آزادکشمیر کے گونگے بہرے سپیشل طالب علم نے فیڈرل بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کر لیا

پیر 18 اگست 2014 13:03

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اگست۔2014ء) آزادکشمیر کے گونگے بہرے سپیشل طالب علم نے فیڈرل بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کر لیا۔کائس کے طالب علم شہزاد ایوب نے لاکھوں نارمل طلباو طالبات کے ساتھ امتحان دیا اور 790نمبر حاصل کیے۔سننے اور بولنے سے محروم طالب علم نے آزادکشمیرکے سپیشل طلباء کیلئے ایک نئی مثال قائم کر دی۔ اور فیڈرل بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کرنے والے آزادکشمیر کے پہلے سماعت سے محروم سپیشل طالب علم کا اعزاز حاصل کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق سماعت و گویائی سے محروم طلباو طالبات کی مفت تعلیم و تربیت کے ادارے کشمیر انسٹیٹیوٹ آف سپیشل ایجوکیشن(کائس) کے سننے اور بولنے سے محروم اور اشاروں کی زبان میں بات چیت کرنے والے ہونہار طالب علم شہزاد ایوب نے فیڈرل بورڈ سے انٹر میڈیٹ کا امتحان 790نمبر حاصل کر کے امتیازی حیثیت سے پاس کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

شہزاد ایوب نے دو سال قبل آزادکشمیر تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام میٹر ک کے امتحان میں اے پلس گریڈ حاصل کیا تھا۔

شہزاد ایوب کا تعلق وادی چڑھوئی کے گاؤں کینی بائیاں سے ہے جو کہ نرسری کلاس نے کائس کا طالب علم ہے۔کائس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد انصاری کے مطابق آزادکشمیر تعلیمی بورڈ میں سماعت سے محروم سپیشل طلبا و طالبات کیلئے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے کائس کی انتظامیہ نے دیوا اکیڈمی اسلام آباد کے ذریعے شہزاد ایوب کی انٹرولمنٹ فیڈرل بورڈ میں کرائی اور شہزاد ایوب کو آزادکشمیر کے سپیشل طلبا کیلئے ایک رول ماڈل بنانے کیلئے کائس کی ٹیچرز نے اُسے سلیبس کے مطابق بھرپور تیاری کرائی اور اُس کے ساتھ ساتھ شہزاد ایوب کی ذہنی تربیت بھی کی تاکہ وہ پورے جذبے کیساتھ اس چیلنج کا مقابلہ کر سکے۔

الحمداللہ شہزاد ایوب نے ثابت کر دیا کہ کہ سماعت سے محروم سپیشل طلبابھی کسی سے کم نہیں اور اگر اُنہیں مثبت رہنمائی ملے تو ملک و قوم کانام روشن کر سکتے ہیں۔اس دوران سینئر ٹیچر صباخان ، تہمینہ حسین اور طالش حسین طور نے شہزاد ایوب کی کوچنگ میں بھرپور کردار ادا کیا۔ شہزاد ایوب کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ 14سال قبل کائس میں داخلہ لینے والااس ادارے کا پہلا طالب علم تھا۔

وہ اپنی ذاتی دلچسپی اور ٹیچر کی محنت اور راہنمائی کیساتھ ترقی کی منازل طے کرتا گیا اور اُس نے فیڈرل بورڈ سے انٹر میڈیٹ کرنے والے پہلے گونگے بہرے کشمیری طالب علم کا اعزاز حاصل کر لیا۔ شہزاد ایوب جو کہ سماعت سے محروم سپیشل طلبا و طالبات کیلئے ایک رول ماڈل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے اب وہ اپنی مادر علمی کائس میں ہی تعلیمی خدمات سرانجام دینا چاہتا ہے اور اس کیساتھ ساتھ اپنی تعلیم کو بھی جاری رکھنا چاہتا ہے۔

سماعت سے محروم سپیشل طلبا و طالبات کیلئے آزادکشمیر میں سرکاری اور پرائیویٹ سطح پر کالج نہ ہونے کی وجہ سے ان طلبا و طالبات کیلئے تعلیم کو جاری رکھنا بہت مشکل ہے اس لیے حکومت آزادکشمیر کو چاہیے کہ وہ ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر پر سرکاری طور پر ان طلبا کیلئے کالج قائمم کرے تاکہ ان طلبا کیلئے ڈگری کی سطح پر تعلیم کا حصول ممکن ہو سکے اور صحیح معنوں میں ایک فلاحی ریاست کے قیام کاخواب بھی شرمندہ تعبیر ہو سکے۔