پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان پہنچا ،مولانا فضل الرحمن ،تمام سیاسی جماعتوں کو اختلافات بھلا کر ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہوگا ،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 26 مارچ 2009 19:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2009ء) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ قومی اسمبلی کے رکن اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سابقہ صدر پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو سخت نقصان پہنچا ہے اور اس وقت ملک کمزور ہوگیا ہے انہوں نے یہ بات جمعرات کے روزکوئٹہ ائیر پورٹ پہنچنے پر ضلع پشین کے علاقے کلی کربلا روانگی سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک مشکلات سے دوچار ہے اور ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری 28مارچ کو جو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے ہیں ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کیلئے اہم اعلان کرینگے انہوں نے کہا کہ صدر کا خطاب انتہائی اہمیت کا حامل ہے بلوچستان میں امریکہ کی جانب سے ڈرون حملوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کے دوسرے علاقوں پر بھی ڈرون حملے کیے ہیں جس سے ملک کو شدید نقصان اور خطرات لاحق ہو گئے ہیں انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان کے کسی بھی دینی مدارس میں کوئی دہشت گردی کی نہ تو تعلیم دی جاتی ہے اور نہ ہی تربیت دی جاتی ہے یہ امریکہ کا پرانا پروپیگنڈہ ہے اور وہ اسی بہانے بلوچستان پر ڈرون حملے کرنا چاہتا ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ پر پاکستان کے مختلف باررومز میں خطاب کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ 28مارچ کو صدر مملکت آصف علی زرداری کے مشترکہ پارلیمنٹ کے خلاف کے موقع پر صدر اور زرداری انتہائی اہم اعلان کرسکتے ہیں اور وفاقی سطح پر کئی تبدیلیاں بھی ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت جو ایک منتخب حکومت ہے ملک میں حالات بہتری کیلئے کوشاں ہیں ہماری کوشش ہے کہ آمر کے دور میں ہمیں جتنا نقصان ہوا ہے اسے ختم کیا جاسکے کیونکہ پاکستان مزید خطرات برداشت نہیں کرسکتا ہے انہوں نے دعوی کیا کہ جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد جب سے متحدہ مجلس عمل سے الگ ہوئے ہیں سخت مشکلات کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو مشکلات سے نکالنا ہے اور حالات بہتر کرنے ہیں تو تمام دینی قوتوں کو پہلے کی طرح ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوکر پاکستان کو مضبوط اور مستحکم کرنا ہوگا اور اپنے چھوٹے چھوٹے اختلافات کو بالائے طاق رکھنا ہوگا دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن بذریعہ طیارہ کوئٹہ پہنچے تو ائیر پورٹ پر جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی عہدیداروں بلوچستان کابینہ میں شامل صوبائی وزراء اور دیگر ارکان نے ان کا استقبال کیا ائیر پورٹ سے وہ سیکورٹی کے سخت حفاظتی اقدامات میں کوئٹہ سے ضلع پشین کے علاقے کلی کربلا روانہ ہو گئے جہاں پر گزشتہ دنوں خودکش حملے میں ایک مدرسے میں متعدد طالبعلم اور اساتذہ کرام شہید ہو گئے تھے انہوں نے کلی کربلا پہنچ کر خودکش حملے میں شہید ہونے والے افراد کے ورثاء سے اظہار تعزیت کی اور فاتحہ پڑھی اس موقع پر کلی کربلا کو پولیس اور دیگر سیکورٹی کے حکام نے گہرے میں لیا ہوا تھا ۔