طالبان سے امریکہ کا براہ راست کوئی رابطہ نہیں، موجودہ صورتحال میں پاکستان کو تنہاء نہیں چھوڑینگے، سوات اور جنوبی وزیرستان میں پاک فوج کے کامیاب آپریشن کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، امریکی ایئر پورٹس پر تلاشی کا نیا نظام صرف پاکستانی شہریوں کیلئے نہیں، رچرڈ ہالبروک، امریکی ایئر پورٹس پر سکریننگ کے عمل میں پاکستان کو شامل کرنا باعث تشویش ہے، شاہ محمود قریشی

بدھ 13 جنوری 2010 18:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔13جنوری۔ 2010ء) پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ امریکی ایئر پورٹس پر تلاشی کا نیا نظام صرف پاکستانی شہریوں کیلئے نہیں ہے، پاکستان کے تحفظات دورکرنے کیلئے وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرینگی، موجودہ صورتحال میں پاکستان کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے،طالبان سے امریکہ کا براہ راست کوئی رابطہ نہیں، سوات اور جنوبی وزیرستان میں پاک فوج کے کامیاب آپریشن کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، جبکہ پاکستان نے امریکی ایئر پورٹس پر سکریننگ کے عمل میں پاکستان کو شامل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک امریکہ پارٹنر شپ کے باوجود ڈرون حملوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہونگے، بدھ کو دفتر خارجہ میں امریکی خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان پارٹنر شپ کے باوجود ڈرون حملوں کی وجہ سے تعلقات متاثر ہو رہے ہیں اور پاکستان کو ان حملوں پر تشویش ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی بھرپور مدد کریگا،افغانستان کیلئے تعمیر نو کے عمل میں پاکستان سے بہتر کوئی ملک نہیں ہوسکتا، ہم نے افغان پولیس کو تربیت دینے سے لے کر تعمیر نو کے کام میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ایئر پورٹ پر پاکستانی شہریوں کی تلاشی کے طریقہ کار پر بھی ہمیں تشویش لاحق ہے اور سکریننگ میں پاکستان کا نام شامل کیا جانا افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ابو ظہبی میں سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ میری کوئی ملاقات نہیں ہوئی اس حوالے سے ایک اخبار میں شائع ہونیوالی خبر درست نہیں۔

پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ گزشتہ برس پاکستان اورامریکہ کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان اور پاکستانی عوام سے لگاؤ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ امریکی ایئرپورٹس پر تلاشی کا نظام صرف پاکستانی شہریوں کیلئے نہیں ہے ، کرسمس حملوں کا منصوبہ بے نقاب ہونے پر سیکورٹی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، امریکی ہوم لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار اس نظام کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خدشات اور تجاویز جاننے کیلئے یہاں آتا رہونگا،ہم پاکستانی تحفظات سے آگاہ ہیں اور امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن تحفظات دور کرنے کیلئے پاکستان کا دورہ کرینگی۔ توقع ہے کہ ان کا یہ دورہ فروری میں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ تربیلاڈیم کی بہتری کا سمجھوتہ کیا ہے۔ امریکی خصوصی نمائندے نے کہا کہ امریکا کا طالبان قیادت سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے۔

امریکا خطے سے دہشتگرد عناصر کا خاتمہ چاہتاہے، دہشتگرد خطے میں کمزور ہو رہے ہیں،انہوں نے کہاکہ پاک فوج کی طرف سے سوات اور جنوبی وزیرستان میں کامیاب آپریشن کیاگیا جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ اس آپریشن میں پاکستانی عوام کی بھرپورحمایت سے ایسے عناصر کو واضح پیغام ملا ہے کہ یہاں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں، قبل ازیں امریکی خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے تربیلا ڈیم کی بہتری کے معاہدہ کی تقریب میں شرکت کی ۔

معاہد ہ پر پاکستان کی طرف سے سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع اور امریکی نمائندے چرڈ ہالبروک نے دستخط کئے ۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہالبروک نے کہا کہ اس معاہدہ کے تحت تربیلا ڈیم کی مرمت کے لئے امریکہ نے پاکستان کو ایک کروڑ 65ڈالرلاکھ فراہم کیے ہیں جس سے تربیلاڈیم کی پیداوارمیں 85میگا واٹ کا اضافہ ہو گا انہوں نے کہا کہ آئندہ دو برس میں مزید چارڈیمز کی اپ گریڈیشن کی جائے گی اس کے علاوہ امریکہ پاکستان میں 11ہزار ٹیوب ویلز کی مرمت کے لئے بھی پاکستان کو گرانٹ فراہم کرے گا ۔

رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان میں توانائی کی قلت کا احساس ہے اور پاکستان میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ان کا ملک آئندہ چار برس میں توانائی کے شعبے میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جبکہ آئندہ چند ماہ میں سندھ ،پنجاب اور بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں میں بھی معاونت فراہم کی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں امریکی خصوصی نمائندے نے کہا کہ پاکستانی میڈیا امریکہ کے بارے میں غلط فہمیاں رکھتاہے اور اس حوالے سے پاکستانی عوام کو غلط تاثر دیاجا رہا ہے جس پر امریکہ کو پاکستانی میڈیا بارے تحفظات ہیں۔