پاکستان ریلوے کا مسافروں کے لیے جدید بزنس ٹرین چلانے کا فیصلہ

یہ ٹرین جدید ترین کوچز پر مشتمل ہوگی جن میں آرام دہ نشستیں، ڈیجیٹل نظام، بین الاقوامی معیار کا ڈائننگ کار اور مفت وائی فائی کی سہولت بھی میسر ہوگی، ٹرین کا افتتاح 19 جولائی کو ہوگا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 12 جولائی 2025 15:07

پاکستان ریلوے کا مسافروں کے لیے جدید بزنس ٹرین چلانے کا فیصلہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جولائی 2025ء ) پاکستان ریلوے نے مسافروں کے لیے جدید بزنس ٹرین چلانے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹرین کا افتتاح 19 جولائی کو لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کریں گے، یہ ٹرین جدید ترین کوچز پر مشتمل ہوگی جن میں آرام دہ نشستیں، ڈیجیٹل نظام، بین الاقوامی معیار کا ڈائننگ کار اور مفت وائی فائی کی سہولت میسر ہوگی۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ بزنس ٹرین میں چلائی جانے والی کوچز کو جدید ٹیکنالوجی سے مزین کیا گیا ہے، بزنس ٹرین کا مقصد مسافروں کو محفوظ، آرام دہ اور جدید سفری ماحول فراہم کرنا ہے، یہ منصوبہ ادارے کی ڈیجیٹل اصلاحات کا حصہ ہے جس میں ٹکٹنگ نظام، اسٹیشنوں کی حالت اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کو بہتر بنایا جا رہا ہے، ریلوے نے بریک وین اور سامان بردار کوچز کی آمدنی میں نمایاں اضافہ کیا ہے جو شفاف طریقے سے آؤٹ سورس کی گئی سہولیات کے ذریعے حاصل ہوا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2024/25ء کے اختتام پر پاکستان ریلوے کی آمدن میں تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ، پاکستان ریلویز نے مجموعی طور پر 93ارب روپے آمدن حاصل کی جس میں مسافر ٹرینوں سے ساڑھے 47ارب جبکہ مال گاڑیوں سے ساڑھے 31 ارب روپے حاصل ہوئے، ملٹری ٹریفک سے ڈیڑھ ارب و دیگر کوچنگ ذرائع سے 3 ارب آمدن ہوئی، متفرق ذرائع سے ساڑھے 9 ارب روپے حاصل ہوئے، ریلوے کی 78 سالہ تاریخ میں یہ آمدن کی بلند ترین سطح ہے، گزشتہ سال پاکستان ریلویز نے 88 ارب روپے کمائے تھے۔

معلوم ہوا ہے کہ پسنجر سیکٹر سے ریونیو جنریشن میں کراچی ڈویژن سب سے آگے رہا، کراچی ڈویژن نے مالی سال میں پونے 15 ارب روپے آمدن حاصل کی، اسی طرح سوا 11 ارب سے زائد آمدن کے ساتھ لاہور دوسرے نمبر پر رہا، ہیڈ کوارٹرز اور ملتان ڈویژن نے بالترتیب سوا پانچ اور پانچ ارب روپے کمائے، سکھر کی آمدن 4.8 ارب، راولپنڈی کی آمدن 4.7 ارب رہی، پشاور نے سوا ارب ریونیو جنریٹ کیا، کوئٹہ نے 52کروڑ آمدن حاصل کی، فریٹ سیکٹر میں کراچی نے 28 ارب اور ملتان نے ایک ارب حاصل کیا، لاہور نے 83 کروڑ، پشاور نے 77 کروڑ، راولپنڈی نے 31 کروڑ، سکھر نے 28 کروڑ اور کوئٹہ نے 10 کروڑ کمائے۔