دھاندلی کے ذریعے میری کامیابی کا راستہ روکاجارہاہے ،عبداللہ عبداللہ کاپہلے مرحلے میں جیت کا دعویٰ، دوسرے مرحلے میں جانے سے نہیں گھبراتے مگر پہلے جعلی ووٹوں کو اصلی سے ا لگ کیاجائے، سب واضح ہوجائیگا ،انتخابی شکایتی کمیشن کی جانب سے شکایات کا جواب ملنے کے بعدآئین وقانون کے مطابق ردعمل ظاہرکریں گے،الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشنوں میں مطلوبہ بیلٹ پیپرزنہ پہنچانے پر قوم سے معافی مانگے،انتخابات میں حصہ لیکر افغان عوام نے دنیا پر ثابت کردیاہے کہ افغانستا ن میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے،افغان صدارتی امیدوارڈاکٹرعبداللہ عبداللہ کی کابل میں پریس کانفرنس

اتوار 27 اپریل 2014 16:50

دھاندلی کے ذریعے میری کامیابی کا راستہ روکاجارہاہے ،عبداللہ عبداللہ ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء) افغان صدارتی انتخابات میں حریفوں پر سبقت لے جانے والے امیدوارسابق وزیرخارجہ ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے حکومت پر صدارتی انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں مطلوبہ اکثریت حاصل کرچکے ہیں تاہم دھاندلی کے ذریعے ان کی جیت کا راستہ روکاجارہاہے، انتخابی شکایتی کمیشن کی جانب سے شکایات کا جواب ملنے کے بعد ان کی ٹیم آئین وقانون کے مطابق ردعمل ظاہرکرے گی، ہمیں حتمی سرکاری نتائج کا انتظارہے جس کے بعد یہ واضح ہوجائیگاکہ دوسرامرحلہ ہوگایانہیں، الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشنوں میں مطلوبہ بیلٹ پیپرزنہ پہنچانے پر قوم سے معافی مانگے،انتخابات میں حصہ لیکر افغان عوام نے دنیا پر ثابت کردیاہے کہ افغانستا ن میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے،اتوارکو کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدارتی امیدوارڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے کہاہ وہ دوسرے مرحلے میں جانے سے نہیں گھبراتے لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیاجائے اورجعلی ووٹوں کو اصلی ووٹوں سے فوری الگ کیاجائے،انہوں نے کہاکہ مبینہ دھاندلی سے متعلق ان کی ٹیم نے آزاد الیکشن کمیشن اورانتخابی شکایت سیل کو ثبوت فراہم کیے تھے لیکن ان کے خدشات پر توجہ نہیں دی گئی،ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے کہاکہ ان کی ٹیم کو ان بیلٹ پیپرزکے نتائج کا انتظارہے جو ابھی تک دھاندلی کے الزامات کی وجہ سے نہیں کھولے گئے،انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیاکہ پولنگ اسٹیشنوں میں مطلوبہ بیلٹ پیپرزنہ پہنچانے پر قوم سے معافی مانگے،انہوں نے کہاکہ انتخابی شکایتی کمیشن کی جانب سے شکایات کا جواب ملنے کے بعد ان کی ٹیم آئین وقانون کے مطابق ردعمل ظاہرکرے گی،انہوں نے کہاکہ انہیں ابھی تک اپنی شکایات سے متعلق کوئی جواب نہیں دیاگیا،انہوں نے کہاکہ اس وقت کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتاکہ انتخابات دوسرے مرحلے میں جائیں گے،انہوں نے دعویٰ کیاکہ وہ پہلے مرحلے میں انتخاب جیت چکے ہیں،ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے انتخابی کمیشن سے مطالبہ کیاکہ انتخابات کے نتائج پر امیدواروں کو شکایات درج کرانے کے لیے 24گھنٹے کا وقت بڑھایاجائے،انہوں نے کہاکہ اگر جعلی ووٹوں کو اصلی ووٹوں سے الگ کردیاجائے تو انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی،ایک اورسوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اتحادی حکومت بنانے کے بارے میں نہیں سوچا،انہوں نے کہاکہ انہیں حتمی سرکاری نتائج کا انتظارہے جس کے بعد یہ واضح ہوجائیگاکہ دوسرامرحلہ ہوگایانہیں،انہوں نے کہاکہ حتمی نتائج کے بعد وہ فیصلہ کریں گے کہ انہوں نے دوسرے مرحلے میں جانا ہے یا نہیں،انہوں نے کہاکہ انتخابات میں حصہ لیکر افغان عوام نے دنیا پر ثابت کردیاہے کہ افغانستا ن میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔