کہ ملک میں بڑے بڑے سیاسی جماعتوں کے اتحاد اور الائنس بنے ہیں لیکن یہاں پر اتحاد کی سیاست ہیں چل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ ملک بچانے کے لئے ایک منشور اور نظریے پر متحد ہوجائیں ۔

ملک کا سب سے بڑا مسئلہ وفاقی نظام ہے اس وفاقی نظام سے ملک کا بیڑا غرق ہوچکا ہے اور اسی نظام سے ملک کا آدھا حصہ ماضی میں ٹوٹ چکا ہے اور ملک میں اس وقت افرتفری پھیلی ہوئی ہے انہوں نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امیدواروں کا ماضی جانے بغیر ووٹ نہ دیں اور عوام کو ہی ان بدکردار لوگوں کا راستہ روکنے میں اہم کردار ادا کرنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :