Live Updates

انسانی حقوق کے علمبردار بلوچستان میں مظالم پر آواز کیوں نہیں اٹھاتی عظمی بخاری

ہفتہ 12 جولائی 2025 16:32

انسانی حقوق کے علمبردار بلوچستان میں مظالم پر آواز کیوں نہیں اٹھاتی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار بلوچستان میں مظالم پر آواز کیوں نہیں اٹھاتی ،دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ریاست کو اب مزید مضبوط اقدامات کرنے ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ دنیاپور کے دو بھائی جو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے سفر کر رہے تھے، انہیں شناختی کارڈ دیکھ کر بس سے اتار کر شہید کر دیا گیا۔ ایک ہی گھر سے تین جنازے اٹھے، یہ ناقابل برداشت اور انتہائی تکلیف دہ منظر ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ جب بلوچستان میں دہشتگردی کا واقعہ ہوتا ہے تو انسانی حقوق کے نام نہاد چمپئن خاموش ہو جاتے ہیں، جبکہ اتنے بڑے سانحے پر بھی کچھ حلقے یکجہتی کے بجائے الزام تراشی کرتے نظر آ رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ بلوچستان میں ظلم پر ہم سب آواز بلند کرتے ہیں، بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہیں، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت پنجاب کا ترجیحی ایجنڈا صحت ہے اور وزیراعلی مریم نواز شعبہ صحت کی بہتری کے لیے دن رات محنت کر رہی ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں مفت سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ادویات مریضوں کی دہلیز پر فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے نجی ہسپتالوں میں بھی علاج کی سہولت بدستور موجود ہے،ہیلتھ کارڈ پر کیے جانے والے منفی پروپیگنڈے کو رد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ جلد منظر عام پر لائی جائے گی تاکہ عوام کو اصل حقائق معلوم ہو سکیں۔عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنا ان کی پرانی عادت ہے ہمیں فرق نہیں پڑتا۔

ہم عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، الزام تراشی اور افواہوں سے حکومت نہیں چلتی۔پنجاب نے نہ پہلے ان کی احتجاج کی کال پر ردعمل دیا اور نہ اب دے گا، پی ٹی آئی کی تحریک کے لیے کے پی حکومت سے فنڈز نکلوانے کی خبریں ہیں۔عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ طوفانی بارش میں پانی کا جمع ہونا ایک قدرتی امر ہے، بارش کے پانی کی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں، سوشل میڈیا پر آنے والی تصویریں ڈی ایچ اے کی تھیں، ڈی ایچ اے ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، ڈی ایچ اے کے لوگ جن کو ووٹ ڈالتے ہیں ان سے پوچھیں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات