بھارتی حکومت کا لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کونیاآرمی چیف بنانے کا اعلان،وزارت دفاع کی سفارش پر الیکشن کمیشن نے کلئیرنس دی، جنرل بکرم سنگھ 31جولائی کو ریٹائرہوجائیں گے،جانے والی حکومت کے بڑے فیصلے سے نئی گورنمنٹ اورفوج کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوسکتے ہیں،اقتدارمیں آکر بی جے پی جنرل دلبیر کوبرطرف کرسکتی ہے،بھارتی میڈیا

منگل 13 مئی 2014 20:54

بھارتی حکومت کا لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کونیاآرمی چیف بنانے ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی۔2014ء) بھارتی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کو فوج کا نیا سربراہ مقررکردیا،موجودہ آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ 31جولائی کو ریٹائرہوجائیں گے،بھارتی میڈیاکے مطابق بھارت میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لئے اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالفت کے باوجود اپنے آخری ایام میں حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کونیاآرمی چیف مقررکردیا، موجودہ آرمی چیف جنرل بکرام سنگھ کے بعد لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ سینئرترین افسرہیں جن کے بعد فہرست میں دوسرے نمبر پر سدرن آرمی کمانڈ چیف لیفٹیننٹ جنرل اشوک سنگھ کا نام آتا ہے لیکن سابق آرمی چیف اور غازی آباد سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار جنرل وی کے سنگھ لیفٹیننٹ جنرل اشوک سنگھ کو نیا آرمی چیف بنانا چاہتے تھے ،اس سے قبل وزارت دفاع نے لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کو فوج کا سربراہ بنانے کی سفارش کی تھی جس کے بعد یہ مسئلہ متنازعہ صورت اختیار کرگیا تھا،بھارتی میڈیا کے مطابق آرمی چیف جنرل بکرام سنگھ 31 جولائی کو ریٹائرڈ ہورہے ہیں ، نئی حکومت کے قیام سے قبل وزارت دفاع نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لئے سفارش کابینہ کی تعیناتی کمیٹی کو ارسال کی تھی منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی کلئیرنس ملنے کے بعد نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کیاگیا اس سے قبل الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع کو نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار دیا تھا جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تاہم الیکشن کمیشن کی کلئیرنس ملنے کے بعد لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کو نئے آرمی چیف بنادیاگیا،ادھر میڈیانے ایک رپورٹ میں کہاکہ جنرل دلیبر سنگھ کی بطورآرمی چیف تعیناتی سے نئی آنے والی حکومت اورفوج کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوسکتے ہیں اگر بی جے پی نے حکومت کی باگ ڈورسنبھالی تو جنرل دلبیر کو برطرف بھی کرسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :