پاکستان سمیت 100 ممالک کی اڑھائی ارب آبادی کو ڈینگی سے خطرات لاحق ہیں، اقوام متحدہ

ہفتہ 18 اپریل 2009 15:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل ۔2009ء) بیشتر ممالک میں ہڈی توڑ بخار کے نام سے پکارے جانے والے ڈینگی فیور سے دنیا بھر میں ہر سال پانچ کروڑ لوگ متاثر ہوتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان سمیت سو ممالک کی اڑھائی ارب آبادی کو ڈینگی سے خطرات لاحق ہیں۔ گھنے پودوں اور گیلی جگہ پر پائے جانے والا مچھر ڈینگی بخار کا سبب بنتا ہے۔

سر میں اچانک اٹھنے والا شدید درد، اعصاب اور جوڑوں میں تکلیف، بخار اور خارش ڈینگی بخار کی عام علامات ہیں۔

(جاری ہے)

ڈینگی بخار میں مریض کو مسلسل نقاہت محسوس ہوتی ہے، بھوک ختم اور مریض کے ناک، کان اور منہ سے خون اینے لگتا ہے۔علامات ظاہر ہونے پر مریض کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جانا چاہیے۔ اس مرض کے ابتدائی مرحلے میں اسپرین مہلک جبکہ پیرا سیٹامول موافق ثابت ہوتی ہے۔

مرض کے خاتمے کے لئے مچھر سے بچاو کے لئے اقدمات کیئے جانے چاہیں، مچھر مار سپرے، لوشن، میٹس اور مچھر دانی کا استعمال ڈینگی بخار سے بچاو کے لئے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ڈینگی سے بچاوکے لئے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا ضروری ہے۔ اس مقصدکے لئے حکومتی سطح پر آگاہی مہم بھی چلائی جاتی ہے لیکن اس مرض کی ہلاکت خیزی کے پیش نظر انفرادی اور اجتماعی سطح پر کوششوں کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے۔