قومی وسائل لوٹنے والے کڑی سزا کے مستحق ہیں،وزیراعلی پنجاب ،قومی وسائل لوٹنے والے جیل جائینگے تو احساس ہوگا غریب عوام کے پیسے ہڑپ کرنا کتنا بڑا جرم ہے، تمام جماعتوں کو پاکستان میں ہر جگہ جانے کا پورا حق ہے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے،شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کو شادی کی مبارکباد دی ہے لیکن ولیمے میں ون ڈش کی پابندی ہونی چاہیئے،صحافیوں سے گفتگو

اتوار 25 اپریل 2010 19:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اپریل ۔2010ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی وسائل لوٹنے والے کڑی سزا کے مستحق ہیں جنہوں نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر غریب قوم کے اربوں روپے برباد کر دیئے، گزشتہ دور میں ڈاکوراج تھا اور کرپٹ مافیاء نے حکومت کے راہزنوں سے مل کر ترقیاتی منصوبوں کے نام پر سرکاری وسائل کو بے دردی سے لوٹا، محنت کشوں کی کمائی لوٹنے والوں کو جب جیل کی ہوا کھانی پڑی تو پھر انہیں احساس ہوگا کہ غریب عوام کے پیسے ہڑپ کرنا کتنا بڑا جرم ہے، ہم نے ڈاکو راج اور کرپشن کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دیا ہے اور اب تمام وسائل انتہائی شفاف طریقے سے عوام کی فلاح و بہبود پر ہی خرچ کئے جا رہے ہیں، وہ 30جون کو سگیاں پل سے لاہور ائیر پورٹ تک27 کلو میٹر طویل رنگ روڈ کے منصوبے کا تحفہ قوم کو دیں گے اور یہ منصوبہ انتہائی اعلیٰ معیار کا ہوگا -انہوں نے کہا کہ وہ اسی دن قوم کے سامنے ان گھناؤنے چہروں کو بھی بے نقاب کریں گے جنہوں نے قومی وسائل لوٹ کر قوم کو غربت اور اندھیروں میں دھکیلا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور رنگ روڈ کے منصوبے کے پانچ گھنٹے دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صوبائی وزراء مجتبیٰ شجاع الرحمن ‘ ملک ندیم کامران ‘ سینیٹر پرویز رشید‘ اراکین قومی اسمبلی میاں مرغوب احمد ‘ خواجہ سعد رفیق ‘ پرویز ملک‘ اراکین صوبائی اسمبلی عمران نذیر ‘مہر اشتیاق ‘ چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات جاوید اسلم‘ سیکٹر انچارج این ایل سی بریگیڈئرشاہد مجید‘ نیسپاک اور متعلقہ سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ دور میں قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا اور رنگ روڈ جیسے اہم منصوبے کے نام پر پراپرٹی کا کاروبار کر کے صرف اپنی جیبیں بھری گئیں- انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کے شمالی حصے کے دورے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بابو صابو انٹر چینج سے نیاز ی چوک تک انتہائی غلط منصوبہ بندی کی گئی اور ان گنجان آباد علاقوں کی ضروریات کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیااور اگر سڑک کو کراس کرتے وقت خدانخواستہ ایک بھی جان ضائع ہو گئی توخدا کو کیا جواب دیں گے - انہوں نے کہا کہ اس حصے پر پیدل چلنے والوں کے لئے زیادہ سے زیادہ اوور ہیڈ برج ‘ انڈر پاسز اور ایلیویٹیڈ ایکسپریس وے بنائے جائیں تاکہ ان علاقوں کے رہائشیوں کو سہولتیں میسر آئیں- انہوں نے کہا کہ نیاز ی چوک فلائی اوور 2006ء میں مکمل ہوا تھا جس کا معیار انتہائی ناقص ہے - اس کی دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور اس منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی نہیں ہوا- انہوں نے لکھو ڈیر رنگ روڈ پیکیج 12 کی ناقص تعمیر کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس سڑک پر استعمال ہونے والے میٹریل کے نمونے حاصل کر کے تین مختلف لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کے لئے بھجوائے جائیں - انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر رنگ روڈ کو ہدایت کی کہ بابوصابو انٹرچینج سے نیازی چوک تک عوام کی سہولت کے لئے متبادل روٹ اور دیگر تمام پہلوؤں کے حوالے سے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کی جائے - انہوں نے کہا کہ محمود بوٹی کے علاقے میں کوڑا کرکٹ سے توانائی کے حصول کے لئے پاور جنریشن پلانٹ لگانے کے منصوبے کا جائزہ بھی لیاجائے - انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کا منصوبہ قائد پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف نے بنایا تھا لیکن گزشتہ دور میں یہ منصوبہ کرپشن کی نذر ہو گیا - جب ہم نے پنجاب کا اقتدار سنبھالا تو یہ منصوبہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا تھا اور اس منصوبے کے جتنے حصے پر کام ہوا وہ بھی انتہائی ناقص ہے - انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت دیانتداری سے پیسے لگائے جاتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے- انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں اس منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی نے حکومتی راہزنوں سے مل کر قومی خزانے کو لوٹااور رنگ روڈ کے پونے تین کلو میٹر کے حصے پر کام کرنے والی یہ کمپنی کام چھوڑ کر بھاگ گئی - انہوں نے کہا کہ ہم قومی وسائل لوٹنے والوں کو معاف نہیں کریں گے بلکہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت ان سے وصول کر کے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے - انہوں نے میڈیا کا شکریہ اد اکرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے شدید گرمی میں رنگ روڈ منصوبے کے دورے کے دوران پانچ گھنٹے میرے ساتھ گزارے جواس کی عوام دوستی کا بھر پور ثبوت ہے- انہوں نے رنگ روڈ پراجیکٹ کو خوبصورت اور سرسبز بنانے کے لئے اس پر زیادہ سے زیادہ ہارٹیکلچر‘شجرکاری اور لینڈ اسکیپنگ بنانے کی ہدایت کی-وزیر اعلیٰ نے بابوصابو انٹر چینج سے رنگ روڈ کے دورے کا آغاز کیا اور مختلف پیکیجز پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا- انہیں رنگ روڈ پیکیج 5بابو صابو انٹر چینج پر منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

وزیر اعلیٰ نے میڈیا کے نمائندوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے 8 سال تک حکومت کی لیکن اس منصوبے کو لٹکائے رکھا لیکن ہم پونے دو سال میں اس منصوبے کا 27 کلو میٹر طویل حصہ مکمل کر کے قوم کے حوالے کر رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے 30 جون تک لاہور رنگ روڈ کا شمالی حصہ مکمل ہو جائے گاجس سے نہ صرف شہر میں ٹریفک کا بہاؤ بہتر ہوگا بلکہ لوگوں کو اپنی منزل تک پہنچنے کے لئے وقت کی بچت بھی ہو گی - انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے صوبے میں معاشی و اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی اور صوبے کی ترقی پر اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے - ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے اسے ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا- انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو بے روزگار نہیں کریں گے تاہم محکمے کے نااہل اور کام میں دلچسپی نہ لینے والے اہلکاروں کو سرپلس پول میں بھیج دیاجائے گا جبکہ محنتی اور کام کرنے والے افراد پر مشتمل ایک سیل بنایاجائے گا -انہوں نے پنجاب میں ایم کیو ایم کے کنونشن کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں کو پاکستان میں ہر جگہ جانے کا پورا حق ہے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے -انہوں نے کہا کہ شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کو شادی کی مبارکباد دی ہے لیکن ولیمے میں ون ڈش کی پابندی ہونی چاہیے