سندھ ہائیکورٹ نے مشرف کا نام مستقل طور پر ای سی ایل میں درج کرنے کی درخواست مسترد کر دی ، فیصلہ محفوظ ، عدالت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق کوئی حکم نہیں دیا ، سندھ ہائی کورٹ ، پرویز مشرف ای سی ایل سے نام نکلوانا چاہتے ہیں تو حکومت سے بات کریں ، جسٹس سجاد علی شاہ کا مشرف کے وکیل سے مکالمہ ،پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت بھی کارروائی جاری ہے ،اٹارنی جنرل منیر اے ملک

پیر 16 دسمبر 2013 15:27

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16دسمبر 2013ء) سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام مستقل طور پر ای سی ایل میں درج کرنے کی درخواست مسترد کر تے ہوئے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا ہے کہ پرویز مشرف ای سی ایل سے نام نکلوانا چاہتے ہیں تو حکومت سے بات کریں۔ پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نام نکالے جانے سے متعلق درخواست کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹونے کی۔

اٹارنی جنرل منیراے ملک اور پرویز مشرف کے وکیل اے کیو ہالیپوٹا عدالت میں پیش ہوئے۔ اے کیو ہالیپوٹا نے کہاکہ سابق صدر کی والدہ بیمار ہیں اور وہ ان کی عیادت کیلئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تاہم سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے پیش نظر حکومت نے انکا نام ای سی ایل میں ڈال رکھا۔

(جاری ہے)

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہاکہ عدالت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق کوئی حکم نہیں دیا آپ ای سی ایل سے نام نکلوانا چاہتے ہیں تو حکومت سے بات کریں۔

اس پر انہوں نے کہاکہ عدالت کے اسی بینچ نے پرویز مشرف کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے تک ملک سے باہر جانے سے روکا تھا جبکہ پرویز مشرف تمام مقدمات میں ضمانت حاصل کرچکے ہیں۔اٹارنی جنرل منیراے ملک نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت بھی کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ کے اس بینچ کو درخواست کا اختیار سماعت حاصل نہیں بعد ازاں عدالت نے سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام مستقل طور پر ای سی ایل میں درج کرنے کی درخواست مسترد کر تے ہوئے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا-