پاکستان اور برطانیہ کا دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت معاشی و تجارتی اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار،عالمی برادری کو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان اور افغانستان کی بھرپور مدد کرنی چاہئے ،ایسے اقدامات سے گریز کیاجانا چاہئے جن سے دو فریقوں کے درمیان مفاہمت کی بجائے مخاصمت پیدا ہو، زرداری گورڈن براؤن ملاقات میں ا تفاق

منگل 16 ستمبر 2008 19:21

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2008ء) پاکستان اور برطانیہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت معاشی و تجارتی اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان اور افغانستان کی بھرپور مدد کرنی چاہئے اور ایسے اقدامات سے گریز کیاجانا چاہئے جن سے دو فریقوں کے درمیان مفاہمت کی بجائے مخاصمت پیدا ہو۔

یہ اتفاق رائے صدر پاکستان آصف علی زرداری کی منگل کو یہاں ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ پر برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن سے ہونے والی ملاقات میں پیدا ہوا۔ یہ ملاقات جو پون گھنٹے کے لئے طے تھی تین گھنٹے تک جاری رہی جس میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ، دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات اور علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

صدر آصف زرداری نے انہیں ان اقدامات سے آگاہ کیا جو پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کی کامیابی کے لئے کر رہا ہے اور بتایا کہ پاکستان نے جتنی قربانی دی ہے کسی اور ملک نے نہیں دی پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور اس جنگ میں ہمارے سینکڑوں فوجی اور ہزاروں افراد اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں حتی کہ ملک کی عظیم سیاسی رہنما اور پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو بھی اس کا شکار ہوئیں۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور برطانوی وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی کامیابی کے لئے پاکستان اور افغانستان کی بھرپور مدد کرنی چاہئے مشترکہ اعلامیہ میں پاک افغان سرحد سے دہشت گرد ی کے واقعات پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ یہاں کی صورتحال تشویشناک ہوچکی ہے ۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ کی طرح اب بھی جمہوریت کی مدد کرے گاامید ہے کہ امریکہ اب پاکستانی علاقوں میں کارووائی نہیں کریگا۔انہوں نے کہا کہ وہ برطانوی قیادت سے ملاقات سے مطمئن ہیں،برطانیہ نے ہمیشہ جمہوریت کی مدد کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ برطانیہ جمہوریت کی مدد جاری رکھے گا۔

پاکستان پر امریکی حملوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انھوں نے کہا کہ وزیرا عظم گورڈن براون پاکستان کی موجودہ صورتحال سے آگاہ ہیں اور پاکستان کی مدد کرنا چاہیتے ہیں اورانھوں نے اتفاق کیا ہے کہ پاکستانی سر زمین ہر امریکی حملے سود مند چابت نہیں ہوں گے۔اور یہ جمہوریت کے لیے نقصان دہ ثابت ہونگے ۔انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ برطانیہ پاکستانی موقف کے بارے میں دیگر ممالک کو بھی اعتماد میں لیں گے اور توقع کرتے ہیں کہ امریکی میزائل حملے آئندہ نہیں ہونگے ۔

اس سے قبل صدر آصف علی زرداری کا 10ڈاوٴننگ اسٹریٹ پہنچنے پر برطانوی وزیراعظم گورڈن براوٴن نے انکا استقبال کیا ۔اس ملاقات میں دونوں رہنماوئں نے دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ،معاشی تعاون اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔صدر آصف زرداری سے ملاقات میں وزیر اعظم گورڈن براؤن نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کو دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کا سامنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کا تعاون قابل تعریف ہے۔ گورڈن براؤن نے کہا کہ دہشت گردی سے پاکستانی عوام سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔وزیر اعظم گورڈن براؤن نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوری استحکام اور ترقی کے لئے صدر آصف علی زرداری کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ جبکہ برطانوی دفتر خارجہ کی ترجمان نتاشاخان نے کہا ہے کہ برطانیہ نے پاکستانی حکومت کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انھون نے کہا کہ برطانوی حکومت پاکستانی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ اس ملاقات میں صدر آصف علی زرداری کی معاونت رحمان ملک نے کی۔ دریں اثناء صدر آصف علی زرداری نے لندن میں برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن ، وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ اور برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔ واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم گورڈن براون سے صدر آصف علی زرداری ک ملاقات آدھے گھنٹے کی شیڈول تھی تاہم ملاقات تین گھنٹے تک جاری رہی۔