مودی حکومت کشمیریوں کی آواز دبانے کےلئے انتہائی ظالمانہ کارروائیاں کررہی ہے ، رپورٹ

جمعہ 24 مئی 2024 15:31

مودی حکومت کشمیریوں کی آواز دبانے کےلئے انتہائی ظالمانہ کارروائیاں ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2024ء) نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت کی طرف سے اگست 2019میں بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے بھارتی فوجیوں کی طرف سے علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں انتہائی تیزی آئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے اب تک 867 کشمیریوں کو شہید، 2400 سے زائد کو زخمی جبکہ 23ہزار415 کو گرفتار کیاہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے اس عرصے کے دوران علاقے کے اطراف و اکناف میں پرتشدد فوجی کارروائیوں کے دوران 1ہزار 116مکان اور دیگر عمارتیں تباہ کیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کشمیر میں آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے انتہائی ظالمانہ کارروائیاں کر رہی ہے،کشمیریوں کو قتل ، گرفتار ، معذور اور دہشت زدہ کیا جا رہا ہے ۔

ان کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں اس وقت دس لاکھ کے قریب بھارتی اہلکار تعینات ہیں جس کی وجہ سے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے۔ بھارتی فورسزعلاقے میں انسانی حقوق کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کر رہے ہیں اور انہوں نے علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیاہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری مصائب و مشکلات کا شکار ہیں ، تنازعہ کے حل میں واحد رکاوٹ بھارت کی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ بھارتی مظالم پر اپنی مجرمانہ خاموشی ترک اور مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے موثر کردار ادا کرے۔